مومن کسی انسان کے ڈر سے جھوٹ نہیں بولتا ان شاء اللّٰہ تعالیٰ۔

سچے شخص کے لیے مناسب نہیں کہ وہ بہت زیادہ لعنت کرنے والا ہو ۔صحیح مسلم۔

سچائی کو اختیار کرو کیوں کہ سچائی نیکی کی طرف رہنمائی کرتی ہے ۔ اور نیکی جنت کی طرف رہنمائی کرتی ہے ۔ آدمی سچ بولتا رہتا ہے اور سچائی کا متلاشی رہتا ہے حتیٰ کہ اللّٰہ کے یہاں صدیق بہت سچا لکھ دیا جاتا ہے ۔

اور تم جھوٹ سے بچو کیوں کہ جھوٹ گناہوں کی طرف رہنمائی کرتا ہے ۔اور گناہ جہنم کی طرف رہنمائی کرتے ہیں ۔ آدمی جھوٹ بولتا رہتا ہے اور جھوٹ کا طلب گار رہتا ہے حتیٰ کہ وہ اللّٰہ کے یہاں جھوٹا لکھ دیا جاتا ہے ۔

بے شک سچ نیکی ہے ، اور نیکی جنت کی طرف رہنمائی کرتی ہے ۔

اور بے شک جھوٹ گناہ ہے اور گناہ جہنم کی طرف رہنمائی کرتے ہیں ۔

صحیح بخاری 6094 اور صحیح مسلم 3608۔ 105اور مشکوةالمصابیح۔ نمبر 4824

اگر اللّٰہ راضی کرنا ہے تو سچ بولنے کا وعدہ کریں ، عہد کریں کہ کبھی جھوٹ نہیں بولیں گے ۔ انسان کے خوف سے یا مال کی لالچ سے ۔

عقل اور نقل دونوں طبقہے کے لوگ جھوٹ کو پسند نہیں کرتے ہیں ۔ کافر ہو یا مسلمان دونوں کے نزدیک جھوٹ ایک نا پسندیدہ عمل ہے اور معاشرتی بیماری ہے ۔ جھوٹوں کو کوئی پسند نہیں کرتا ۔

انسان جھوٹ بولتے بولتے جھوٹ کا عادی ہو جاتا ہے ۔ اور وہ سب کو جھوٹا سمجھنے لگتا ہے ۔ پھر سچ اس کو ہضم نہیں ہوتی ۔ اس کے دوست یار اور ماحول سب جھوٹے ہوتے ہیں ۔

وہ سچوں کو بیوقوف سمجھنے لگتا ہے ۔ وہ جھوٹ کو اپنا حق سمجھتا ہے ۔

وہ کسی پر اعتماد نہیں کرتا ۔ اور لوگ بھی اس پر اعتماد نہیں کرتے ۔

اس کا دل ہمیشہ پریشان رہتا ہے ۔ اس کی زندگی میں کوئی خیر و بھلائی اور برکت نہیں رہتی ۔

وہ اندر سے خوف زدہ اور ڈرپھوک ہوتا ہے ۔

جھوٹ کس کے ڈر سے؟

وہ ایک طرح کا نفسیاتی مریض بن چکا ہوتا ہے ۔ اس میں عام طور پر غصہ وَ دھوکہ اور فریب پایا جاتا ہے ۔سچائی سے انسان کا کردار بنتا ہے ۔ اللّٰہ پاک پر اور اپنے اوپر یقین رکھو کہ اگر ہم سچ بولیں گے تو کوئی ہمارا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتا ہے ۔ کیوں کہ

سچائی کی ہمیشہ جیت ہوتی ہے ۔ اور جھوٹوں پر اللّٰہ کی لعنت ہوتی ہے۔

سچ بولنے والا کبھی شرمندہ نہیں ہوتا ۔ وہ لوگوں سے منہ چھپاتا نہیں پھرتا ۔ سچوں کی شخصیت میں بلا کی کشش ہوتی ہے ۔ زندگی کے ہر معاملے میں اس کا اعتماد کا لیول بہت بلند ہوتا ہے ۔

سب سے بہترین انسان وہ ہے اللّٰہ اور بندے کے ساتھ سچا ہو ۔ اس کا مورال بہت بلند رہتا ہے ۔

اچھے اور اچھوں کی سچے اور سچوں کی سہوبت اپناو۔ دین و دنیا کی کامیابی پاو

اگر رزق اور کاروبار میں برکت چاہتے ہو ؟ دل اور جسم میں سکون چاہیے ہو ؟ گھر اور باہر میں عزت و اور عافیت چاہیے ہو ؟ بھائی بہنوں ، بچوں اور رشتہ داروں میں اعتماد چاہیے ہو ؟ میاں بیوی میں محبت اور اُنسیت اور ہمدردی چاہتے ہو ؟ زندگی میں فلاح و بہبود چاہتے ہو ؟ اور عبادت میں اخلاص چاہیے تو سچائی پر اخلاق اور اعتماد سے قائم رہنے کی کوشش کرتے رہو ۔اللّٰہ اور اس کے نیک بندے تمہارے ساتھ رہے گے ایک سچ سے دنیا کی ساری چیزیں تمہیں مل جایں گی جس کا ہم تصور بھی نہیں کر سکتے ۔ان شاء اللّٰہ تعالیٰ ۔

سچ سب سے پہلے رب سے

ہماری پیدائش ایک سچ ہے ایک حقیقت ہے ۔ ہمارا وجود ایک سچ ہے ایک حقیقت ہے ۔ ہماری ضروریات زندگی ایک سچ ہے ایک حقیقت ہے ۔ ہمارے زندگی کے سارے معاملات ایک سچ ہے ایک حقیقت ہے ۔ ہمارے زندگی کے سارے مسائل ایک سچ ہے ایک حقیقت ہے ۔ ہماری زندگی میں ہونے والے واقعات ایک سچ ہے ایک حقیقت ہے ۔ ا چھے یا برے نصیب ایک سچ ہے ایک حقیقت ہے ۔

یہ زمین اور اس کی تمام خوبصورتی یہ پہاڑ ۔ یہ چریند و پریند ۔ یہ رنگ برنگ درختیں اور اس میں بسنے والے تمام جاندار ایک سچ ہے ایک حقیقت ہے ۔ یہ آسمان یہ چاند ستارے اور اس کی تمام خوبصورتی ایک سچ ہے ایک حقیقت ہے ۔

اور آخر میں ان ساری چیزوں کی موت ایک سچ ہے ایک حقیقت ہے ۔

سب چیز نے مر جانا ہے سوائے رب زلجلال والاکرام کے

جب سب کچھ سچ ہے تو ہم کیوں جھوٹیں ہیں؟ جھوٹ بولتے ہیں ؟ جھوٹ کو پسند کرتے ہیں ؟ کیا ہم اس دنیا کے مخلوق نہیں ہیں ؟ کیا ہم اُس خالق کے مخلوق نہیں ہیں ؟

کیا کوئی ہمیں نفاع یا نقصان پہنچا سکتا ہے ۔ سوائے اللّٰہ کی مرضی کے ۔

تو ہماری حرکت جھوٹ بول کر فطرت کے خلاف کیوں جاتی ہے ؟

جھوٹ بول کر کس سے فائدہ چاہتے ہیں ؟ کس سے نفاع چاہتے ہیں ؟ کس سے سیلا چاہتے ہیں ؟ کس کے شر و فساد اور نقصان سے بچنا چاہتے ہیں ؟

ہم جو کچھ کرتے ہیں اپنے لیئے ۔ تو سچ کیوں نہیں بولتے ؟ جیسا کروگے ویسا ہی پاو گے ۔ یہ دنیا مقافات عمل ہے ۔سچائی کے عمل کو اپناو ۔ دین و دنیا کی بھلائی پاو ۔

اس دنیا میں بھی اس دنیا میں بھی سچ ہی سچ ہے ۔ اس دنیا سے اُس دنیا تک سچ ہی سچ ہے ۔

سچائی کے سفر میں سچائی کو پھیلانے میں ایک دوسرے کا ساتھ دو با اعتماد اور کامیاب زندگی کو اپناو۔ اس دنیا سے اس دنیا تک بھلائی پاو۔ ان شاء اللّٰہ ۔

اور صدقہ جاریہ کاسبب بنو اور بناو ۔ آمین یا رب الاعالمین ۔

جاری ہے ۔۔۔۔


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *