صحیح بخاری میں حضرت ابو ہریرہ  رضی اللّہ عنہ  کی حدیث میں ان سات اشخاص کا ذکر آیا ہے جو قیامت کے دن عرشِ الٰہی کے سائے میں ہوں گے، ان میں سر فہر ست امام عادل کا نام آتا ہے قاضی کا نام اور کام آتا ہے۔

قانون کیا ہے؟ ظلم و جبر اور انصاف کے درمیان پیمانے کو قانون کہا جا سکتا ہے۔

قانون کے مندرجہ ذیل اقسام ہو سکتے ہیں:- فوجداری قانون – دیوانی قانون- سیول لاء – فیملی لاء – آئینی و دستوری قانون – انتظامی قانون – خانگی قانون- خاندانی قانون مزدوروں کے بھلے کے لیے قانون – محنتی قانون – لیبر لاء ایمیگریشن لاء – کسٹم لاء – بین الاقوامی قانون – انٹر نشنل ٹریٹی قانون – مالیاتی قانون ٹیکس کا قانون – انسانی حقوق کے تحفظ کا قانون – جدید سائینس ائینڈ ٹیکنالوجی کو تحفظ دینے کے لیے قانون – سائیبر لاء سائبر قانون وغیرہ وغیرہ

قانون کا عمل درآمد ہر چیز پر ہے:۔

اگر ہم قانون کو الفاظ کے زریعے وسعت دیں اور قانون کو آسانی کے ساتھ سمھنا چاہیں تو یوں قانون کو سمجھا جا سکتا ہے اور قانون کے متعلق یوں کہا جا سکتا ہے کہ قانون ایک رسمی اصول کا نام ہے۔ قانون ایک ضابطہ ہے ایک مسودہ ہے۔ قانون انسانوں کا اساسہ ہے۔ قانون انسانی نظم کا نظام ہے۔ عام طور پر قانون کی تشریح اور قانون کی وضاحت عدالتوں کے زریعےکیا جاتا ہے۔ قانون کے اسباق جیسے شعبہ جات کو عدل و انصاف حکومتوں پر مُحیط ہوتی ہے۔

قانون چونکہ انسانی معاشرے کو چلانے کے لیے بنائے جاتے ہیں: قانون کو انسانی سماج و معاشرے پر لاگو کیا جاتا ہے اس لیے قانون اسی معاشرے میں رہنے والے بسنے والے لوگ، ہر ہر فرد کی زندگی پر قانون اثر انداز ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر ایک قانونی عہد نامہ جو ہر خریدی جانے والی اور بیچی جانے والی اور اسرعمال کرنے والی چیز کو ایک ترتیب کے ساتھ نظم کرتا ہے۔ خواہ ایک فون یا کوئی بھی ایشا خریدا یا بیچا یا استعمال کیا جاتا ہو یا مالیاتی چیز سے متعلق کسی بازار سے خریدا گیا کوئی چیز ہو۔ ان چیزوں کے درمیان قانون کا عمل درآمد ہوتا ہے۔

قانون پر عمل اداروں کے زریعے۔

قانون چونکہ انسانوں کے درمیان نظم و ضبط کو قائم رکھنے حقوق و فراض کے بیلینس کو قائم کرنے کے لیے بنایا جاتا ہے اس لیے قانون پر عمل کروانے کے لیے طاقتور ادارے بنائے جاتے ہیں اور اس ادارے کو چلانے کے لیے بھی ایک اور قانون بنائے جاتے ہیں اسی طرح قانون کے اُپر قانون بنتے چلے جاتے ہی

اسی طرح قانون جائیداد جو غیر منقولہ جائیداد ہوتا ہے جیسے کہ گھر بار بلڈنگ عمارات اور دیگر نوعیت کی جائیداد کی خرید و فروخت بیچنے کرایے پر لینے دینے سے متعلق لوزمات اور انسانی حقوق و فرائض کا قانون کے زریعے تعیُن کیا جاتا ہے۔

اداروں کا قیام قانون کے زریعے

قانون دراصل اجتماعی اصولوں پر مشتمل ایک ایسا نظام ہوتا ہے جس کو کسی ادارے عموماً  حکومت کی جانب سے کسی معاشرے  کو چلانے اور ان کو منظم کرنے کے لیے بنایے جاتے ہیں اور قانون کو معاشرے پر لاگو کرنے یا نافذ کرنے کے لیے جب اور جتنی ضرورت پڑے قانون کے مطابق ریاستی طاقت کو استعمال میں لایا جا سکتا ہے اور اسی پر اس معاشرے کے اجتماعی رویوں کا دارومدار ہوتا ہے۔ قانون کو مختلف طریقے سے کہیں سائنس اور کہیں عدل و انصاف کے فن کے طور پر سمجھا اور بیان کیا جاتا ہے۔ ریاست کے نافذ کردہ قوانین ایک قانون ساز ادارے پارلیمنٹ یا دیگر قانونی اداروں کے مجموعی عمل کے ذریعے بنائے جا سکتے ہیں۔ جس کے نتیجے میں آئین و دستور بنتے ہیں۔ قانون کو حکم ناموں اور ضوابط کے ذریعے بنائے جاتے ہیں یا عدالتوں کے ججوں کے قانونی نظیر کے ذریعے قائم کیے جاتے ہیں۔ جو عام طور پر مشترکہ قانون کی حدود میں ہوتے ہیں۔ عام لوگ یا نیجی ادارے قانونی طور پر پابند ہونے والے معاہدے رول و ریگولیشن بنا سکتے ہیں، بشمول ثالثی کے معاہدے جو معیاری عدالتی قانونی چارہ جوئی کے لیے تنازعات کو حل کرنے کے متبادل طریقے کے طور پر اپنائے جاتے ہیں۔ قوانین کی تشکیل خود کسی تحریری آئین یا خاموش دستور اور اس میں درج حقوق سے متاثر ہو سکتی ہے۔ قانون سیاست، معاشیات، تاریخ اور معاشرے کو مختلف طریقوں سے تشکیل دیتا ہے اور لوگوں کے درمیان تعلقات کے لیے ثالث کا کام بھی کرتا ہے۔

قانون ایک ایسا نظام حیات ہے جس میں پُر امن زندگی گزارنے کے اصول بناے جاتے ہیں، بہتر زندگی کے مضبوط ضابطے بناے جاتے ہیں ، اور اس میں کامیاب زندگی کے لیے ہدایات، حکم شامل ہوتی ہیں جو ایک معاشرے میں نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کے لیے اور عدل و انصاف فراہم کرنے کے لیے بنایے جاتے ہیں۔ یہ اصول و ضوابط حکومت، معاشرت، اور مختلف اداروں کے ذریعے نافذ کیے جاتے ہیں تاکہ لوگوں کے درمیان، انسانوں کے درمیان ہر قسم کے تنازعات کو پُر امن طریقے سے حل کیا جا سکے اور انسانوں کے حقوق و فرائض و بنیادی ذمہ داریوں کی قانونی اصول بنا کر عوام کی حفاظت کی جا سکے۔

قانون کو عام طور پر دو بڑے حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:۔

نمبر 1- فوجداری قانون: یہ وہ قانون ہے جو جرائم کی روک تھام اور ان کے خلاف سزا دینے کے لئے بنایا گیا ہے۔ مثلاً چوری، قتل، دھوکہ دہی وغیرہ جیسے جرائم کے لیے فوجداری قانون نافذ کیا جاتا ہے۔

نمبر 2- دیوانی قانون: یہ وہ قانون ہے جو لوگوں کے درمیان مالی، کاروباری یا ذاتی تنازعات کو حل کرنے کے لئے ہوتا ہے۔ مثلاً جائیداد کے تنازعات، معاہدوں کی خلاف ورزی وغیرہ

قانون کا بنیادی مقصد لوگوں کے درمیان انصاف کو یقینی بنانا، حقوق کی حفاظت کرنا، اور معاشرتی امن کو برقرار رکھنا ہوتا ہے۔

یہاں قانون کے 10 بڑے اقسام کو اختسار کے ساتھ بیان کیا جارہا ہے ؟

قانون کی مختلف اقسام ہیں، جو مختلف حالات اور ضروریات کے مطابق بنائی گئی ہیں۔ عمومی طور پر، قانون کو کئی اقسام میں تقسیم کیا جا سکتا ہے تاکہ مختلف قسم کے عوامی مسائل کو بہتر طریقے سے قانون کے زریعے حل کیا جا سکے۔ ذیل میں قانون کی چند اہم اقسام حاضر خدمت ہے:۔

Criminal Law نمبر 1- فوجداری قانون

فوجداری قانون ان قوانین کا مجموعہ ہے جو جرائم کی وضاحت کرتے ہیں اور ان کے خلاف سزائیں متعین کرتے ہیں۔ یہ قانون عوامی امن و امان کی خلاف ورزیوں کو روکتا ہے اور مجرموں کو سزا دیتا ہے۔ اس میں قتل، چوری، دھوکہ دہی، اغوا، اور دیگر جرائم شامل ہوتے ہیں۔

Civil Law نمبر 2- دیوانی قان

دیوانی قانون ان تنازعات سے متعلق ہوتا ہے جو افراد یا اداروں کے درمیان ہوتے ہیں، جیسے جائیداد کے مسائل، معاہدوں کی خلاف ورزی، طلاق، اور قرضوں کے تنازعات۔ اس قانون میں مالی نقصانات کی وصولی اور حقوق کی حفاظت کا عمل ہوتا ہے۔

Constitutional Law نمبر 3-آئینی یا دستوری قانون

آئینی قانون وہ قوانین ہیں جو کسی ملک کے آئین کے مطابق بنائے جاتے ہیں۔ یہ قانون حکومت کے ڈھانچے، اختیارات اور عوام کے بنیادی حقوق کو متعین کرتا ہے۔ یہ قوانین ریاستی اداروں کی حدود اور اختیارات کی وضاحت کرتے ہیں۔

Administrative Law نمبر 4- انتظامی قانون

انتظامی قانون حکومت کے انتظامی اداروں کے کاموں اور اختیارات سے متعلق ہوتا ہے۔ اس میں حکومت کے مختلف محکموں کے طریقہ کار، قوانین کی تنفیذ، اور عوامی شکایات کے ازالے کے قوانین شامل ہوتے ہیں۔

Family Law نمبر 5- فیملی لاء – خانگی قانون- خاندانی قانون

خاندانی قانون وہ قانون ہے جو خاندانی تعلقات، جیسے شادی، طلاق، بچوں کی دیکھ بھال، وراثت، اور نان و نفقہ سے متعلق ہوتا ہے۔ یہ قانون خاندان کے اندرونی معاملات کو منظم کرتا ہے۔

Laboure Law نمبر 6-محنتی قانون لیبر لاء

محنتی قانون مزدوروں اور آجرین کے درمیان تعلقات کو منظم کرتا ہے۔ اس میں مزدوروں کے حقوق، اجرتیں، کام کے حالات، اور ملازمین کے حقوق کی حفاظت کے قوانین شامل ہوتے ہیں۔

International Law نمبر 7- بین الاقوامی قانون

بین الاقوامی قانون مختلف ممالک کے درمیان تعلقات کو منظم کرتا ہے۔ اس میں جنگ، تجارت، سفارت کاری، اور انسانی حقوق کے تحفظ کے قوانین شامل ہوتے ہیں۔ بین الاقوامی معاہدے اور کنونشنز بھی اس میں شامل ہوتے ہیں۔

Financial Law نمبر 8- مالیاتی قانون

مالیاتی قانون ان قوانین پر مشتمل ہوتا ہے جو بینکنگ، سرمایہ کاری، اور مالی معاملات سے متعلق ہوتے ہیں۔ اس میں ٹیکس کا نظام، سرکاری مالیات، اور مالیاتی تنظیموں کے قواعد شامل ہوتے ہیں۔

Tax Law نمبر 9- ٹیکس کے قانون

ٹیکس قانون حکومت کے ذریعے عوام سے مختلف ٹیکس وصول کرنے کے اصول و ضوابط پر مبنی ہوتا ہے۔ یہ قانون لوگوں اور اداروں پر عائد کیے جانے والے ٹیکس کی نوعیت اور مقدار کا تعین کرتا ہے۔

Cyber Lawنمبر 10- سائینس ائینڈ ٹیکنالوجی لاء سائبر کے قانون

سائبر قانون ان قوانین پر مشتمل ہوتا ہے جو انٹرنیٹ، کمپیوٹر نیٹ ورک، اور ڈیجیٹل معلومات کے استعمال کو منظم کرتے ہیں۔ یہ قانون ڈیجیٹل جرائم جیسے ہیکنگ، آن لائن فراڈ، اور ڈیٹا کی چوری سے نمٹنے کے لیے بنایا گیا ہے۔

یہ مختلف اقسام کے قوانین معاشرتی نظام کو منظم رکھنے اور عوامی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

آئینی قانون کی اہمیت اور سائیبر قانون کی حقیقت کیا ہے؟

نوٹ: اگر آپ بھی کالم کی تحریر و تقریر میں حصہ لینا چاہتے ہیں تو رابطہ کریں۔۔

تحریر جاری ہے ۔ ۔ ۔

Categories: قانون

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *