خوغرضوں کا مقام؟
خود غرضی، بے حسی، سنگ دلی، بُخل، تنگ نظری، شدید خواہش، حد سے بڑھی ہوئی تمنا رکھنے والوں کو کبھی عزت و احترام کا مقام نہیں ملتا۔
خودغرضی کا نتیجہ کیا ہے؟
خودغرضی:- مصلیحت حکمت ضرورت، زر پرستی اور خودغرضی اپنا فائدہ دیکھنا، مطلب پرستی، غرض مندی، دوستی اور رشتہ داری میں خود غرضی کو جگہ نہیں ملنی چاہیے۔ نفرت دھوکا بغض تعصب جھوٹ دکھاوا خود غرضی کے نتیجے میں۔
خودغر ضی کے اثرات؟
خود غرضی ایک رویہ:- خودغرضی ایک ایسی خصلت اور رویہ ہے انسان کو انسانیت سے گرا دیتی ہے۔ خودغرضی لالچ کے نتیجے میں انسانی دماغ میں سماتی ہے۔ خودغرضی عداوت کے دروازے کو کھولتی ہے اور معاشرے میں فرقہ و امتیاز پیدا کرتی ہے۔ خود غرضی ایک ایسی منفی صفت ہے جو انسان کے اندرونی اطمینان اور اخلاقی قدروں کو خراب کردیتی ہے۔
خوغرضی مفاد پرستی سے جنم لیتی ہے؟
خود غرضی کا مطلب:- خود غرضی میں انسان صرف اپنی مفاد کا خیال رکھتا ہے۔ خود غرض انسان اپنے مقصد کو مد نظر رکھتا ہے۔ یہ لوگ دوسروں کے حقوق اور جذبات کو نظر انداز کردیتے ہیں۔ یہ لالچ کی بیماری ہے۔ معاشرے میں خودغرض انسان کی کوئی عزت نہیں ہوتی۔ خود غرض کی صفت انسان کے رویوں میں خلل پیدا کرتی ہے۔ خودغرضی کا مطلب میری خواہیش کی تکمیل ہو اور کسی کی نہیں۔
خودغرضی کی مزمت ادیان میں۔
خودغرضی دین اسلام میں:- اسلام اور دیگر تمام ادیان خود غرضی کی بھرپور مذمت کرتی ہیں، اور ایثار و قربانی اور اخلاقیات کو پسند کیا جاتا ہے۔ نبی کریم صلی اللّہ علیہ وسلم کا اسوہ حسنہ اَخلاق اور ایثار کی عملی مثال هے؟ نبی کریم صلی اللّہ علیہ وسلم نے کبھی اپنی ذاتی فلاح کو دوسروں کی فلاح پر ترجیح نہیں دیاؔ۔ ہمیشہ دوسروں کا خیال رکھا۔
خود غرضی کی اصلاح؟
خود غرضی کا خاتمہ:- خود غرضی ایک منفی سوچ ہے۔ خودغرضی کی اصلاح نفسیاتی اور عملی اقدامات کے زریعے ہو سکتی ہے۔ خود غرض انسان خود اپنی خطاء تسلیم کرے اور اسکے تدارک کی کوشش کریں تب ہی خود غرضی کی اصلاح ہوسکتی ہے۔ اگر ہم اپنے اندر ایثار و قربانی اور تعاون کی عادت پیدا کرنے کی کوشش کریں تو خود غرضی کی اصلاح ممکن ہے۔ اور دوسروں کی مفاد کو بھی ملحوظ رکھیں۔
ایثار و قربانی سے خودغرضی کا خاتمہ۔
معاشرہ کو خوشحال اور پرامن بنانے کی لیے خود غرضی کی حوصلہ شکنی اور فرخندہ صفات کی ترویج کی ضروری ہے اگر ہر شخص ایک دوسرے کے کام آنے کا سوچے تو ایک خوبصورت معاشرہ وجود میں آسکتا ہے جہاں اخلاقی قدریں اور ایثاری رویے فروغ پائیں گے۔
غودغرضی ایک خصلتی برتاو ہے۔
خودغرضی کا برتاو:- خود غرضی ایک برتاؤ ہے، ایک خصلت ہے ایک رویہ ہے، ایک صفت ہے، بلکہ میں یہ بھی کہہ سکتا ہوں کہ یہ ایک بُری عادت ہے۔ جس میں حد سے زیادہ اور کسی بھی حد و فکر سے بالا تر ہو کر خودغرض شخص اپنے ذاتی مفاد اور بہتری کو ترجیح دینے ہوئے خود غرض بن جاتا ہے۔
بے سکون خود غرض انسان
خود غرضی پریشانی کے دروازے کو کھولتی ہے اور پورے معاشرے کو بے سکون کردیتی ہے۔ خود غرضی ایک ایسی صفت ہے جو انسان کے اندرونی اطمینان اور اخلاقی قدروں کو تہو بالا کردیتی ہے۔ انسان کو بے سکون کردیتی ہے۔
خودغرضی کی حوصلہ شکنی۔
خود غرضی نہیں بے لوثی:- انسان انسان کے ساتھ بے لوث ہو کر رشتہ رکھے۔ خود غرضی کی تصحیح کے لیے نفسیاتی اور عملی اقدامات ضروری ہیں اولین قدم یہ ہے کہ انسان خود اپنی خطاوں کو پر نظر رکھے اور خودرضی کو اپنے اندر سے کم کرنے کی کوشش کرے۔ اپنے اندر ایثار اور تعاون کی عادت پیدا کرنا اور دوسروں کے مفاد کو بھی ملحوظ خیال رکھنے سے خود غرضی کی حوصلہ شکنی ہوگی۔
0 Comments