انسان کے خاص خاس بنیادی حقوق ملاحظہ فرمائیے؟

Universal Declaration of Human Rights – UDHR

انسانی زندگی کو گزارنے کا حق آزادی اور انسانی تحفظ مساوات کے حقوق انسان کو اظہار رائے کی آزادی ملنی چاہئیے دین اور مذہب کو پریکٹیس کرنے کی آزادی، انسانی بنیادی تعلیم کی آزادی۔ کام کاج اور مناسب اُجرت کا حق رہائش اور صحت کا حق حاصل ہے خاندانی زندگی کا حق، عزت و وقار کا حق حاصل ہے۔ اور کوئی بھی ملک بنیادی انسانی حقوق کے خلاف قانون سازی نہیں کر سکتی۔

انسان کے بنیادی حقوق وہ حقوق ہیں جو ہر فرد کو بلا تفریق حاصل ہونے چاہییں۔ یہ حقوق انسان کی عزت، آزادی، اور مساوات کو یقینی بنانے کے لیے تسلیم کیے گئے ہیں اور ان حقوق کی حفاظت زیادہ تر ممالک کے قوانین اور بین الاقوامی معاہدوں کے تحت کی جاتی ہے۔ انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے میں انسان کے بنیادی حقوق کی وضاحت کی گئی ہے وہ انسانی بنیادی حقوق حاضر خدمت ہیں:۔

نمبر 1- انسانی زندگی کا حق – ہر انسان کو زندہ رہنے کا حق حاصل ہے، اور ریاست کا آئین اپنے شہر اور جو بھی اُس کے ملک میں رہتے ہوں اُن لوگوں کی جان، زندگی کے تحفظ کی ضمانت قانون دیتا ہے۔

نمبر 2- انسانی آزادی اور تحفظ کے حقوق:- ہر شخص کو غلامی اور ظلم و زیادتی سے محفوظ رہنے کا حق حاصل ہے۔

نمبر 3-انسانوں کو مساوات کے حقوق حاصل ہیں: – بنیادی طور پر دنیا کے تمام انسان ایک جیسے ہیں اُن کے حقوق مساوی ہیں اور انہیں قانون کے تحت برابری کے حقوق حاصل ہیں ان سے مساوات کے حقوق کوئی چھین نہیں سکتا۔اُن کو اُن کے بنیادی مساوی حقوق ملیں گے۔ بغیر کسی تتعصُب و تفریق کے۔

نمبر 4- تمام انسان کو اظہار رائے کی آزادی حاصل ہے:– ہر شخص کو اپنی رائے رکھنے اور اس کا اظہار کرنے کا حق حاصل ہے۔

نمبر 5- دین اور مذہب کو پریکٹیس کرنے کی آزادی: – ہر شخص کو اپنی پسند کے دین و مذہب پر عمل کرنے یا نہ کرنے کی آزادی حاصل ہے۔

نمبر 6- بنیادی تعلیم کے حقوق: – ہر انسان کو بنیادی تعلیم حاصل کرنے کا حق حاصل ہے، اور یہ بنادی تعلیمی حقوق مساوت کے بنیاد پر ہونا چاہیے۔

نمبر 7-کام اور مناسب اجرت کا حق: – ہر شخص کو مناسب ملازمت کے مواقع ملنے چاہئیے اور اپنے کئیے ہوئے محنت کے عوض مناسب معاوضے کا حق اُس مزدور کو حاصل ہے۔

نمبر 8- رہائش اور صحت کا حق: – انسانوں کو مناسب رہائش، صحت کی سہولیات اور بنیادی ضروریات کو ملنے کا حق حاصل ہے۔

نمبر 9- خاندانی زندگی کا حق:- ہر شخص کو خاندان بنانے، خاندان کے تحفظ، اور ذاتی زندگی کی رازداری کا حق حاصل ہے۔

نمبر 10- عزت و وقار کا حق:- ہر شخص کو انسانی عزت و وقار کے ساتھ جینے اور سماج میں ادب و احترام کے ساتھ زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے۔

انسان کے بنیادی حقوق اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہیں کہ ہر انسان کو انسانی حیثیت میں عزت ملنا چاہئیے، انسانوں کی جان جی حفاظت ضروری ہے، ہر انسان کو زندگی کی بنیادی ضروریات مہیا ہوں۔ زیادہ تر ممالک ان حقوق کو اپنے قوانین اور آئین میں شامل کرتے ہیں اور بین الاقوامی سطح پر بھی ان حقوق کی پاسداری کو یقینی بنانے کی کوششیں کی جاتی ہیں۔

کیا کوئی بھی ملک بنیادی انسانی حقوق کے خلاف قانون سازی کر سکتا ہے؟

نظریاتی طور پر، بنیادی انسانی حقوق عالمی سطح پر تسلیم شدہ اصول ہیں اور زیادہ تر ممالک کے آئین اور قوانین میں انسانی بنیادی حقوق کو شامل کیے گئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اعلامیے اور دیگر بین الاقوامی معاہدوں کے تحت ممالک کو انسانی حقوق کی حفاظت اور انسانی حقوق کو فروغ دینے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ بعض اوقات ممالک اپنی داخلی سیاسی، سماجی یا ثقافتی وجوہات کی بناء پر قوانین بناتے ہیں جو انسانی حقوق کے عالمی معیارات سے مطابقت نہیں رکھتے۔ انسانی بنیادی حقوق کی بحالی ک لیے آپ سپریم کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں۔

کچھ ممالک میں، مذہبی اور ثقافتی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے قوانین بنائے جاتے ہیں جو بعض معاملات میں عالمی سطح پر تسلیم شدہ انسانی حقوق کے اصولوں کے خلاف بھی ہو سکتے ہیں۔ اس طرح کے قوانین بعض اوقات خواتین، اقلیتوں، اظہار رائے اور دیگر بنیادی حقوق کو محدود کرتے ہیں۔

اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے ایسے قوانین پر اعتراض کر کرتے رہتے ہیں اور متعلقہ ممالک کو قائل کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں کہ وہ انسانی حقوق کے اصولوں کے مطابق اصلاحات کریں۔ اس کے باوجود، ممالک کا اندرونی خود مختاری کا حق ہے، اور بین الاقوامی دباؤ کے باوجود وہ اپنی داخلی ضروریات کے مطابق قوانین بنانے میں آزاد ہوتے ہیں۔

لہذا، اگرچہ کوئی بھی ملک نظریاتی طور پر بنیادی انسانی حقوق کے خلاف قانون سازی نہیں کر سکتا، لیکن عملی طور پر یہ چیزیں کبھی کبھی ہوتی ہیں اور ان کا عالمی سطح پر ردعمل بھی سامنے آتا رہتا ہے۔


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *