عقلمند، دانا و دانشمند، فہم و فراست والا ہوشیار سمجھدار انسان کی پہچان معاشرے کی مدد کرنے والا عقمند انسان کی 17 نشانیاں :۔

عقلمند دانا انسان کی پہچان کو کئی اہم خصوصیات کی بنا پر کی اور سمجھی جاسکتی ہے۔ ان داناوں کی کی یہ نشانیاں ہیں جو اِن کی شخصیت کو ظاہر کرتی ہے۔

نمبر 1- عقلمندوں کی بنیادی پہچان۔

نمبر 1- داناووں کی دانشمندانہ انداز ِفکر کی سوچ:- عقلمند کی پہچان یہ ہے کہ جب وہ کوئی سوچ سوچیں تو حقیقت پسندانہ سوچ سوچیں اور اگر کسی سے کوئی بات چیت گفتگو کریں تو سادہ الفاظ میں سامنے والے کے علم کے مطابق کریں۔ اُن کی سوچ و فکر میں دانش مندانہ انداز ہو۔ وہ الفاظوں کو نپے تُلے الفاظوں میں استعمال کرتے ہیں۔ بے فائدہ یا بے مقصد یا بے وزن گفتگو سے پرہیز کرتے نظر آتے ہیں۔۔ عقلمند لوگ بلا وجہ بحث و تکرار نہیں کرتیں۔ کام کی بات کرتیں ہیں ورنہ خوموش رہتیں ہیں۔ عقلمند دانا لوگ دوسروں کو عزت و اہمیت دیتے ہوئے ان کی بات کو غور سے سنا پسند کرتے ہیں۔

نمبر 2- عقلمندوں کی نشانی مشکل حالات میں صبر و تحمُل کا مظارہ ۔

  • نمبر 2- عقلمند لوگ مشکل حالات میں جلد بازی یا غصہ کرنے کے بجائے صبر اور تحمل کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ عقلمند لوگ مشکل حالات سے نکلنے کی کوشش کرتے ہیں وہ جلد بازی سے کام نہیں کرتے بلکہ مسائل کو جزبات کے بجائے علم و عقل اور صبر و تحمل سےحل کرنے ہیں

نمبر 3- خودی میں ڈوب کے پاجا سُراغ زندگی

نمبر 3- خود شناس: عقلمند دانا لوگوں کی پہچان یہ ہوشیار رہتے ہیں دانا لوگ خود کو خود میں خود سے تلاش کرتے ہیں۔ یہ لوگ خود شناس ہونے کے ساتھ ساتھ وقت اور موقع کو ضایہ نہیں کرتے ہیں۔ عقلدمند لوگ اپنی کمزوریوں سے واقف ہوتے ہیں۔ دانشمند لوگ اپنی کمزوریوں پر بہت جلد قابو پالیتے ہیں۔ اور اپنی خوبیوں کو ڈے بائی ڈے نکھارتے رہتے ہیں۔

نمبر 4- علم و فہم سے محبت۔

علم و بصیرت کی پہچان:– ہر عقلمند شخص علم و دلیل کے ساتھ بات کرنا پسند کرتا ہے۔ عقلمند انسان حاضر علم کو حاصل کرنے کو پسند کرتا ہے، وہ علم کے حصول کو اپنے لئے ضروری سمجھتا ہے۔ وہ نئی نئی چیزیں سیکھنے کے لئے خود کو تیار کرتا رہتا ہے۔

نمبر 5- عقلمندوں میں بر وقت فیصلہ کرنے کی صلاحیت۔

عقلمندی کے ساتھ مناسب فیصلے کی صلاحیت:- عقلمند لوگ سمجھدار ہوتے ہیں، یہ دانائی کے ساتھ حالات کا بغور جائزہ لے کر ایسا فیصلہ کرتے ہیں جو سب کے لئے قابل قبول ہو۔

نمبر 6- عولمند لوگ دوسروں کی عزت کرتے نظر آتے ہیں۔

جیسے نیت ویسی برکت:- عقلمند لوگ یہ جانتے اور سمجھتے ہیں کہ ہماری جیسی سوچ ویسی سمجھ ہوگی۔ جیسی نیت ویسی برکت ہوگی۔ جیسا عمل ہوگا ویسا ہی پھل ملے گا۔ وہ اس حقیقت پر بھی یقین رکھتے ہیں کہ عزت و احترام کرو گے تو عزت و احترام پاو گے۔ وہ اس بات کو بھی جانتے ہیں کہ دوسروں کے خیالات و جزبات کی قدر کرنے سے خود کی قدر ہوتی ہے۔ ہر عمل کا تعلق اُس کے نیت پر ہے۔

نمبر 7- معاملہ فہمی۔

عقلمند انسان معاملہ فہم ہوتا ہے:- دانا انسان دوراندیش اور سمجھدار ہوتا ہے۔ وہ بُرد باریت کے ساتھ مسائل و معاملات کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اور وسیع الفکر وسیع القلب اور وسیع اُلنظر رویے کے ساتھ حالات پر قابو پاتا ہے۔ عقلمند انسان مختلف قسم کے انسانی نظریات، انسانوں کو مختلف عقائد، اور لوگوں کے مختلف ثقافتوں کو سمجھنے اور اُن کو قبول کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتا ہے۔ وہ معاملہ معاملہ فہمی میں اپنی مسال آپ ہوتا ہے۔

نمبر 8- عقلمندوں کی عقلمندی۔

عقلمند انسان کی دوراندیشی ہکمت سے بھر پور:- عقلمد انسان سمجھداری کے ساتھ اپنے ارد گرد کے ہونے والے واقعات و معاملات پر نظر رکھتا ہے۔ فہم کی گہرائی میں جا کر اُن کے پوشیدہ پہلوؤں کو سمجھتا رہتا ہے اور اس کے مطابق عمل قدم اُٹھاتا ہے۔ عقلمند انسان دوراندیشی کے ساتھ سوچتا اور عمل کرتا ہے۔

نمبر 9- خود کا سختی کے ساتھ احتساب۔

عقلمند انسان کی خوبی:- قول و فعل کی حفاظت کرنے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔ یہ لوگ خود کو خود سے خوب تر بنانے کو کوشش کرتے رہتے ہیں۔ عقلمند لوگ اپنی قول و فعل اپنی بات اور عمل کے مستقبل کے نتائج کے بارے میں سوچتا رہتا ہے اور اس کے مطابق منصوبہ بندی کرتا ہے۔. خود کو بہتر کرنے کی ہمیشہ کوشش و جدوجہد جاری رکھتے ہیں۔

نمبر 10- عقلمندوں کی خصوصی پہچان

عقلمند لوگوں کی زبردست پہچان:- عقلمند لوگ ہمیشہ اپنی شخصیت، علم، اور مہارت کو بہتر بنانے کی کوشش کرتا ہے۔یہ خصوصیات ایک عقلمند انسان کو دوسروں سے ممتاز کرتی ہیں۔ یہ کسی سے دشمنی نہیں کرتیں ہیں اپنے کام سے کام رکھنے کے عادی ہوتے ہیں۔

نمبر 11- یہ لوگ طاقت کے ہوتے ہوتے ہوئے دوسروں کو معاف کرتے نظر آتے ہیں:۔

طاقتور وہ نہیں جو بدلہ لیتا پھرے:- اِن کی نظر میں بدلہ لینے والا انسان کمزور ہوتا ہے۔ عقلمند انسان اپنے طاقت سے دوسروں کو نقصان نہیں بلکہ فائدہ پہچاتے ہیں۔

نمبر12 – عقلمند انسان عقل سے کام لیتا ہے

عقلمندوں کی عقلمندی اچھی سوچ و علم میں ہے:- انسان اپنی طاقت، علم یا مہارت کو دوسروں کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال نہیں کرتا بلکہ وہ اپنی قوت کو مثبت اور تعمیری مقاصد کے لیے بروئے کار لاتا ہے۔ عقلمند انسان کسی کو کیوں نقصان نہیں پہنچاتا؟

نمبر 13 عقلمند کی عقلمندی

انسانیت کی قدر :- عقلمند انسان جانتا ہے کہ طاقت کا مقصد دوسروں کی خدمت اور مدد کرنا ہے، نہ کہ ان کو تکلیف دینا یا نقصان پہنچانا۔ نتائج کی سمجھ وہ سمجھتا ہے کہ طاقت کا غلط استعمال نہ صرف دوسروں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے بلکہ خود اس کے لیے بھی منفی نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔

نمبر 14- طاقت کا احسن استعمال۔

عقلمند دانش مند انسان کی دانائی:- یہ لوگ انصاف پسند ہوتے ہیں عقلمند انسان طاقت کو عدل و احسان کے ساتھ استعمال کرتے ہیں اور ظلم یا زیادتی سے گریز کرتے ہیں۔ انسانیت کی قدر دانی عقلمند انسان جانتا ہے کہ طاقت کا مقصد دوسروں کی خدمت اور مدد کرنا ہے، نہ کہ ان کو تکلیف دینا یا نقصان پہنچانا۔ ہر عمل کا رد عمل اور نتائج کی سمجھ وہ سمجھتا ہے کہ طاقت کا غلط استعمال نہ صرف دوسروں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے بلکہ خود اس کے لیے بھی اس کے لئے منفی نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔

نمبر 15- عقلمند کی عقلمندی عدل و احسان سے کام لینا

انصاف پسندی کا تقاضہ ہے کہ وہ طاقت کو عدل و انصاف کے ساتھ استعمال کرے اور ظلم یا زیادتی سے گریز کرے۔ عقلمند انسان اخلاقی اصول کو عقلمندی کے ساتھ انسانی اخلاقیات اور اقدار کی پیروی کرتا ہے اور ان اصولوں کے خلاف کوئی کام نہیں کرتا جو دوسروں کو نقصان پہنچا سکیں۔مثبت سوچ وہ اپنی طاقت کو دوسروں کی بھلائی، مدد اور ترقی کے لیے استعمال کرتا ہے تاکہ معاشرے میں بہتری آئے۔ طاقت کے صحیح استعمال کی مثالیں عقلمند انسان کی نشانی ہے۔ عقلمند انسان انصاف درگزری اور احسان سے کام لیتے ہیں۔

نمبر 16- عقلمند اور سمجھداری کا ثبوت دیں۔

سہارا بنو سہارا چھینو مت:- عقلمند انسان اپنے سے کمزور کو سہارا دینا۔ علم اور تجربے سے دوسروں کی رہنمائی کرتا ہے۔ طاقتور ہو کر بھی عاجزی اور انکساری اختیار کرنا ہے اور دوسروں کے جذبات کا دل سے عزت و احترام کرتا ہے۔ ایسا انسان انسانی معاشرے میں روشنی بکھیرتا ہے۔ یہ لوگ خود بھی کامیابی حاصل کرتے ہیں اور اوروں کو بھی کامیابی سے ہمکنار کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔

نمبر 17- مگر آج بھی ایسے انسان اس دنیا میں رہتے ہیں۔

اخلاقی اصول:- عقلمند انسان اخلاقیات اور انسانی اقدار کی پیروی کرتے ہیں اور ان اصولوں کے خلاف کوئی کام نہیں کرتا جو دوسروں کو نقصان پہنچا سکیں۔مثبت سوچوہ اپنی طاقت کو دوسروں کی بھلائی، مدد اور ترقی کے لیے استعمال کرتا ہے تاکہ معاشرے میں بہتری آئے۔طاقت کے صحیح استعمال کی مثالیںکسی کمزور کو سہارا دینا۔ علم اور تجربے سے دوسروں کی رہنمائی کرنا۔ طاقتور ہو کر بھی عاجزی اختیار کرنا اور دوسروں کے جذبات کا احترام کرنا۔ ایسا انسان معاشرے کے لیے روشنی کی مانند ہوتا ہے، جو نہ صرف خود کامیاب ہوتا ہے بلکہ دوسروں کو بھی کامیابی کی راہ دکھاتا ہے۔ مگر آج ایسے لوگوں کی تعدد کم ہے۔

تحریر جاری ہے۔ ۔ ۔


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *