أولئك آبائي فجئني بمثلهم
إذا جمعتنا يا جرير المجامع

اس سلسلے میں اسلاف کرام رحمہم اللّٰہ کی عادات وصفات ہمارے لیے بہترین نمونہ ہیں۔

  • وکیع بن جراح رحمہ اللّٰہ کہتے ہیں کہ امام اعمش رحمہ اللہ کی عمر ستر سال کے قریب ہو گئی تھی لیکن اتنی عمر میں بھی کبھی ان کی تکبیر اولٰی فوت نہیں ہوتی تھی۔ 1
  • قاضی تقی الدین سلیمان رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے کبھی بھی فرض نماز اکیلے نہیں پڑھی، سوائے دو مرتبہ کے۔ 2
  • امام محمد بن سماعہ رحمہ اللّٰہ فرماتے ہیں کہ میں عرصہ چالیس سال سے کبھی بھی تکبیر اولٰی سے پیچھے نہیں رہا، سوائے ایک نماز کے، اس دن میری والدہ فوت ہوئی تھیں۔3
  • ابراہیم بن میمون رحمہ اللّٰہ لوہے کا کام کرتے تھے، جب اذان کی آواز کانوں میں پڑ جاتی اور ہتھوڑا اوپر اٹھایا ہوتا تو اس کی ضرب بھی نہیں لگاتے تھے بلکہ اسے وہیں چھوڑ دیتے اور نماز کے لیے چل پڑتے۔4
  • سعید بن مسیب رحمہ اللّٰہ کے بارے میں مذکور ہے کہ چالیس سال تک ان کا یہ معمول رہا ہے کہ اذان ہونے سے پہلے ہی مسجد میں موجود ہوا کرتے تھے۔5
  • امام شعبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ نماز کا وقت آنے سے پہلے ہی میں نماز کی ادائیگی کے لیے بے چین رہتا تھا۔6
    قدسی الفارسی
    ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
    1 سير أعلام النبلاء: .628/6
    2 ذيل طبقات الحنابله : 365/2.
    3 تهذيب التهذيب:204/9
    4 تهذيب التهذيب : 1731
    5 تهذيب التهذيب : 87/4
    6 سير أعلام النبلاء:164/3
Categories: Uncategorized

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *