قانون اور اخلاق، تحریری قانون، اخلاق کی تعریف دو الگ چیز ہے تحریری غیر تحریری اخلاقی تربیت شعوری اصول سماجی رویوں کے ساتھ مذہبی عقائد کی پابندی۔

حکمران ریاست میں قانون اور اخلاق  کو نافز کرنے سے کیوں ڈرتے ہیں؟

قانون اور اخلاق

قانون اور اخلاق میں دو نمایا فرق کیا ہے؟ یہ دو ایسے عناصر ہیں جو کسی بھی معاشرے کی بنیاد فراہم کرتے ہیں۔ یہ دونوں سماجی نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کے لیے ناگزیر ہیں۔ مگر ان کی نوعیت، دائرہ کار اور اطلاق میں نمایاں فرق پایا جاتا ہے۔

تحریری قانون۔

قانون ایک تحریری اور باضابطہ نظام ہے:- جو کسی ریاست یا حکومت کے ذریعے نافذ کیا جاتا ہے، جبکہ اخلاق ایک غیر تحریری اصولوں کا مجموعہ ہوتا ہے جو فرد اور معاشرے کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔

قانون کی تعریف کیا ہے؟

قانون کی تعریف:- قانون دراصل اجتماعی اصولوں پر مشتمل ایک ایسا نظام ہوتا ہے جس کو کسی ادارے عموماً حکومت ریاست کی جانب سے کسی معاشرے کو منظم کرنے کے لیے بنایا جاتا ہے۔

حسب ضرورت قانون کا نفاذ۔

 قانون کا نفاذ:- قانون اسے معاشرے پر لاگو کرنے یا نافذ کرنے کے لیے، جب اور جتنی ضرورت پڑے ریاستی طاقت کو استعمال میں لایا جا سکتا ہے اور اسی پر اس معاشرے کے اجتماعی رویوں کا دارومدار ہوتا ہے۔

باضابطہ اصولِ قانون

قانون باضابطہ اصول:- قانون وہ اصول و ضوابط ہے جو کسی ملک کی حکومت یا ریاست کے ذریعے نافذ کیے جاتے ہیں تاکہ ملک میں امن و انصاف کو برقرار رکھا جا سکے۔ قانون کا اطلاق عدالتوں اور قانونی اداروں کے ذریعے ہوتا ہے۔ اور قانون کی خلاف ورزی پر عدالت کے زریعے سزا یا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔

قانون کی کچھ بنیادی خصوصیات:۔

نمبر 1- ریاست ایک نافذ العمل قوت ہے: قانون کو ریاستی اداروں کے ذریعے نافذ کیا جاتا ہے اور اس کی خلاف ورزی پر سزائیں مقرر کی جاتی ہیں۔

نمبر 2- قانون تحریری کیوں؟ تحریری اور واضح شکل: قوانین عموماً تحریری ہوتے ہیں تاکہ کسی بھی قسم کی غلط فہمی یا ابہام سے بچا جا سکے۔

نمبر 3- قانون عوام کی حفاظت کے لیے:- قانون عوام کی جان مال اور عزت و آبرو کی حفاظت کرتا ہے۔ مفاد کا تحفظ قوانین کا بنیادی مقصد عوام کے حقوق کا تحفظ اور ان کے درمیان عدل و انصاف کا قیام ہوتا ہے۔

نمبر 4- سماجی نظم و ضبط کا قیام: قانون کے زریعے معاشرے میں نظل و ضبط قائم رکھا جاتا ہے۔ سماجی نظم و ضبط اور قانونی سماجی اور معاشرتی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے بنایا جاتا ہے۔

اخلاق کی تعریف اور اخلاقی دائرہ کار کیا ہے؟

نمبر 1- اخلاق ان اصولوں اور روایات کا مجموعہ ہے جو کسی فرد یا معاشرے کی اقدار اور رویوں کی رہنمائی کرتے ہیں۔

نمبر 2- اخلاقی اصول اکثر مذہبی، ثقافتی، اور سماجی عقائد پر مبنی ہوتے ہیں اور ان کا اطلاق ضمیر اور معاشرتی دباؤ کے ذریعے ہوتا ہے۔ اخلاق کی کچھ اہم خصوصیات درج ذیل ہیں:۔

نمبر 3- رسمی اور غیر رسمی اصول:– اخلاقی اصول اکثر غیر تحریری ہوتے ہیں اور ان کا اطلاق فرد کے ضمیر اور معاشرتی اقدار کے ذریعے ہوتا ہے۔

نمبر 4- انفرادی اور اجتماعی اخلاق:- انسانی اخلاقیات ذاتی اور اجتماعی سطح پر اطلاق ہوتا ہے۔ اخلاق فرد کی ذاتی زندگی کے علاوہ معاشرتی سطح پر بھی اثرانداز ہوتا ہے۔

نمبر 5- انسان کی اخلاقی اقدار کیا ہے؟ لچکدار اور وقت کے ساتھ بدلنے والے: اخلاقی اقدار وقت اور معاشرتی ترقی کے ساتھ تبدیل ہو سکتی ہیں۔

نمبر 6- اخلاقی پابندیاں کیا ہیں؟ خلاقی پابندیاں قانونی پابندیوں سے مختلف ہوتی ہیں: اخلاقی اصولوں کی خلاف ورزی پر قانونی سزا نہیں ہوتی، لیکن سماجی ناپسندیدگی یا مذمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

قانون اور اخلاق کے درمیان تعلق

قانون اور اخلاق ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں اور بعض اوقات قانون، اخلاقی اصولوں کی بنیاد پر تشکیل دیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر، قتل، چوری، اور دھوکہ دہی جیسے جرائم کو زیادہ تر معاشروں میں غیر اخلاقی بھی سمجھا جاتا ہے اور ان کے خلاف قوانین بھی موجود ہوتے ہیں۔ تاہم، کچھ معاملات میں اخلاقی اصول اور قوانین ایک دوسرے سے مختلف بھی ہو سکتے ہیں۔

مثال کے طور پر اخلاقی معاشرہ

بعض معاشروں میں سود لینا اخلاقی طور پر غلط سمجھا جاتا ہے، مگر یہ قانونی طور پر جائز ہوتا ہے۔

کچھ معاملات میں جھوٹ بولنا اخلاقی طور پر غلط ہوتا ہے، مگر قانونی طور پر جرم نہیں سمجھا جاتا جب تک کہ یہ دھوکہ دہی یا نقصان کا سبب نہ بنے۔

قانون اور اخلاق معاشرت میں

قانون اور اخلاق معاشرتی زندگی کے دو بنیادی ستون ہیں جو مل کر سماجی نظم و ضبط کو برقرار رکھتے ہیں۔ اگرچہ قانون کو ریاستی ادارے نافذ کرتے ہیں اور اخلاقی اصول ضمیر اور معاشرتی دباؤ کے تحت لاگو ہوتے ہیں، دونوں کا مقصد ایک بہتر اور پرامن معاشرے کی تشکیل ہوتا ہے۔ ایک متوازن اور ترقی یافتہ معاشرہ وہی ہوتا ہے جہاں قانون اور اخلاق دونوں کو یکساں اہمیت دی جائے اور ان کے درمیان ہم آہنگی قائم کی جائے۔

ہم اس مضمون میں “قانون اور اخلاق” پر ایک جامع تجزیہ پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

قانون اور اخلاق؟

قانون اور اخلاق دو ایسے عناصر ہیں جو کسی بھی معاشرے کی بنیاد فراہم کرتے ہیں۔ یہ دونوں سماجی نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کے لیے ناگزیر ہیں، مگر ان کی نوعیت، دائرہ کار اور اطلاق میں نمایاں فرق پایا جاتا ہے۔ قانون ایک تحریری اور باضابطہ نظام ہے جو کسی ریاست یا حکومت کے ذریعے نافذ کیا جاتا ہے، جبکہ اخلاق ایک غیر تحریری اصولوں کا مجموعہ ہوتا ہے جو فرد اور معاشرے کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔

قانون کی تعریف اور اس کا دائرہ کار ملاحضہ فرمائیے

قانون وہ باضابطہ اصول اور ضوابط ہیں جو کسی ملک کی حکومت یا ریاست کے ذریعے نافذ کیے جاتے ہیں تاکہ امن و انصاف کو برقرار رکھا جا سکے۔ قانون کا اطلاق عدالتوں اور قانونی اداروں کے ذریعے ہوتا ہے، اور اس کی خلاف ورزی پر سزا یا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔ قانون کی کچھ بنیادی خصوصیات درج ذیل ہیں:۔

قانون کے چار اصول

نمبر 1- نافذ العمل قوت: قانون کو ریاستی اداروں کے ذریعے نافذ کیا جاتا ہے اور اس کی خلاف ورزی پر سزائیں مقرر کی جاتی ہیں۔

نمبر 2- تحریری اور واضح شکل: قوانین عموماً تحریری ہوتے ہیں تاکہ کسی بھی قسم کی غلط فہمی یا ابہام سے بچا جا سکے۔

نمبر 3- عوامی مفاد کا تحفظ: قوانین کا بنیادی مقصد عوام کے حقوق کا تحفظ اور ان کے درمیان عدل و انصاف کا قیام ہوتا ہے۔

نمبر 4- سماجی نظم و ضبط: قانون سماجی اور معاشرتی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے بنایا جاتا ہے۔

اخلاق کی تعریف اور دائرہ کار۔

اخلاق ان اصولوں اور روایات کا مجموعہ ہے جو کسی فرد یا معاشرے کی اقدار اور رویوں کی رہنمائی کرتے ہیں۔ اخلاقی اصول اکثر مذہبی، ثقافتی، اور سماجی عقائد پر مبنی ہوتے ہیں اور ان کا اطلاق ضمیر اور معاشرتی دباؤ کے ذریعے ہوتا ہے۔ اخلاق کی کچھ اہم خصوصیات درج ذیل ہیں:۔

نمبر 1- اے = اخلاقی اصول و ضوابط کیا ہے؟ اخلاق غیر رسمی اصول کے تحت ہیں۔ اخلاقی اصول اکثر غیر تحریری ہوتے ہیں اور ان کا اطلاق فرد کے ضمیر اور معاشرتی اقدار کے ذریعے ہوتا ہے

نمبر 2- اخلاق کا اطلاق:- اخلاق کا اطلاق انسان کی ذاتی اور اجتماعی زندگی پر ہوتا ہے۔ اخلاق فرد کی ذاتی زندگی کے علاوہ معاشرتی سطح پر بھی اثرانداز ہوتا ہے۔

نمبر 3- اخلاقی رویوں میں وقت کے ساتھ اُتار چڑھاو:- اخلاق لچکدار ہوتا ہے اخلاق وقت کے ساتھ بدلتے رہتے ہیں۔ اخلاقی اقدار وقت اور معاشرتی ترقی کے ساتھ تبدیل ہو سکتی ہیں۔

نمبر 4- اخلاق اور قانون سماجی رویوں کے ساتھ:- اخلاقی پابندیاں قانونی پابندیوں سے مختلف ہوتی ہیں اخلاقی اصولوں کی خلاف ورزی پر قانون سزا نہیں دیتی جبکہ بُرے اخلاق کو سماج میں نا پسندیدگی یا مذمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

اخلاق کی تشکیل اور اس کا نفاذ

اخلاق کسی ریاست یا حکومت کے ذریعے نہیں بنائے جاتے، بلکہ یہ ایک سماجی مسئلہ ہوتے ہیں جو معاشرتی، مذہبی، ثقافتی، اور روایتی اصولوں سے جنم لیتے ہیں۔ اخلاق کی تشکیل درج ذیل عناصر کے ذریعے ہوتی ہے:۔

نمبر 1- اخلاقی اصول مذہب میں:- مذہبی عقائد: مختلف مذاہب اپنے ماننے والوں کو مخصوص اخلاقی اصولوں کی پابندی کا درس دیتے ہیں۔

نمبر 2- اخلاقی ثقافتی روایات: ہر معاشرے کی اپنی منفرد ثقافتی اقدار ہوتی ہیں جو اخلاقیات کو مختلف شکل دیتی ہیں۔

نمبر 3- اخلاق کی بنیادی تربیت گھر سے شروع:- خاندانی تربیت: خاندان اور والدین بچوں کو اخلاقی اصول سکھانے میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔

نمبر 4- اخلاقی تربیتی نظام:- تعلیمی و تدرسی نظام اسکول اور تعلیمی ادارے اخلاقی تعلیم فراہم کرتے ہیں اور طلبہ کو اچھے برتاؤ کی تربیت دیتے ہیں۔

نمبر 5- اخلاقی معاشرتی رویہ :- معاشرے کے دباؤ سے اور افراد اکثر اپنی ساکھ اور معاشرتی مقام کے خوف سے اخلاقی اصولوں کی پابندی کرتے ہیں۔

قانون اور اخلاق کے درمیان تعلق

قانون اور اخلاق ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں اور بعض اوقات قانون، اخلاقی اصولوں کی بنیاد پر تشکیل دیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر، قتل، چوری، اور دھوکہ دہی جیسے جرائم کو زیادہ تر معاشروں میں غیر اخلاقی بھی سمجھا جاتا ہے اور ان کے خلاف قوانین بھی موجود ہوتے ہیں۔ تاہم، کچھ معاملات میں اخلاقی اصول اور قوانین ایک دوسرے سے مختلف بھی ہو سکتے ہیں۔

مثال کے طور پر:۔

  • بعض معاشروں میں سود لینا اخلاقی طور پر غلط سمجھا جاتا ہے، مگر یہ قانونی طور پر جائز ہوتا ہے۔
  • کچھ معاملات میں جھوٹ بولنا اخلاقی طور پر غلط ہوتا ہے، مگر قانونی طور پر جرم نہیں سمجھا جاتا جب تک کہ یہ دھوکہ دہی یا نقصان کا سبب نہ بنے۔

اخلاق کہاں سے آتا ہے؟

اخلاقی شعور:- اخلاق ایک نیا سیکشن ہے جو وضاحت کرتا ہے کہ اخلاقی شعور کون بناتا ہے اور کہاں سے آتا ہے؟ اخلاق کیسے بیدار ہوتا ہے۔؟

قانون اور اخلاق معاشرتی زندگی کے دو بنیادی ستون ہیں جو مل کر سماجی نظم و ضبط کو برقرار رکھتے ہیں۔ اگرچہ قانون کو ریاستی ادارے نافذ کرتے ہیں اور اخلاقی اصول ضمیر اور معاشرتی دباؤ کے تحت لاگو ہوتے ہیں، دونوں کا مقصد ایک بہتر اور پرامن معاشرے کی تشکیل ہوتا ہے۔ ایک متوازن اور ترقی یافتہ معاشرہ وہی ہوتا ہے جہاں قانون اور اخلاق دونوں کو یکساں اہمیت دی جائے اور ان کے درمیان ہم آہنگی قائم کی جائے۔

حکومت کی مرضی سے قانون تو قانون ساز ادارے بناتے ہیں۔ مگر اخلاق تو ایک سماجی مسلہ ہےیہ کون اور کیسے بنا سکتا ہے؟

قانون اور اخلاق نافذ کیوں نہیں ہو پا رہا ہے؟

قانون اور اخلاق دو ایسے عناصر ہیں جو کسی بھی معاشرے کی بنیاد فراہم کرتے ہیں۔ یہ دونوں سماجی نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کے لیے ناگزیر ہیں، مگر ان کی نوعیت، دائرہ کار اور اطلاق میں نمایاں فرق پایا جاتا ہے۔ قانون ایک تحریری اور باضابطہ نظام ہے جو کسی ریاست یا حکومت کے ذریعے نافذ کیا جاتا ہے، جبکہ اخلاق ایک غیر تحریری اصولوں کا مجموعہ ہوتا ہے جو فرد اور معاشرے کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔

قانون کے 4 تعریفی دائرہ کار؟

قانون وہ باضابطہ اصول اور ضوابط ہیں جو کسی ملک کی حکومت یا ریاست کے ذریعے نافذ کیے جاتے ہیں تاکہ امن و انصاف کو برقرار رکھا جا سکے۔ قانون کا اطلاق عدالتوں اور قانونی اداروں کے ذریعے ہوتا ہے، اور اس کی خلاف ورزی پر سزا یا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔ قانون کی کچھ بنیادی خصوصیات درج ذیل ہیں:۔

نمبر 1- نافذ العمل قوت: قانون کو ریاستی اداروں کے ذریعے نافذ کیا جاتا ہے اور اس کی خلاف ورزی پر سزائیں مقرر کی جاتی ہیں۔

نمبر 2- تحریری اور واضح شکل: قوانین عموماً تحریری ہوتے ہیں تاکہ کسی بھی قسم کی غلط فہمی یا ابہام سے بچا جا سکے۔

نمبر 3- عوامی مفاد کا تحفظ: قوانین کا بنیادی مقصد عوام کے حقوق کا تحفظ اور ان کے درمیان عدل و انصاف کا قیام ہوتا ہے۔

نمبر 4- سماجی نظم و ضبط: قانون سماجی اور معاشرتی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے بنایا جاتا ہے۔

اخلاق کی تعریف اور اس کا دائرہ کار

اخلاق ان اصولوں اور روایات کا مجموعہ ہے جو کسی فرد یا معاشرے کی اقدار اور رویوں کی رہنمائی کرتے ہیں۔ اخلاقی اصول اکثر مذہبی، ثقافتی، اور سماجی عقائد پر مبنی ہوتے ہیں اور ان کا اطلاق ضمیر اور معاشرتی دباؤ کے ذریعے ہوتا ہے۔ اخلاق کی کچھ اہم خصوصیات درج ذیل ہیں:

نمبر 1- غیر رسمی اصول: اخلاقی اصول اکثر غیر تحریری ہوتے ہیں اور ان کا اطلاق فرد کے ضمیر اور معاشرتی اقدار کے ذریعے ہوتا ہے۔

نمبر 2- ذاتی اور اجتماعی سطح پر اطلاق: اخلاق فرد کی ذاتی زندگی کے علاوہ معاشرتی سطح پر بھی اثرانداز ہوتا ہے۔

نمبر 3- لچکدار اور وقت کے ساتھ بدلنے والے: اخلاقی اقدار وقت اور معاشرتی ترقی کے ساتھ تبدیل ہو سکتی ہیں۔

نمبر 4- اخلاقی پابندیاں قانونی پابندیوں سے مختلف ہوتی ہیں: اخلاقی اصولوں کی خلاف ورزی پر قانونی سزا نہیں ہوتی، لیکن سماجی ناپسندیدگی یا مذمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

اخلاق کی تشکیل اور اس کا نفاذ

اخلاق کسی ریاست یا حکومت کے ذریعے نہیں بنائے جاتے، بلکہ یہ ایک سماجی مسئلہ ہوتے ہیں جو معاشرتی، مذہبی، ثقافتی، اور روایتی اصولوں سے جنم لیتے ہیں۔ اخلاق کی تشکیل درج ذیل عناصر کے ذریعے ہوتی ہے:۔

نمبر 1- مذہبی عقائد: مختلف مذاہب اپنے ماننے والوں کو مخصوص اخلاقی اصولوں کی پابندی کا درس دیتے ہیں۔

نمبر 2- ثقافتی روایات: ہر معاشرے کی اپنی منفرد ثقافتی اقدار ہوتی ہیں جو اخلاقیات کو شکل دیتی ہیں۔

نمبر 3- خاندانی تربیت: خاندان اور والدین بچوں کو اخلاقی اصول سکھانے میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔

نمبر 4- تعلیمی نظام: اسکول اور تعلیمی ادارے اخلاقی تعلیم فراہم کرتے ہیں اور طلبہ کو اچھے برتاؤ کی تربیت دیتے ہیں۔

نمبر 5- معاشرتی دباؤ: افراد اکثر اپنی ساکھ اور معاشرتی مقام کے خوف سے اخلاقی اصولوں کی پابندی کرتے ہیں۔

قانون اور اخلاق کے درمیان تعلق

قانون اور اخلاق ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں اور بعض اوقات قانون، اخلاقی اصولوں کی بنیاد پر تشکیل دیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر، قتل، چوری، اور دھوکہ دہی جیسے جرائم کو زیادہ تر معاشروں میں غیر اخلاقی بھی سمجھا جاتا ہے اور ان کے خلاف قوانین بھی موجود ہوتے ہیں۔ تاہم، کچھ معاملات میں اخلاقی اصول اور قوانین ایک دوسرے سے مختلف بھی ہو سکتے ہیں۔

مثال کے طور پر:۔

  • بعض معاشروں میں سود لینا اخلاقی طور پر غلط سمجھا جاتا ہے، مگر یہ قانونی طور پر جائز ہوتا ہے۔
  • کچھ معاملات میں جھوٹ بولنا اخلاقی طور پر غلط ہوتا ہے، مگر قانونی طور پر جرم نہیں سمجھا جاتا جب تک کہ یہ دھوکہ دہی یا نقصان کا سبب نہ بنے۔

قانون اور اخلاق کا نفاذ کیوں مشکل ہے؟

اگرچہ قانون اور اخلاق دونوں کسی بھی معاشرے کے استحکام کے لیے ضروری ہیں، مگر ان کے مؤثر نفاذ میں کئی چیلنجز درپیش ہوتے ہیں:۔

نمبر 1- قانون کے نفاذ میں کمزوری: بعض اوقات ریاستی ادارے قانون کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے میں ناکام رہتے ہیں، جس کے نتیجے میں بے ضابطگیاں اور بدعنوانی جنم لیتی ہیں۔

نمبر 2- اخلاقی انحطاط: جدید دور میں معاشرتی اقدار میں تبدیلی اور اخلاقی اصولوں سے انحراف بڑھ رہا ہے، جس کی ایک بڑی وجہ مادی خواہشات اور غیر متوازن ترقی ہے۔

نمبر 3- قانون اور اخلاق میں تضاد: بعض اوقات قوانین اور اخلاقی اصولوں میں تضاد پایا جاتا ہے، جس سے لوگوں میں الجھن پیدا ہوتی ہے اور وہ کسی ایک کو اختیار کرنے میں تذبذب کا شکار ہو جاتے ہیں۔

نمبر 4- علیم اور شعور کی کمی: لوگوں میں قانونی اور اخلاقی تعلیم کی کمی انہیں قانون توڑنے یا غیر اخلاقی طرز عمل اختیار کرنے پر مجبور کر سکتی ہے۔

نمبر 5- سماجی و ثقافتی اختلافات: مختلف معاشرتی گروہوں میں اخلاقی اصولوں کا فرق قانون کے یکساں اطلاق میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔

قانون اور اخلاق دو ستون۔

قانون اور اخلاق معاشرتی زندگی کے دو بنیادی ستون ہیں جو مل کر سماجی نظم و ضبط کو برقرار رکھتے ہیں۔ اگرچہ قانون کو ریاستی ادارے نافذ کرتے ہیں اور اخلاقی اصول ضمیر اور معاشرتی دباؤ کے تحت لاگو ہوتے ہیں، دونوں کا مقصد ایک بہتر اور پرامن معاشرے کی تشکیل ہوتا ہے۔ ایک متوازن اور ترقی یافتہ معاشرہ وہی ہوتا ہے جہاں قانون اور اخلاق دونوں کو یکساں اہمیت دی جائے اور ان کے درمیان ہم آہنگی قائم کی جائے۔ ان کے مؤثر نفاذ کے لیے ضروری ہے کہ حکومتی ادارے شفافیت کے ساتھ قانون کو نافذ کریں، جبکہ تعلیمی اور سماجی ادارے اخلاقی اقدار کے فروغ کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔

قانون اور اخلاق کو نافذ کرنے میں کون سی مشکلات درپیش ہیں؟


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *