جرم کرنے سے بچوں کو کیسے بچائیں؟

بچوں کو مجرم بننے سے کیسے روکا اور بچایا جا سکتا ہے؟ بچوں میں قانون شکنی کی عادت کہاں سے؟

بچوں کو مجرم بننے سے روکنے کے لیے ان کی مناسب تربیت، ماحول، اور مثبت اور تعمیری سرگرمیوں میں شرکت کو یقینی بنانا ضروری ہے۔ بچوں میں قانون توڑنے پا قانون شکنی یا غلط رویے کی عادت کئی عوامل کی بنا پر پیدا ہو سکتی ہے:۔

1. گھر کا ماحول

  • گھر کے ماحول میں تشدد مار پیٹ یا بد تمیزی اور بدسلوکی: اگر گھر میں جسمانی یا نفسیاتی ذہنی بدسلوکی یا بدتمیزی کا ماحول ہو تو گھر میں رہنے والے بچے اِن خرابیوں کا اپنے اُپر نفسیاتی اثر لیتے ہیں۔ بچوں کے زہن میں اس قسم کی رویوں سے بُرے اثرات مُرتب ہوتے ہیں۔
  • عدم توجہ: والدین کی عدم توجہ یا بچوں کے مسائل کو سنجیدگی سے نہ لینا، بچوں کو غلط دستوں غلط لوگوں غلط سرگرمیوں کیرمنل سرگرمیوں کی طرف دھکیل سکتا ہے۔

2. دوستوں یاروں کا نفسیاتی دباؤ

  • بچے اکثر اپنے ہم عمر دوستوں کے نفسیاتی دباؤ میں آ کر قانون شکنی یا غیر اخلاقی حرکات کرتے ہیں۔
  • غلط صحبت بچوں کو مجرمانہ سرگرمیوں کی طرف لے جا سکتی ہے۔

3. بنیادی تعلیم و تربیت کی کمی

  • مناسب تعلیم اور عصر حاضر کی تعلیم و تربیت کی کمی سے بچوں میں صحیح اور غلط کی پہچان نہیں ہو پاتی۔
  • تعلیم کے ساتھ ساتھ اخلاقیات اور بنیادی ڈیسیپلین اور قانونی اصولوں کی تربیت بہت ضروری ہے۔

4. غربت افلاسی اور سماجی دباؤ

  • غربت افلاسی اور بے روزگاری، اور مالی مشکلات اکثر بچوں کو جرم کی طرف دھکیلتی ہیں۔
  • ایسے حالات میں بچے اپنے خاندان کی مالی معاونت اور مالی مدد کے لیے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہو سکتے ہیں۔

5. کسی بھی قسم کے میڈیا کا انسان پر منفی اثر پرنا ایک فطری رد عمل ہے:۔

  • بعض اوقات بچے ٹی وی، فلموں، یا سوشل میڈیا پر مجرمانہ کرداروں کو دیکھ کر ان کی تقلید کرنے لگتے ہیں۔
  • ایسے خراب کرداروں کو ہیرو کے طور پر پیش کرنا بچوں کے رویے پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

6. ذہنی صحت کے مسائل اور سائکلوجیکل مسائل :۔

  • اگر بچوں کو ذہنی دباؤ، ڈپریشن یا دوسری نفسیاتی مشکلات کا سامنا ہو، تو بچے ان کا اظہار مجرمانہ رویوں کی شکل میں کر سکتے ہیں۔

بچوں کو مجرم بننے سے روکنے کے کُچھ طریقے

  1. مضبوط کردار کے والدین کی تربیت: والدین کو بچوں کے ساتھ وقت گزارنا چاہیئے اور بچوں کے جذبات کو سمجھنا ضروری ہے۔ انہیں محبت اور اعتماد فراہم کرنا اہم ہے۔
  2. تعلیم اور اخلاقیات: بچوں کو نہ صرف تعلیمی بلکہ اخلاقی تعلیم بھی دی جائے۔ بچوں کو بنیادی اور ضروری قانونی اصولوں کے بارے میں آگاہی دی جائے۔
  3. مثبت اور تعمیری سرگرمیاں: بچوں کو کھیلوں اور تعلیمی مقابلوں اور ثقافتی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ترغیب دیں تاکہ ان کا وقت مثبت اور صحت مند طریقے سے گزرے۔
  4. غلط اور مشکوک صحبت سے بچاؤ: والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کے دوستوں اور ان دوستوں کے ماحول پر نظر رکھیں اور ان کی رہنمائی کریں کہ وہ اچھے دوست منتخب کریں۔
  5. بچو کے ساتھ مشاورت اور مدد اور بچوں سے والدین کا دلی کنیکشن مضبوط ہونا ضروری پے: اگر بچے ذہنی یا جذباتی سوالات اور دیگر مشکلات کا سامنا کر رہے ہوں تو ان بچوں کے بھلے کے لیے کسی ماہرین نفسیات سے رجوع کرنا چاہیئے تاکہ یہ بچیں منفی رویوں سے کرمنل لوگوں کی سُہبت سے بچ سکیں۔

ان سب اقدامات کے ذریعے ہم بچوں سوچ کے ڈائریکشن کو بہتر سمت میں گامزن کر سکتے ہیں اور انہیں مجرمانہ رویوں اور مجرم لوگوں سے بچا سکتے ہیں۔


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *