First Amendment فرسٹ ایمنڈمنٹ

مذہب کی آزادیاظہارِ رائے کی آزادیصحافت کی آزادیپرامن اجتماع کا حقحکومت سے شکایات کے ازالے کا حق۔ بل آف رائٹس میں شامل کچھ اہم حقوق؟

امریکی آئین کی پہلی ترمیم میں آزادی کے درج ذیل پانچ حقوق شامل ہیں۔ یہ ترامیم بل آف رائٹس کا حصہ ہے اور اسے 15 دسمبر 1791 کو منظور کیا گیا تھا۔

“کانگریس کوئی ایسا قانون نہیں بنائے گی جو کسی مذہب کے قیام یا اس کی آزادی پر پابندی لگائے، یا اظہارِ رائے، صحافت، پُرامن اجتماع یا حکومت سے شکایات کے ازالے کے حق کو محدود کرے۔”

پہلی ترمیم کے پانچ اہم حقوق:۔

نمبر 1- پہلی ترمیم میں مذہب کی آزادی کا حق۔

  • اسٹیبلشمنٹ کلاز: حکومت کو کسی مذہب کو سرکاری حیثیت دینے یا کسی خاص مذہب کی حمایت کرنے سے روکتا ہے۔
  • فری ایکسرسائز کلاز: ہر شخص کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کی مکمل آزادی دیتا ہے۔

نمبر 2- اظہارِ رائے کی آزادی کا حق۔

  • لوگوں کو اپنی رائے کا آزادانہ اظہار کرنے کا حق فراہم کرتا ہے، تاہم اس کی کچھ حدود ہیں (مثلاً تشدد کو اکسانا، بدنامی، یا فحاشی)۔

نمبر 3- صحافت کی آزادی کا حق۔

  • میڈیا کو حکومت کی نگرانی کے بغیر آزادانہ کام کرنے اور حکومتی تنقید کرنے کا حق دیتا ہے۔

نمبر 4- پرامن اجتماع کا حق۔

  • شہریوں کو پُرامن طریقے سے اجتماع، مظاہرے یا اجلاس کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

نمبر 5- حکومت سے شکایات کے ازالے کا حق۔

یہ ترامیم ایک جملے پر مشتمل ہے لیکن ان میں پانچ قسم کے مختلف حقوق شامل ہیں۔ پہلی ترمیم کو جمہوری معاشرے کی بنیادی آزادیوں کا اہم ستون سمجھا جاتا ہے۔

کیا یہ بل آف رائیٹس کا حصہ ہے؟ Bill of Rights

پہلی ترمیم بل آف رائٹس کا حصہ ہے۔

بل آف رائٹس کیا ہے؟

  • بل آف رائٹس امریکی آئین کے ابتدائی دس ترامیم کا مجموعہ ہے، جو 15 دسمبر 1791 کو منظور کیا گیا۔
  • اس کا مقصد افراد کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرنا اور حکومت کے اختیارات کو محدود کرنا تھا۔
  • یہ ترامیم عوامی آزادیوں کو یقینی بنانے کے لیے شامل کی گئیں تاکہ حکومت کو شہریوں کی آزادیوں پر زیادتی سے روکا جا سکے۔

بل آف رائٹس میں شامل کچھ اہم حقوق:۔

نمبر 1- پہلی ترمیم: مذہب، اظہارِ رائے، صحافت، اجتماع، اور حکومت سے شکایت کرنے کی آزادی۔

نمبر 2- دوسری ترمیم :- ہتھیار رکھنے اور رکھنے کا حق۔

نمبر 3- تیسری ترمیم: امن کے وقت فوجیوں کو شہریوں کے گھروں میں ٹھہرانے پر پابندی۔

نمبر 4- چوتھی ترمیم :- غیر ضروری تلاشی اور قبضے کے خلاف تحفظ۔

نمبر 5- پانچویں ترمیم: انصاف کے عمل، خود الزام تراشی، اور دوہری سزا کے خلاف حقوق۔

نمبر 6- چھٹی ترمیم: منصفانہ اور تیز مقدمے کا حق۔

نمبر 7- ساتویں ترمیم: شہری مقدمات میں جیوری ٹرائل کا حق۔

نمبر 8- آٹھویں ترمیم: غیر ضروری جرمانے اور ظالمانہ سزاؤں کے خلاف تحفظ۔

نمبر 9- نویں ترمیم: ان حقوق کا تحفظ جو آئین میں واضح طور پر بیان نہیں کیے گئے۔

نمبر 10- دسویں ترمیم: وہ اختیارات جو وفاقی حکومت کو نہیں دیے گئے، ریاستوں یا عوام کے پاس رہتے ہیں۔

آئین امریکہ کی پہلی ترمیم بنیادی حقوق کی حفاظت کے لیے بل آف رائٹس کا ایک اہم جز ہے۔

امریکہ کی کسی بھی آئینی ترمیم یا آرٹیکل کو کسی بھی حال میں تبدیل یا ختم کیا جا سکتا ہے؟

جی ہاں، آئین کی پہلی ترمیم یا کسی بھی آئینی دوسری ترامیم کو تبدیل یا ختم یا کم کیا جا سکتا ہے، لیکن یہ امینڈمنٹ کا عمل نہایت مشکل اور پیچیدہ ہے۔ امریکی آئین میں کسی ترمیم کو ختم یا تبدیل یا کم کرنے کے لیے خاص آئینی طریقہ کار کے تحت موجود ہے، جو آئین کے آرٹیکل 8 کے تحت بیان کیا گیا ہے۔

امریکی آئین میں آئینی ترمیم کو تبدیل یا ختم یا کم کرنے کا قانونی طریقہ کار؟

آئین میں کسی ترمیم کو ختم یا تبدیل یا کم یا زیادہ کرنے کے لیے درج ذیل قانونی مراحل ضروری ہیں:۔

Proposalنمبر 1- امریکی آئینی ترامیم ایمنڈمنٹ کی تجویز پیش کرنے کا طریقہ کار؟

ترمیم کی تجویز درج ذیل میں سے کسی ایک آئینی طریقے سے پیش کی جا سکتی ہے:۔

  • کانگریس کے ذریعے: کانگریس کے دونوں ایوانوں یعنی ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ میں ترمیم کی تجویز پیش کی جائے، اور اسے کم از کم دو تہائی اکثریت سے منظور کیا جائے۔
  • ریاستوں کے ذریعے آئینی کنونشن: اگر 34 ریاستی قانون ساز یعنی کانگریس کے ممبران کی دو تہائی اکثریتی ووٹ سے ایک آئینی کنونشن بلانے کی درخواست کریں گے ، تو اس اسمبلی میں ترمیم پر بحث کی جا سکتی ہے۔

Ratificationنمبر 2-امینڈمنٹ کی توثیق و تصدیق

تجویز کردہ ترمیم کو تبھی نافذ کیا جا سکتا ہے جب:۔

  • کم از کم 38 ریاستوں (تین چوتھائی) کے قانون ساز ادارے اسے منظور کریں، یا
  • 38 ریاستیں خصوصی کنونشنز کے ذریعے اس کی توثیق کریں۔

عملی مشکلات

  • سیاسی چیلنجز: پہلی ترمیم بنیادی حقوق (جیسے اظہارِ رائے اور مذہب کی آزادی) کی حفاظت کرتی ہے، جنہیں امریکی عوام اور سیاسی رہنما بہت اہم سمجھتے ہیں۔ اسے ختم کرنے یا تبدیل کرنے کی کسی بھی کوشش کو شدید عوامی اور قانونی مخالفت کا سامنا ہوگا۔
  • اعلیٰ عدالت کا کردار: اگر ترمیم کے خاتمے یا تبدیلی کی کوئی کوشش قانون سازی یا آئینی عمل کے ذریعے ہو، تو سپریم کورٹ اس کی آئینی حیثیت کا جائزہ لے سکتی ہے۔
  • ثقافتی رکاوٹیں: پہلی ترمیم امریکی جمہوریت کی بنیاد سمجھی جاتی ہے، اور اس میں تبدیلی کی کوئی بھی کوشش بہت متنازع ہوگی۔

امریکی آئین کی ترامیم کی تاریخی مثالیں

امریکی تاریخ میں اب تک صرف ایک بار کسی آئینی ترمیم کو ختم کیا گیا ہے:۔

  • اٹھارویں ترمیم (1919): شراب کی پابندی کو نافذ کیا گیا تھا۔
  • اکیسویں ترمیم (1933): اٹھارویں ترمیم کو ختم کیا اور شراب پر پابندی کو ہٹا دیا گیا۔

امریکی آئینی ترمیم نہایت ہی مشکل کام ہے

پہلی ترمیم کو تبدیل یا ختم کرنا قانونی طور پر ممکن ہے، لیکن عملی طور پر یہ انتہائی مشکل ہے۔ اس کی عوامی اور قانونی حمایت اتنی مضبوط ہے کہ ایسی کسی کوشش کا کامیاب ہونا تقریباً ناممکن دکھائی دیتا ہے۔

کیا امریکی تاریخ میں ان حقوق کو کم کرنے یا تبدیل کرنے یا ختم کرنے کی کسی نے کوشش کی؟

امریکی تاریخ میں پہلی ترمیم کے تحت دیے گئے حقوق کو کم کرنے یا ان پر پابندی لگانے کی کوششیں ہوئی ہیں، لیکن ان میں سے زیادہ تر کو عدالتوں نے خاص طور پر سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا تھا۔ ان آئینی حقوق کو براہِ راست ختم کرنے کی کوششیں نہیں کی گئیں، لیکن حکومت یا دیگر اداروں نے بعض مواقع پر ان آزادیوں کو محدود کرنے کے اقدامات کیے ہیں۔

آئینی حقوق کا خاتمہ ہوا بھر حقوق کی بحالی ؟

نمبر 1- پریس اور اظہارِ رائے پر پابندیاں۔

  • اسڈیشن ایکٹ (1798):۔
    امریکی صدر جان ایڈمز کے دور حکومت میں منظور ہونے والے اسڈیشن ایکٹ نے حکومت پر تنقید کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔ یہ قانون آزادیٔ اظہار کے خلاف تھا اور شدید تنقید کے بعد 1801 میں پابندی کو ختم کر دیا گیا۔
  • اسپائنیج ایکٹ اور اسڈیشن ایکٹ (1917-1918):۔
    پہلی جنگ عظیم کے دوران: حکومت نے ایسے قوانین نافذ کیے جو جنگ کی مخالفت کرنے یا حکومت پر تنقید کرنے کو جرم قرار دیتے تھے۔
    • کیس: (1919) Schenck v. United States (1919) Clear and present danger
      سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ آزادیٔ اظہار کے حقوق کو محدود کیا جا سکتا ہے اگر وہ “واضح اور موجودہ خطرہ” پیدا کریں۔

نمبر 2- مذہب کی آزادی پر قدغنیں

  • پبلک اسکولوں میں مذہبی سرگرمیاں:۔
    کچھ ریاستوں نے اسکولوں میں زبردستی دعا کروانے یا مذہبی تعلیم دینے کی کوشش کی، جو کہ پہلی ترمیم کی اسٹیبلشمنٹ کلاز کے خلاف تھا۔
    • کیس: Engel v. Vitale (1962)
      سپریم کورٹ نے اسکولوں میں لازمی دعاؤں کو غیر آئینی قرار دیا۔

نمبر 3- صحافت کی آزادی پر حملے

  • پینٹاگون پیپرز کیس (1971):۔
    امریکی حکومت نے ویتنام جنگ کے دوران نیویارک ٹائمز کو حکومت کی خفیہ معلومات شائع کرنے سے روکنے کی کوشش کی۔
    • کیس: New York Times Co. v. United States
      سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ حکومت پریس کی آزادی کو محدود نہیں کر سکتی، جب تک کہ قومی سلامتی کو شدید خطرہ نہ ہو۔

نمبر 4- پُرامن اجتماع پر پابندیاں

  • 1960 کی دہائی میں سول رائٹس موومنٹ کے دوران، کچھ ریاستوں نے مظاہرین کو گرفتار کرنے اور اجتماعات پر پابندی لگانے کی کوشش کی۔
    • کیس: NAACP v. Alabama (1958)
      سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ تنظیموں کو اپنی رکنیت ظاہر کرنے پر مجبور کرنا آزادیٔ اجتماع کے حق کی خلاف ورزی ہے۔

نمبر 5- انٹرنیٹ اور جدید دور کے مسائل

  • حالیہ برسوں میں، آن لائن اظہارِ رائے اور سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلنے والے نفرت انگیز مواد پر قابو پانے کی کوششوں نے بھی پہلی ترمیم کے حقوق پر سوال اٹھایا ہے۔
    • کچھ قوانین نے “غیر قانونی” مواد یا غلط معلومات پر پابندی لگانے کی کوشش کی، لیکن ان کے خلاف اکثر آزادیٔ اظہار کے حق کے تحت چیلنج کیا جاتا ہے۔

ناکام کوششیں اور سپریم کورٹ کا کردار

  • سپریم کورٹ اکثر ان قوانین کو مسترد کر دیتی ہے جو پہلی ترمیم کے حقوق کو محدود کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
  • عدالتیں یہ فیصلہ کرتی ہیں کہ کب کسی حق کو محدود کیا جا سکتا ہے، جیسے قومی سلامتی، عوامی تحفظ، یا نظم و ضبط کے لیے۔

پہلی ترمیم کو تبدیل کرنے کی کوشش؟

پہلی ترمیم کو براہِ راست ختم کرنے کی کوئی سنجیدہ یا کامیاب کوشش نہیں ہوئی، لیکن وقتاً فوقتاً ان آزادیوں کو محدود کرنے کی کوششیں کی گئی ہیں۔ تاہم، ان کوششوں کو عوامی مخالفت اور عدالتی فیصلوں کی وجہ سے زیادہ تر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ پہلی ترمیم کی مضبوط قانونی اور عوامی حمایت کی وجہ سے یہ حقوق امریکی معاشرے کا اٹوٹ حصہ بنے ہوئے ہیں۔

کیا اِن حقوق کو ختم کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف کوئی قانونی کاروائی ہوئی؟

پہلی ترمیم کے تحت دیے گئے حقوق کو ختم کرنے یا محدود کرنے کی کوششوں کے حوالے سے عمومی طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ ایسی کوششوں کے خلاف قانونی چیلنجز اور عدالتی کاروائیاں ضرور ہوئی ہیں، لیکن ان کوششوں کو انجام دینے والے افراد یا حکومت کے خلاف براہ راست قانونی سزا یا فوجداری کاروائی شاذ و نادر ہی کی گئی ہے۔ تاہم، بعض اہم نکات قابلِ غور ہیں:.


نمبر 1- حکومت کے اقدامات پر قانونی چیلنجز

جب حکومت یا سرکاری اہلکار ان حقوق کو محدود کرنے کی کوشش کرتے ہیں، تو ان کے خلاف آئینی بنیادوں پر مقدمے دائر کیے جاتے ہیں۔

نتیجہ عدالتوں کے ذریعے ایسے قوانین کو غیر آئینی قرار دے کر کالعدم کیا جاتا ہے، لیکن عام طور پر قانون سازوں یا سرکاری حکام پر ذاتی طور پر کوئی سزا عائد نہیں کی جاتی۔

مثال کے طور پر:۔ پینٹاگون پیپرز کیس میں، حکومت کی سنسرشپ کی کوشش کو سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا، New York Times Co. v. United States (1971) لیکن حکومتی اہلکاروں پر کوئی ذاتی سزا نہیں دی گئی۔


نمبر 2- اہلکاروں کی اخلاقی یا سیاسی جواب دہی

  • اگر کسی سرکاری اہلکار کی پالیسی پہلی ترمیم کے حقوق کے خلاف ہو، تو انہیں:۔
    • سیاسی مخالفت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
    • عہدے سے ہٹانے یا ری پبلک انتخاب ہارنے جیسے نتائج کا سامنا ہو سکتا ہے۔
  • مثال کے طور پر:۔
    • سڈیشن ایکٹ (1798): اس متنازع قانون کی وجہ سے صدر جان ایڈمز کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، اور وہ اگلے انتخابات ہار گئے۔

نمبر 3- فردِ واحد کے خلاف قانونی کاروائی

  • اگر کوئی فرد یا اہلکار جان بوجھ کر اور غیر قانونی طور پر آزادیٔ اظہار، مذہب، یا دیگر حقوق کو دباتا ہے، تو ان پر مقدمہ دائر ہو سکتا ہے۔
  • سیکشن 1983 مقدمے (42 U.S. Code § 1983)
    • اگر کوئی سرکاری اہلکار کسی شخص کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی کرے، تو اس کے خلاف دیوانی مقدمہ دائر کیا جا سکتا ہے۔
    • عوامی حقوق کی مثالیں:۔
      • اگر پولیس مظاہرین کو غیر قانونی طور پر گرفتار کرے تو اہلکاروں کے خلاف مقدمہ کیا جا سکتا ہے۔

نمبر 4- سنگین خلاف ورزیوں پر مجرمانہ کاروائی

  • اگر کسی شخص یا اہلکار کی جانب سے آزادیٔ اظہار یا دیگر حقوق کے خلاف اقدامات سنگین ہوں (جیسے تشدد، دھمکی، یا غیر قانونی احکامات)، تو مجرمانہ الزامات بھی عائد ہو سکتے ہیں۔
  • ہنگامی حالت میں پابندی:۔
    • جنگی یا ہنگامی حالات میں حکومت کے کچھ اہلکاروں کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر ذمہ دار ٹھہرایا جا سکتا ہے، لیکن یہ نایاب ہے۔

نمبر 5- تاریخی مثال: واٹر گیٹ اسکینڈل

  • واٹر گیٹ اسکینڈل (1970 کی دہائی):۔
    • صدر نکسن کی انتظامیہ نے صحافت کی آزادی کو محدود کرنے اور مخالفین کو دبانے کی کوشش کی۔
    • نتیجہ: نکسن کو استعفیٰ دینا پڑا، اور ان کے قریبی اہلکاروں کو قانونی سزا دی گئی۔

نمبر 6- پہلی ترمیم کو محدود کرنے کی کوشش کے نتاِج؟

پالیسیوں یا اقدامات کو عدالتوں میں چیلنج:- عام طور پر پہلی ترمیم کو محدود کرنے کی کوشش کرنے والے اہلکاروں یا افراد کے خلاف براہِ راست قانونی کاروائی نہیں کی جاتی، بلکہ ان کی پالیسیوں یا اقدامات کو عدالتوں میں چیلنج کیا جاتا ہے۔

دیوانی یا فوجداری مقدمہ:- اگر سرکاری اہلکار اپنی حدود سے تجاوز کریں اور حقوق کی سنگین خلاف ورزی کریں تو ان کے خلاف دیوانی یا فوجداری مقدمہ دائر ہو سکتا ہے، لیکن یہ غیر معمولی اقدام ہے۔ سیاسی، سماجی اخلاقی جواب دہی:- امریکہ میں پہلی ترمیم کی اہمیت اور تحفظ کو دیکھتے ہوئے، ان حقوق پر حملہ کرنے کی کوشش کرنے والوں کو زیادہ تر سیاسی، سماجی، اور اخلاقی جواب دہی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *