بچوں کی تربیت کیسے بہتر ہو؟
بچوں کی تربیت کو بہتر بنانے کے لیے والدین، اساتذہ، اور سماج کے تمام افراد کو مل کر مؤثر حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔ اچھی تربیت بچوں کی شخصیت، کردار، اور اخلاق کی تشکیل میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔ یہاں کچھ اہم نکات دیے جا رہے ہیں جو بچوں کی تربیت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں:۔
1. بچوں میں محبت اور اعتماد کی فضا قائم کریں:۔
- محبت اور توجہ: بچوں کو والدین کی محبت اور توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ جب بچے محسوس کرتے ہیں کہ ان کے والدین انہیں غیر مشروط محبت کرتے ہیں، تو وہ خوداعتمادی کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں۔
- اعتماد کا رشتہ: والدین کو بچوں کے ساتھ ایسا رشتہ بنانا چاہیے کہ بچے اپنی خوشیاں، مسائل اور خیالات بلا جھجھک شیئر کر سکیں۔
2. بڑے خود مثبت اور عملی رول ماڈل بنیں:۔
- بچے والدین کی نقل کرتے ہیں۔ اگر والدین خود اخلاقی، صبر و تحمل، اور ذمہ دار رویہ اختیار کریں گے تو بچے بھی انہیں دیکھ کر یہ عادات سیکھیں گے۔
- گھر میں والدین کی گفتگو اور رویے کو دیکھ کر بچے سیکھتے ہیں کہ کس طرح لوگوں سے بات کرنی ہے اور کیسے مسائل کا حل تلاش کرنا ہے۔
3. قوانین ڈیسیپلین اور حدود مقرر کریں:۔
- بچوں کو سمجھائیں کہ زندگی میں اصولوں اور قوانین کا احترام ضروری ہے۔ انہیں بتائیں کہ ہر کام کی ایک حد ہوتی ہے، اور ان حدود کا احترام کرنا ان کی زندگی کے لیے فائدہ مند ہے۔
- منطقی حدود: جب بچے کسی حد کو عبور کریں، تو ان سے نرمی سے بات کریں اور سمجھائیں کہ کیوں ان کا عمل درست نہیں تھا۔
4. تعلیم و تربیت اور اخلاقیات :۔
- تعلیم کے ساتھ اخلاقیات: صرف تعلیمی کامیابی پر زور نہ دیں بلکہ بچوں کو اخلاقی اور سماجی ذمہ داریوں کا احساس دلائیں۔ انہیں سچ بولنے، ایمانداری اور دوسروں کا احترام کرنے کی تربیت دیں۔
- دلچسپ مطالعہ: بچوں کو کتابیں پڑھنے کی عادت ڈالیں اور ایسی کتابیں فراہم کریں جو ان کی سوچ کو مثبت بنائیں۔
5. بچوں کو تعمیری اور ہیلدی سرگرمیوں میں شامل کریں:۔
- بچوں کو کھیلوں، آرٹس، اور دیگر تخلیقی سرگرمیوں میں شامل کریں تاکہ ان کی توانائی مثبت طور پر استعمال ہو۔
- ان کی دلچسپیوں کو سمجھ کر انہیں وہ مواقع فراہم کریں جن سے وہ اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنا سکیں۔
6. بچوں کے دوستوں کا انتخاب خود کریں:۔
- والدین کو بچوں کے دوستوں اور ان کے حلقے پر نظر رکھنی چاہیے۔ ان کی صحبت پر دھیان دیں اور دیکھیں کہ ان کے دوست کس قسم کے ہیں۔
- انہیں سکھائیں کہ کیسے اچھے دوستوں کا انتخاب کریں اور بری صحبت سے بچیں۔
7. بچوں سے مشاورت اور بات چیت کریں:۔
- والدین کو بچوں سے باقاعدگی سے بات چیت کرنی چاہیے تاکہ وہ بچوں کے جذبات اور خیالات کو سمجھ سکیں۔
- ان کے مسائل کو سنجیدگی سے لیں اور ان کے مسائل کا حل نکالنے میں ان کی مدد کریں۔
8. حقیقی اور سچی تعریف اور اصلاح:۔
- جب بچے اچھا کام کریں، تو ان کے حوصلہ افزائی کے لیے اُن کی تعریف کریں تاکہ وہ اس رویے کو جاری رکھیں۔ لیکن تعریف حقیقت پر مبنی ہو اور ان میں عاجزی اور فخر دونوں کا توازن پیدا کرے۔
- جب بچے غلطی کریں تو انہیں ڈانٹنے کے بجائے ان کی غلطی کی نشاندہی کریں اور انہیں سکھائیں کہ وہ کیسے درست عمل کریں۔
9. خودمختاری اور ذمہ داری کو قائم کریں:۔
- بچوں کو چھوٹی عمر سے ہی ذمہ داری دینا شروع کریں۔ انہیں بتائیں کہ ان کے فیصلے اور اعمال کے نتائج کیا ہو سکتے ہیں اور وہ اپنی زندگی میں کیسے بہتر فیصلے کر سکتے ہیں۔
- خودمختاری کا مطلب ہے کہ انہیں اپنے فیصلے خود کرنے دیں، لیکن ان کی رہنمائی بھی کریں۔
10. ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل اسکرین کا استعمال محدود کریں:۔
- بچوں کے لیے موبائل، ٹی وی، اور کمپیوٹر کے استعمال کے اوقات اور مواد کا تعین کریں تاکہ وہ زیادہ وقت ورچوئل دنیا میں نہ گزاریں۔
- بچوں کو متوازن اور صحت مند طرز زندگی اپنانے کی ترغیب دیں، جس میں جسمانی سرگرمیاں اور خاندان کے ساتھ وقت گزارنا شامل ہو۔
11. ذہنی اور جسمانی صحت کا خیال رکھیں:۔
- بچوں کی ذہنی اور جسمانی صحت کا خیال رکھیں۔ انہیں متوازن غذا فراہم کریں، اور جسمانی ورزش کے مواقع دیں۔
- اگر بچے کسی دباؤ یا پریشانی کا شکار ہوں، تو ان سے بات کریں اور انہیں اپنی مشکلات کا اظہار کرنے کی ترغیب دیں۔
12. دعا اور عبادات کی تربیت:۔
- اگر آپ کا خاندان مسلم ہے، تو بچوں کو دعا، صبر، اور شکر گزاری اور عبادت کرنا سکھائیں۔ یہ چیزیں سے بچوں کو زندگی کی مشکلات سے مقابلہ اور کرنے کی قوت اور ایمانی طور پر مضبوط بناتی ہیں۔
نتیجہ کلام:۔
بچوں کی تربیت ایک مسلسل اور مستقل اور صبر آزما عمل ہے جس میں محبت، نظم و ضبط، اور مثبت ماحول کا ہونا بہت ضرورہ اور اہم ہے۔ بچوں کی جسمانی، ذہنی، اور جذباتی نشوونما کے لیے والدین کا کردار کلیدی کردار ہوتا ہے۔ اگر والدین ان اصولوں کو اپنائیں تو وہ اپنے بچوں کی بہترین تعلیم و تربیت کر سکتے ہیں اور انہیں ایک کامیاب، خوشحال، اور ذمہ دار مسلمان اور زمہ دار شہری بنا سکتے ہیں۔
اچھی تربیت کے مزید طریقے؟
اچھی تربیت کے مزید طریقے اپنانے سے والدین اور اساتذہ بچوں کی بہتر نشوونما میں مدد کر سکتے ہیں۔ یہاں کچھ مزید طریقے دیے جا رہے ہیں جو بچوں کی تربیت کو مزید مؤثر بنا سکتے ہیں:
1. مثبت تعلقات کو فروغ دیں:۔
- فیملی بانڈنگ: خاندانی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے مشترکہ وقت گزاریں۔ ایک ساتھ کھانا کھانے، کھیلنے، یا گھومنے پھرنے سے بچوں کے اندر خاندان کی اہمیت کا احساس پیدا ہوگا۔
- والدین کی موجودگی: بچوں کے ساتھ وقت گزارنا ضروری ہے تاکہ وہ والدین کی موجودگی کو محسوس کریں۔ والدین کی جسمانی اور جذباتی موجودگی بچوں کو محفوظ اور پر سکون محسوس کراتی ہے۔
2. پیار و محبت اور نظم و ضبط میں توازن:۔
- تربیت کے دوران والدین کو پیار اور نظم و ضبط کا متوازن رویہ اپنانا چاہیے۔ بہت زیادہ سختی یا بہت زیادہ نرمی دونوں بچوں کی شخصیت پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔
- غلطیوں پر اصلاح کریں، مگر نرم لہجے میں۔ بچوں کو سخت سزائیں دینے کے بجائے انہیں سمجھائیں کہ ان کی غلطی کیا تھی اور کیسے اسے درست کیا جا سکتا ہے۔
3. خود اعتمادی کی تعمیر:۔
- بچوں کو ایسے مواقع فراہم کریں جن سے وہ اپنی صلاحیتوں کو پہچان سکیں اور ان میں خود اعتمادی پیدا ہو۔
- چھوٹی کامیابیاں بچوں کے لیے بہت اہم ہوتی ہیں۔ انہیں ان کی کامیابیوں پر مبارکباد دیں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں۔
4. مسئلہ حل کرنے کی مہارت سکھائیں:۔
- بچوں کو یہ سکھائیں کہ مشکلات زندگی کا حصہ ہیں، لیکن ان کا حل تلاش کرنا زیادہ اہم ہے۔
- انہیں چھوٹے مسائل حل کرنے کا موقع دیں اور بتائیں کہ کسی مشکل صورتحال میں کیسے سوچا جاتا ہے اور بہترین فیصلہ کیسے کیا جاتا ہے۔
5. بچوں کی بات سنیں اور سمجھیں:۔
- بچوں کو سننا ان کے جذبات کو سمجھنے کا بہترین طریقہ ہے۔ جب بچے آپ کے پاس اپنے مسائل یا خیالات لے کر آئیں، تو ان کی بات پوری سنیں اور ان کا احترام کریں۔
- ان کے خیالات یا جذبات کو نظر انداز نہ کریں بلکہ ان پر غور کریں اور انہیں رہنمائی فراہم کریں۔
6. بچوں کو صبر اور برداشت سکھائیں:۔
- بچوں کو صبر کرنا اور انتظار کرنا سکھائیں۔ انہیں بتائیں کہ ہر کام کا ایک وقت ہوتا ہے، اور بعض اوقات ہمیں نتائج کے لیے صبر کرنا پڑتا ہے۔
- یہ سکھانا بچوں کو مستقبل میں ذمہ دار اور صابر بننے میں مدد دیتا ہے۔
7. اختلافات کا احترام سکھائیں:۔
- بچوں کو سکھائیں کہ مختلف لوگوں کے مختلف خیالات اور عادات ہو سکتی ہیں۔ ان سے متفق نہ ہونا ٹھیک ہے، لیکن احترام کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے۔
- اس سے بچوں کے اندر رواداری اور وسعتِ نظر پیدا ہوگی۔
8. مثبت زبان استعمال کریں:۔
- بچوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے ہمیشہ مثبت زبان اور جملے استعمال کریں۔ منفی باتیں یا تنقید انہیں دلبرداشتہ کر سکتی ہیں۔
- مثلاً “تم بہت اچھے ہو” کہنے کے بجائے “تم نے یہ کام بہت اچھے طریقے سے کیا” کہیں تاکہ بچے سمجھ سکیں کہ ان کی محنت کا صلہ مل رہا ہے۔
9. سیکھنے کا موقع دیں:۔
- بچوں کو چھوٹی چھوٹی ذمہ داریاں دیں تاکہ وہ سیکھ سکیں کہ چیزیں کیسے کام کرتی ہیں۔ مثلاً انہیں گھر کے چھوٹے کام، جیسے میز صاف کرنا یا کپڑے تہہ کرنا سکھائیں۔
- اس سے ان میں خودمختاری اور ذمہ داری کا احساس پیدا ہوتا ہے۔
10. غلطیوں کو سیکھنے کا ذریعہ بنائیں:۔
- جب بچے غلطیاں کریں، تو انہیں ڈانٹنے کے بجائے ان سے سیکھنے کا موقع دیں۔ ان سے بات کریں کہ انہوں نے کیا غلط کیا اور آئندہ اس سے بچنے کے لیے کیا کرنا چاہیے۔
- اس طرح بچوں کے اندر تجزیہ کرنے کی صلاحیت بڑھے گی اور وہ خود اپنی غلطیوں سے سیکھنا سیکھیں گے۔
11. رحمدلی اور انسانیت کا درس دیں:
- بچوں کو رحم دل اور مددگار بننے کی تربیت دیں۔ انہیں سکھائیں کہ دوسروں کی مدد کرنا، کسی کو خوش کرنا، یا کسی کے دکھ میں شریک ہونا ایک عظیم عمل ہے۔
- یہ تربیت بچوں کو ایک بہترین شہری اور انسان بننے میں مدد دے گی۔
12. وقت کی پابندی اور وقت کی اہمیت سکھائیں:۔
- بچوں کو وقت کی قدر و قیمت سمجھائیں۔ انہیں سکھائیں کہ ہر کام کے لیے ایک وقت مقرر ہوتا ہے اور وقت کی پابندی ایک بہترین عادت ہے۔
- وقت کی پابندی سے بچوں میں ذمہ داری اور نظم و ضبط پیدا ہوگا۔
13. ایمانداری اور سچائی سکھائیں:۔
- بچوں کو ایمانداری اور سچائی کی اہمیت بتائیں۔ انہیں یہ سمجھائیں کہ سچ بولنا ہمیشہ بہتر ہوتا ہے، چاہے نتیجہ کچھ بھی ہو۔
- ایمانداری ایک ایسی صفت ہے جو بچوں کو معاشرے میں اعتماد اور عزت دلا سکتی ہے۔
14. نرمی اور محبت سے اصلاح کریں:۔
- اگر بچے کوئی غلطی کریں یا نامناسب رویہ اپنائیں، تو انہیں نرمی اور محبت سے سمجھائیں کہ ان کا رویہ درست نہیں تھا۔
- سختی سے بات کرنے یا غصہ کرنے سے بچے کی شخصیت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
15. فیصلہ سازی کی تربیت دیں:۔
- بچوں کو خود فیصلہ سازی کا موقع دیں، چاہے وہ چھوٹے فیصلے ہوں۔ مثلاً انہیں ان کے کپڑے یا کھانے کا انتخاب کرنے دیں۔
- اس سے بچوں کے اندر خود اعتمادی اور ذمہ داری کا شعور پیدا ہوتا ہے اور وہ اپنے فیصلوں کے نتائج کو سمجھنا سیکھتے ہیں۔
16. روحانیت اور ذہنی سکون کی اہمیت سکھائیں:۔
- اگر آپ کا خاندان مذہبی یا روحانی اقدار کا حامل ہے، تو بچوں کو روحانیت کی اہمیت بتائیں۔ مثلاً نماز، مراقبہ، یا دعا کے ذریعے انہیں ذہنی سکون حاصل کرنے کا درس دیں۔
- روحانی تربیت سے بچوں میں صبر، شکر گزاری، اور محبت کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔
17. مثبت سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کا استعمال سکھائیں:۔
- آج کے دور میں بچوں کا انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا سے تعلق بڑھ چکا ہے۔ انہیں سکھائیں کہ اس کا مثبت اور تعمیری استعمال کیسے کیا جا سکتا ہے۔
- وقت کی حد مقرر کریں اور یہ بھی بتائیں کہ کون سا مواد ان کے لیے موزوں ہے۔
نتیجہ:۔
بچوں کی تربیت ایک مسلسل اور توجہ طلب عمل ہے جس میں محبت، نظم و ضبط، اور رہنمائی کا امتزاج ہونا ضروری ہے۔ ان طریقوں کو اپنا کر والدین اپنے بچوں کو کامیاب، ذمہ دار اور خوشحال زندگی گزارنے کی بہترین طور طریقہ اور تربیت دے سکتے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ بچوں کو زندگی کے ہر پہلو میں سکھانے اور ان کی رہنمائی کرنے کا عمل زندگی بھر جاری و ساری رکھا جائے، تاکہ وہ ایک مضبوط اور باکردار شخصیت بن سکتے ہیں ان شاء اللّہ تعلیٰ۔
والدین کے لئے مزید تربیتی تجاویز جاری ہے۔۔
بچوں کی عادات کیسے بدلیں تحریر جاری ہے۔۔۔
تحریر جاری ہے۔۔۔
0 Comments