نظم Nazam
وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی۔ نظم
یہ دولت بھی لے لو یہ شہرت بھی لے لو ۔ بھلے چھین لو مجھ سے میری جوانی ۔ مگر مجھ کو لوٹا دو بچپن کا ساون وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی ، وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی ۔ محلے کی سب سے پُرانی Read more…