اسلامی نظام قانون کی اہمت میں بنیادی حقوق کا تحفظ گھریلو اور خانگی خاندانی رشتوں کو خاص اہمیت دینا ملک و معاشری میں ہر ایک شخص کی جان مال و عزت کی حفاظت کی گرانٹی بہترین تعلیم و تربیت کی فراہمی وغیرہ۔

اسلام میں قانون کی اہمیت کیا ہے؟ اسلامی شریعت اور اسلامی قانون اور قانون ریاست یعنی ملکی قانون کی اہمیت۔ دین اسلام ہر دور میں اور ہر عہد میں ہر قسم کے مسلہ مسائل کا حل رکھتا ہے۔ اسلام انسانی زندگی میں پیش آنے والے مسائل کو حل کرنے کی تجویج دیتا ہے، دعوت فکر دیتا ہے۔ اسلام مشاورتی کونصل کے زریعے حال اور مستقبل میں آنے والے مسائل کا مختلف طریقے سے حل پیش کرتا ہے: موجودہ دور میں دونوں طرف کے نام نہاد دینی پیشہ ور لوگ اور دنیاوی انتہا پسندانہ سوچ کے لوگ، معاشرے میں پھیلتی ہوئی بد امنی اور ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی اور ریاست میں لاقانونیت کا سبب بن رہے ہیں۔ مگر اس کا حل اسلامی نظام قانون میں موجود ہے۔

قانون کا بنیادی مقصد: انسان کے بناے ہوئے قوانین خواہ وہ مشرق والوں کے قوانین ہوں یا مغرب والوں کے بناے ہوئے قوانین ہوں یہ سب انسانی ترقی اور فلاح و بہبود کی ایک کوشش ہے۔ 

قرآن وحدیث سے اور سلف کے منہج اور فہم سے احکام وقوانین اخذ کرکے دفعہ وار قانون کی شکل دینے کی ضرورت ہے۔۔ ہمارے علماء اور مشایخ کو آج زیادہ حکمت اور مصلحتوں سے کام لینے کی ضرورت ہے۔
وطن عزیز ریاست میں رہنے والے ہر شخص کو پارلیمان اور حکومتوں اور انسانوں کے بنائے گئے قوانین اور یہاں کی  تمام عدالتوں کے فیصلوں کی بھی پاسداری کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم جس ملک میں رہتے ہیں اس ملک کے قوانین پر عمل ہم پر لازم ہے۔ احترام لازم ہے۔

اسلام میں قانون کی اہمیت بنیادی اور جامع ہے کیونکہ اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات فراہم کرتا ہے جو زندگی کے ہر پہلو پر ہر شعبے کو منظم اور مستحکم کرتا ہے۔ اسلامی قانون یا شریعت اسلامیہ کا مقصد انسانوں کے درمیان عدل و انصاف کو قائم کرنا ہے انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ اسلام کا ریاستی مقصد: معاشرتی نظم و ضبط کو برقرار رکھنا، توازن کو قائم رکھنا ہے۔ اسلام ایک پرامن اور متوازن معاشرے کی تشکیل کو اہمیت دیتا ہے۔ قانون کی اہمیت اور قانون کی حکمرانی اسلام میں کئی مختلف پہلوؤں سے واضح ہوتی ہے:۔

نمبر 1- ملک و معاشرے میں عدل و انصاف کا قیام

دین اسلام میں قانون کی حکمرانی کی سب سے بڑی اہمیت یہ ہے کہ یہ انصاف کے قیام کو یقینی بناتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کے سورۃ النحل آیت نمبر 90 میں واضح فرمایا:۔ “بیشک اللّہ انصاف کا حکم دیتا ہے اور بھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا۔

إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالْإِحْسَانِ وَإِيتَاءِ ذِي الْقُرْبَىٰ وَيَنْهَىٰ عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنكَرِ وَالْبَغْيِ ۚ يَعِظُكُمْ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ آیت نمبر 90- ملاحظہ فرمائیے۔ ” بے شک اللّہ عدل اور احسان اور قرابت والے کو دینے کا حکم دیتا ہے اور بے حیائی اور برائی اور سرکشی سے منع کرتا ہے، وہ تمھیں نصیحت کرتا ہے، تاکہ تم نصیحت حاصل کرو۔”۔

انصاف اسلامی قانون کی بنیاد ہے، اور ہر شخص کو اس کے حقوق دلانے کے لیے قوانین وضع کیے گئے ہیں۔ شریعت کا مقصد ہر قسم کی ناانصافی، ظلم اور زیادتی کو ختم کرنا ہے، تاکہ معاشرے میں امن و استحکام قائم رہے۔

نمبر 2- اسلامی قانون میں انفرادی اور اجتماعی حقوق کا تحفظ واضع ہے۔

اسلامی ملکی قانون، قانونِ ریاست میں ہر فرد و افراد کو اور معاشرے میں رہنے والے تمام شہری یا لوگ کو اُن کے انفرادی اور اجتماعی بنیادی حقوق کو مکمل طور پر تحفظ حاصل ہے۔ اُن کے انسانی بنیادی حقوق کو یقینی بناتے ہوئے عدل و انصاف فراہم کرتا ہے۔ انصاف کی فراہمی کی گرانٹی فراہم کرتا ہے۔ اسلامی قوانین اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ:۔

” الف – اسلامی ریاست ان کے ملک میں رہنے والے ہر شخص کو اُن کے بنیادی حقوق کو اہمیت دیتا ہے: ہر جان کو اُن کے زندگی کا تحفظ۔ عوام کی آزادی کا احترام ہر شخص کی جائیداد کی حفاظت کی گرانٹی اسلامی نظام قانون کی ترجیحات ہے۔

۔”ب”- خاندانی اور خانگی نظام زندگی میں حقوق و فرائض کا مکمل طور پر نظام موجود ہے۔ اسلام نے خاندانی نظام کی حفاظت کی گرانٹی دی ہے۔ خاندانوں کو قانونی اور شرعی حقوق حاصل ہے۔ والدین کے حقوق و ذمہ داری، بچوں کے حقوق و فرائض اور اُن کی بنیادی ذمی داریوں کو قانونی تحفظ حاصل ہے۔ میاں بیوی جیسے رشتوں کو قانونی حقوق کا حاصل ہے ۔

ج- اسلامی نظام قانون میں معاشرتی تعلقات میں عدل و انصاف کو ہقینی بنایا جاتا ہے تاکہ کوئی ادارہ یا کوئی شخص کسی کے حقوق پر دست درازی نہ کرے۔

نمبر 3- معاشرتی نظم و ضبط

اسلامی قانون کا ایک اہم مقصد معاشرتی نظم و ضبط کو برقرار رکھنا ہے۔ جب لوگ قوانین کی پابندی کرتے ہیں تو معاشرہ منظم اور پرامن رہتا ہے۔ قانون نہ صرف انفرادی جرائم کے سدباب کے لیے ہے بلکہ پورے معاشرے کی فلاح اور بہتری کو یقینی بنانے کے لیے بنایا گیا ہے۔

نمبر 4- اخلاقی و روحانی تربیت

اسلامی قانون کی اہمیت یہ ہے کہ یہ انسان کو صرف ظاہری قوانین کا پابند نہیں بناتا بلکہ اس کی اخلاقی اور روحانی تربیت کا بھی اہتمام کرتا ہے۔ اسلامی قوانین:

  • انسان کو اللہ کے سامنے جوابدہ ہونے کا احساس دلاتے ہیں۔
  • اس میں تقویٰ، عدل، احسان، اور حقوق العباد کی ادائیگی جیسے اخلاقی اصولوں پر زور دیا گیا ہے۔
  • انسانوں کو نیک اعمال کی طرف راغب کرتا ہے اور گناہوں سے بچنے کی تعلیم دیتا ہے۔

نمبر 5- ملک معاشرے میں جرائم و کرائم کی روک تھام

اسلامی قانون میں سخت سزائیں (حدود) مقرر کی گئی ہیں تاکہ سنگین جرائم کی روک تھام ہو سکے۔ مثلاً چوری، زنا، قتل، اور دیگر سنگین جرائم پر واضح سزائیں مقرر کی گئی ہیں تاکہ معاشرے میں ان جرائم کی تعداد کم ہو اور لوگ ان سے بچیں۔ شریعت کے قوانین کا مقصد لوگوں کو برائی سے روکنا اور بھلائی کی طرف مائل کرنا ہے۔

نمبر 6- اجتماعی عدل اور مساوات

اسلامی قانون کی اہمیت اس بات سے بھی ظاہر ہوتی ہے کہ یہ ہر شخص کے ساتھ برابر کا سلوک کرتا ہے، خواہ وہ امیر ہو یا غریب، بادشاہ ہو یا عام شہری۔ قانون کے سامنے سب برابر ہیں، اور کسی کے ساتھ بھی جانبداری یا تعصب نہیں کیا جاتا۔ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا:۔

“تم سے پہلے قومیں اس لیے تباہ ہوئیں کہ جب ان کا کوئی بڑا آدمی جرم کرتا تھا تو اسے چھوڑ دیا جاتا، اور جب کوئی غریب جرم کرتا تو اسے سزا دی جاتی۔”
(صحیح بخاری)

اسلامی قانون ہر شخص کو اس کے اعمال کے مطابق جوابدہ ٹھہراتا ہے۔

نمبر 7- آخرت کی کامیابی

اسلامی قانون کی پیروی نہ صرف دنیا میں کامیابی اور عدل و انصاف کو یقینی بناتی ہے، بلکہ آخرت کی کامیابی کا ذریعہ بھی ہے۔ شریعت کے مطابق زندگی گزارنے والا انسان اللہ کی رضا حاصل کرتا ہے اور قیامت کے دن اسے انعام و اکرام سے نوازا جائے گا۔

نمبر 8- اصلاح اور تربیت کا ذریعہ

اسلامی قوانین صرف سزا پر مبنی نہیں ہیں، بلکہ اصلاح اور تربیت کا بھی ذریعہ ہیں۔ تعزیرات میں قاضی کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ مجرم کی اصلاح کے لیے مناسب فیصلہ کرے، تاکہ وہ آئندہ جرم نہ کرے اور ایک بہتر انسان بن سکے۔ اسلامی قانون کی سزائیں معاشرتی بھلائی اور مجرم کی اصلاح کو مدنظر رکھتی ہیں۔

نمبر 9- معاشرتی امن کا قیام

اسلام میں قانون کا ایک اور اہم مقصد معاشرتی امن و استحکام کا قیام ہے۔ جب لوگ قوانین کی پاسداری کرتے ہیں اور اپنے حقوق و فرائض کو پہچانتے ہیں، تو معاشرہ پرامن رہتا ہے۔ شریعت کے اصول ظلم، زیادتی، اور فساد فی الارض کی روک تھام کرتے ہیں۔

نمبر 10- ریاستی نظام کی استحکام

اسلامی قانون ریاستی نظام کے استحکام میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ حکومت کا فرض ہے کہ وہ اسلامی قوانین کے نفاذ کو یقینی بنائے تاکہ ملک میں عدل و انصاف کا نظام چل سکے اور لوگوں کے حقوق کی حفاظت ہو۔ اسلامی تاریخ میں خلفائے راشدین اور بعد کے مسلم حکمرانوں نے شریعت کی روشنی میں حکومتیں چلائیں اور انصاف فراہم کیا۔

خلاصہ کلام

اسلام میں قانون کی اہمیت اس لیے ہے کہ یہ انفرادی اور اجتماعی زندگی کے تمام پہلوؤں کو منظم کرتا ہے اور معاشرتی فلاح و بہبود کے لیے ایک متوازن نظام فراہم کرتا ہے۔ اسلامی قانون انصاف، حقوق کے تحفظ، اخلاقی تربیت، اور امن و استحکام کا ضامن ہے۔ اس کی پیروی کرنا مسلمانوں پر فرض ہے، کیونکہ اس سے نہ صرف دنیاوی زندگی بہتر ہوتی ہے بلکہ آخرت میں بھی کامیابی ملتی ہے۔

اسلامی ریاست کے فرائض و ذمہ داریوں میں اجتہاد کیا ہے؟

تحریر جاری ہے ۔


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *