دین اسلام فطری، قانونی، انسانی حقوق کا پاسبان اور محافظ ہے؟

انسانی حقوق کا تحفظ، -قانونی حقوق-کا-پاسبان-اور-محافظ جان، مال عزت و آبرو، دین مذہب مسلک، رنگ و نسل، معاشرتی مساوات اور برابری کے فطری حقوق

انسانی بنیادی حقوق کا پاسبان اور مضبوط محافظ, اسلامی ریاست کی خصوصیات اسلامی نظام میں، حق زندگی حق مساوات، حق آزادیِ رائے، عورت رشتہ داروں کے حقوق، غرب مسکین و محتاجوں کے حقوق، قانونی حقوق، فطری، قدرتی حقوق، معشرتی فلاح بہبود، عدل و انصاف کے حقوق، معاشی و معاشرتی، مذہبی وغیرہ کے حقوق کے پاسبانی کا مکمل نظام دین اسلام میں موجود ہے۔

اسلام انسانی حقوق کا پاسبان اور محافظ ہے۔ دین اسلام انسان کو انسان کے حقوق دیلانے کے لئے قانونو سازی کرنے پر زور دیتا ہے۔ اگر کوئی فرد یا معاشرہ یا ریاست کسی کا حق مارتا ہے، کسی کی حق تلفی کرتا ہے تو غاصب انسان کو یا ریاست کو ملک کی عدالت پابند کرتی ہے کہ فلاں کو اس کا حق دو ورنہ عدالت سزا کے زرییعے غاصب سے لیکر حق دار کو حق دیلاتی ہے۔

اسلام انسانی بنیادی حقوق کا پاسبان اور مضبوط محافظ ہے۔

اسلام انسانی حقوق کا نہ صرف پاسبان بلکہ ایک مضبوط محافظ ہے۔ اس کی بنیاد عدل، مساوات، اور احترامِ انسانیت پر ہے۔ اسلام نے انسانوں کے بنیادی حقوق کو واضح طور پر بیان کیا ہے اور ان کے تحفظ کے لیے قوانین وضع کیے ہیں۔

دین اسلام میں انسانی حقوق میں پہلا حق، حق زندگی ہے:۔

نمبر 1- حق زندگی:- اسلام انسانوں کو باوقار جینے کا حق عطا فرماتاہے، اسلام زندگی کے تحفظ کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ قرآن مجید میں فرمایا گیا۔ جس نے ایک انسان کو قتل کیا، گویا اس نے تمام انسانیت کو قتل کیا، اور جس نے کسی ایک کی جان بچائی، گویا اس نے تمام انسانیت کو بچا لیا۔” (سورۃ المائدہ: 32)

نمبر 2- حق مساوات:- انسانی حقوق میں تمام انسانوں کو بنیادی مساوی حقوق حاصل ہے۔ اسلامی نظام میں تمام انسان قدرتی اورر فطری طور پر برابر ہیں، چاہے ان کا تعلق کسی بھی رنگ و نسل، قوم و قبیلہ، یا دین، مذہب و مسلک و فرقے سے ہو۔
“بے شک سب انسان آدم اور حوا کی اولاد ہیں، اور تم میں سب سے افضل وہ ہے جو سب سے زیادہ متقی ہے۔” (سورۃ الحجرات: 13)

نمبر 3- آزادی حق رائے دہی:- انسان کو بنیادی آزادی حاصل ہے:- ہر انسان کو ان کی ماووں نے آزاد پیدا کیا کوئی ریاست یا معاشرہ یا کوئی فرد اُن کو غلام نہیں بنا سکتا۔ اسلام ہر شخص کو آزادی کو انجوائے کرنے کا حق دیتا ہے کہ وہ اپنے زاتی معاملے کی ادائگی میں آزاد ہے۔ ہر فرد کو آزادی کے ساتھ وہ جس دین دھرم، مذہب و مسلک کو اپنائے۔ ذاتی اور انفادی زندگی کے معاملات میں وہ آزاد ہے، مگر یہ آزادی اُ وقت تک قائم رہے گی جب تک کہ وہ دوسروں کے حقوق اور آزادی کو متاثر نہ کرے۔ دوسروں کی حق تلفی نہ کرے تو وہ آزاد ہے۔

نمبر 4- حقوق نسواں:- دین اسلامی نظام میں عورتوں میں ماں، بہن، بیوی، بیٹی، خالہ، پھوپی، دادی، نانی اور دیگر خاندان کی خواتین کو آئلی حقوق، قانونی حقوق، حق وراثت، حق عزت و احترام، حقِ توقیر و تکریم کے حقوق عطا کئے ہیں۔ اسلام نے عورتوں کو عزت و احترام دیا اور ان کے بنیادی حقوق کو واضح کیا، جن میں وراثت، تعلیم، اور آزادیِ رائے وغیرہ شامل ہیں۔ اسلام نے ماں کو سب سے بڑا درجہ مرتبہ عطاء فرمایا ہے۔

نمبر 5- غریبوں محتاجوں کے حقوق:- اسلام نے زکوٰۃ، فطرات اور صدقات غیرہ کو لازم قرار دیا ہے تاکہ معاشرے کے غریب مسکین محتاج اور پسماندہ طبقے کی مالی و دیگر حقوق کے حصول میں غریب بے بسوں و لاچاروں کی مالی اخلاقی دینی دنیاوی مدد ہو سکے۔

نمبر 6- عدالت و انصاف کا شفّاف نظام:۔
اسلام ہر انسان کو عدل و انصاف کا حق دیتا ہے، چاہے وہ مسلمان ہو یا غیر مسلم ہو سب کو بحیثیت انسان کے عدالت و انصاف کے حصول میں یکساں قانونی حقوق فراہم کرتا ہے۔

اسلامی ریاست کس طرح انسانی حقوق کی حفاظت کرتا ہے؟

اسلامی ریاست انسانی حقوق کی حفاظت کے لیے ایک منظم اور جامع نظام فراہم کرتی ہے جو قرآن و سنت کی تعلیمات پر مبنی ہے۔ یہ نظام تمام انسانوں کو ان کے بنیادی حقوق دینے اور ان کی آزادی، وقار، اور تحفظ کو یقینی بنانے کی بنیاد پر استوار ہے۔

اسلامی ریاست میں انسانی حقوق کا تحفظ:۔

1. قانون کی حکمرانی (Rule of Law):۔

  • اسلامی ریاست میں سب انسان برابر ہیں، خواہ حکمران ہوں یا عام شہری۔
  • قانون کی عملداری اور حکمرانی کا مقصد عدل و انصاف کو قائم کرنا ہے۔ قرآن مجید میں ارشاد باری تعلیٰ ہے:۔
    بے شک اللہ عدل اور احسان کا حکم دیتا ہے۔” (سورۃ النحل: 90)

2. جان و مال کا تحفظ:۔

  • اسلامی ریاست ہر شہری کی زندگی، مال، اور عزت و آبرو کی حفاظت کو یقینی بناتی ہے۔
  • نبی اکرم ﷺ نے خطبہ حجۃ الوداع میں فرمایا:۔
    تمہارا خون، مال اور عزت ایک دوسرے پر اسی طرح حرام ہے جیسے آج کا دن، یہ مہینہ اور یہ شہر حرام ہیں۔

3. معاشرتی مساوات اور برابری:۔

  • اسلامی ریاست میں ہر فرد کو برابر کے حقوق حاصل ہیں، چاہے وہ مسلم ہو یا غیر مسلم۔
  • غیر مسلموں کو بھی ان کے مذہبی، سماجی، اور قانونی حقوق دیے جاتے ہیں۔

4. معاشرتی فلاح و بہبود:۔

  • اسلامی ریاست محتاجوں، یتیموں، اور کمزور طبقات کے حقوق کا تحفظ کرتی ہے۔
  • زکوٰۃ، صدقات، اور بیت المال کے ذریعے ضرورت مندوں کی مدد کی جاتی ہے۔

5. آزادیِ مذہب:۔

  • اسلامی ریاست میں ہر شخص کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کی آزادی دی جاتی ہے۔ قرآن کہتا ہے:۔
    “دین میں کوئی جبر نہیں۔” (سورۃ البقرۃ: 256)

6. تعلیم اور انصاف:۔

  • اسلامی ریاست ہر شہری کے لیے تعلیم کو یقینی بناتی ہے تاکہ وہ اپنے حقوق و فرائض سے آگاہ ہو۔
  • عدلیہ آزاد ہوتی ہے اور ظلم و زیادتی کے خلاف فوری انصاف فراہم کرتی ہے۔

7. عورتوں کے حقوق کا تحفظ:۔

  • عورتوں کو وراثت، تعلیم، کام، اور معاشرتی حصہ داری کا حق دیا جاتا ہے۔
  • ان کی عزت و عصمت کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے۔

8. معاشی انصاف:۔

  • سود سے پاک معیشت، مزدوروں کے حقوق، اور مال کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جاتا ہے تاکہ امیر و غریب کے درمیان فاصلہ کم ہو۔

اسلامی ریاست کی خصوصیات:۔

  • عدل و انصاف: ہر شہری کے ساتھ بلا تفریق انصاف کیا جاتا ہے۔
  • حقوق و فرائض کا توازن: ہر شخص کو نہ صرف اپنے حقوق حاصل ہوتے ہیں بلکہ دوسروں کے حقوق کا احترام کرنے کی بھی ذمہ داری ہوتی ہے۔
  • فلاحی کردار: اسلامی ریاست کا مقصد معاشرے کو فلاح و بہبود کا گہوارہ بنانا ہے۔

اسلام میں انسانی بنیادی حقوق کا خلاصہ:۔

اسلامی ریاست انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ایک ایسا ماڈل پیش کرتی ہے جو دنیاوی اور اخروی کامیابی کے اصولوں پر مبنی ہے۔ یہ حقوق کے ساتھ ساتھ فرائض و ذمہ داری ادا کرنے پر بھی زور دیتی ہے۔ تاکہ ایک مثالی معاشرہ تشکیل دیا جا سکے۔ دین اسلام ایک سلام و سلامتی کا دین ہے، اسلامی نظام کا مقصد ایسا معاشرہ تشکیل دینا ہے جہاں ہر انسان کے حقوق محفوظ ہوں، اور ریاست عوام کے حقوق کی پاسبان ہو۔ اسلامی ریاست میں کسی کو ظلم یا زیادتی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اور اگر کوئی کسی کے ساتھ نا انصافی کرے تو ریاست کی عدالت انسان کو انصاف دلائے۔ ملک کی عدالت معاشرے میں عدل و انصاف و احسان کی فراہمی کو یقینی بنانے کی پابند ہوتی ہے۔ انسانی حقوق کے حوالے سے اسلام کی تعلیمات وقت سے ماورا اور آفاقی ہیں، اور دین اسلام ایک مثالی نظامِ حیات پیش کرتا ہے۔

اگر آپ کسی خاص پہلو پر مزید کچھ جاننا یا سنا، دیکھنا چاہتے ہیں، تو ہمارے یوٹیو چنل کا ویزٹ کر سکتے ہیں!۔

Visit & Watch our Lawyers TV and Tour TV YouTube Channel-

Comments Please:


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *