اسلامی نظام کا تعارف:۔

اسلام کا معنی ہے اللّہ کے سامنے سر تسلیم خم کر دینا ہے اور اسلام ایک عالمگیر شریعت ہے جس کا مقصد پوری انسانیت کی اصلاح اور فلاح و بہبود ہے۔اسلامی قوانین کو اللّہ پاک کے بنائے ہوئے قوانین کی قبولیت حاصل ہے۔ اسلام ہر ایک کو ممبر و محراب سے لے کر حکومت واقتدار تک اسلام ہماری مکمل رہنمائی کرتا ہے۔ ساری کائنات کا خالق و مالک اور رازق و فیاض اللّہ تعالی ہے وہی اقتدار اعلی کا حقدار ہے ۔ انسانوں کا رب رحیم و کریم ہے انسانوں کے لئے قوانین و زندگی حیات مقرر کی ہے۔ اسلام قانون عدل فراہم کرتا بے۔ بے گناہ افراد کو اطمینان قلب عطا فرماتا ہے۔ انسانوں کو اللّہ پر اعتماد پیدا کرتا ہے اور بڑے جرائم پر اس کی مقرر کردہ سخت سزایں مقرر کرتا ہے۔ قانون شکن مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے اور دوسرے افراد کے لئے عبرت کا نشان بناتا ہے تاکہ معاشرے میں استحکام قائم و دائم رہے۔ اسلامی قانون عدل وانصاف کی ضمانت فراہم کرتا ہے ،معاشرتی نظام بنانے پر زور دیتا ہے۔ جہاں انصاف سب کے لیے یکساں ہو۔

اسلام کا نظام قانون

اسلام کا نظام قانون

اسلام کا نظام قانون، جو شریعت کے نام سے جانا جاتا ہے، ایک جامع اور مربوط قانونی نظام ہے جو مسلمانوں کی انفرادی، خاندانی، معاشرتی اور ریاستی زندگی کے تمام پہلوؤں کو محیط ہے۔ یہ نظام قرآن، سنت (حدیث)، اجماع (علماء کا اتفاق) اور قیاس (تشبیہ) پر مبنی ہے۔

شریعت اسلامیہ کی بنیادی بنیادیں؟

  1. قرآن:
    • قرآن اسلامی قانون کی اولین اور سب سے اہم ماخذ ہے۔ یہ اللہ کی وحی ہے جو نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئی۔
  2. سنت (حدیث):
    • حدیث نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال، اعمال اور تائیدات کا مجموعہ ہے۔ سنت قرآن کی تشریح اور توضیح میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
  3. اجماع:
    • اجماع علماء کا اتفاق رائے ہے۔ یہ ان مسائل کا حل فراہم کرتا ہے جن کا ذکر قرآن اور سنت میں براہ راست نہیں ملتا۔
  4. قیاس:
    • قیاس اصول تشبیہ پر مبنی ہے، جس میں نئے مسائل کا حل سابقہ مسائل کی روشنی میں تلاش کیا جاتا ہے۔

اسلامی قانون کی اقسام

  1. عبادات:
    • عبادات میں نماز، روزہ، زکوة، اور حج جیسے اعمال شامل ہیں جو فرد اور اللہ کے درمیان تعلق کو مضبوط کرتے ہیں۔
  2. معاملات:
    • معاملات وہ قوانین ہیں جو افراد اور معاشرتی تعلقات کو منظم کرتے ہیں۔ ان میں نکاح، طلاق، وراثت، اور تجارتی معاملات شامل ہیں۔
  3. حدود:
    • حدود ایسے جرائم ہیں جن کی سزائیں قرآن اور سنت میں واضح طور پر بیان کی گئی ہیں، جیسے چوری، زنا، اور شراب نوشی۔
  4. تعزیرات:
    • تعزیرات ان جرائم کی سزائیں ہیں جو حدود میں شامل نہیں ہوتے اور جن کی سزائیں قاضی کی صوابدید پر منحصر ہیں۔
  5. قضاء:
    • قضاء عدالتی نظام ہے جو عدلیہ کے تحت عمل میں آتا ہے۔ قاضی اسلامی قانون کے مطابق فیصلے کرتے ہیں۔

اسلام کے نظام قانون کی اہمیت

  1. انصاف کا قیام:
    • اسلامی قانون کا مقصد معاشرے میں انصاف کا قیام ہے، جس میں ہر فرد کے حقوق کی پاسداری کی جاتی ہے۔
  2. سماجی فلاح و بہبود:
    • زکوة اور وقف جیسے مالیاتی اصول سماجی فلاح و بہبود کو فروغ دیتے ہیں۔
  3. اخلاقی و روحانی راہنمائی:
    • اسلامی قانون فرد کی اخلاقی و روحانی ترقی کے لیے راہنمائی فراہم کرتا ہے۔
  4. معاشرتی ہم آہنگی:
    • اسلامی قانون کے تحت معاشرتی تعلقات کو منظم کرنے سے معاشرتی ہم آہنگی اور امن کو فروغ ملتا ہے۔

نتیجہ

اسلام کا نظام قانون ایک جامع، منصفانہ اور متوازن نظام ہے جو افراد اور معاشرے کی تمام ضروریات کو پورا کرتا ہے۔ اس کی بنیاد قرآن اور سنت پر ہے اور یہ انصاف، مساوات، اور فلاح و بہبود کے اصولوں کو فروغ دیتا ہے۔ اسلامی قانون کی پیروی سے ایک ایسا معاشرہ قائم کیا جا سکتا ہے جو امن، عدل، اور خوشحالی کی علامت ہو۔


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *