قران مجید، سنت و حدیث مبارکہ، اجماعِ اُمت اور قیاس اجتہاد اسلامی قانون کا بنیادی اساسہ ہے۔
اسلامی قانون کا تعارُف
اسلامی قانون جسے شریعت اسلامیہ کہا جاتا ہے:- یہ قانون مسلمانوں کے لیے ایک مکمل نظامِ زندگی ہے جو انسانوں کے انفرادی، اجتماعی، روحانی، اور دنیاوی معاملات میں مکمل رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ اسلامی قانون اللّہ تعالیٰ کی مرضی اور ہدایت پر مبنی قانون ہے اور شریعت اسلامیہ کا بنیادی مقصد انصاف، مساوات، اور فلاح و بہبود کو دنیا میں فروغ دینا ہے۔
اسلامی شرعی قانون کے چار بنیادی سورسیس ہیں۔
نمبر 1- قرآن مجید فرقان حمید: سب سے پہلے، اسلامی شرعی قانون کا بنیادی سورس ماخذ، اللّہ پاک کا کتاب قرآن مجید ہے جو اللّہ کا آخری کلام اللّہ ہے۔ اس کتاب سے مسلمان رہنمائی حاصل کرتے ہیں۔
نمبر 2-حدیث و سنّت: رسول کی سنت مبارکہ ہے، ہعنی آپ اکرم ﷺ کے اقوال ہیں، آپ کے سامنے صحابہ اکرام نے جو کچھ کیا اس پر نبی رحمت دع جہاں ﷺ نے انڈوز کیا اور آپ ﷺ کے اعمال مبارکہ ہیں، اور آپ اکرم ﷺ کے فیصلے ہیں۔ جن پر تمام مسلمان قیامت تک ایمان لاتے رہیں گے۔ عمل کرتے رہیں گے۔ ان شاء اللّہ تعلی۔
نمبر 3- اجماع :- امت کے علماء کرام کا کسی مسلے پر مُتفق ہونا بھی قانونِ شریعت اسلامیہ ہے۔
نمبر 4: قیاس:– اور آخری نقطہ یہ ہے کہ امت مسلمہ کے متفقہ علماء کا آپس میں کسی اصال پر متفق ہونا ہے۔ اور موجودہ مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے اجتہادی اصول کو نافض کرنا ہے۔
اسلامی قانون کے مقاصد (مقاصد الشریعہ)
دین اسلام کی حفاظت:- دین کی حفاظت: عبادات اور عقائد کو محفوظ رکھنا ہوتا ہے۔
انسانی جان کی بقاء:-تمام انسانوں کی جان کی سلامتی اور انسانی زندگی کا تحفظ کرنا ۔
عقل و فہم کی حفاظت:- عقل کی حفاظت: علم و ادب دانش و شعور، سوچ و سمجھ اور فکر و فہم کی ترقی۔
نسل انسانی کی حفاظت:- نسل کی حفاظت: خاندانی نظام اور اخلاقیات کی مضبوطی۔
مال و اسباب کی حفاظت:- انسانوں کے مال و متا کی حفاظت: جائیداد اور معیشت کا تحفظ۔
شریعت اسلامیہ کے پانچ شعبہ جات
نمبر 1- عبادات: نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج، اور دیگر عبادات کے اصول۔
نمبر 2-معاملات: معیشت، تجارت، معاہدے، اور قرض کے ضوابط۔
نمبر 3- ائلی قوانین: نکاح، طلاق، وراثت، اور خاندان کے مسائل۔
نمبر 4- فوجداری قوانین: جرائم اور ان کی سزائیں۔
نمبر 5- سیاسی اور انتظامی قوانین: حکمرانی اور عدل و انصاف کے اصول۔
اسلامی قانونِ شریعۃ کی خصوصیات
اسلامی قوانین کی ہمہ گیری:- ہمہ گیری انسانی زندگی کے تمام پہلوؤں کا محیط اسلامی قانون میں۔
اسلامی قانون میں لچک:-لچک: اجتہاد کے ذریعے بدلتے حالات کا حل۔
اسلامی عدل و انصاف و احسان کے معاملات:- عدل و انصاف: معاشرے میں توازن اور مساوات قائم رکھنا۔
اسلامی شریعت یں روحانی اور دنیاوی پہلو:- عدل و انصاف: معاشرے میں توازن اور مساوات قائم رکھنا۔
شریعت اسلامیہ کا نفاذ
اسلامی قانون کا نفاذ مسلم اکثریتی ممالک میں مختلف انداز سے کیا جاتا ہے۔ کچھ ممالک میں یہ مکمل طور پر نافذ ہے، جبکہ کچھ میں یہ صرف ذاتی معاملات تک محدود ہے۔
اسلامی قانون کا بنیادی مقصد انسانیت کی بھلائی، اخلاقیات کا فروغ، اور ایک پرامن اور منصفانہ معاشرے کا قیام ہے۔ جہاں انسان کے ساتھ جانوروں کے بھی حقوق ملیں۔
اسلامی بنیادی قوانین کی تعریف:۔
اسلامی قانون کا تعارُف کا خلاصہ:- قران مجید، سنت و حدیث مبارکہ، اجماعِ اُمت اور قیاس اجتہاد اسلامی قانون کا بنیادی اساسہ ہے۔ شریعت اسلامیہ کے پانچ شعبہ جات ہیں، عبادت {توحید} معاملات انسانی حقوق کی حفاظت، حقوق العباد، آئلی قوانین، فوجداری کریمنل لاء قوانین اور سیاسی اور انتظامی قوانین وغیرہ اہم شعبہ ہیں۔
0 Comments