کامیاب انسان کے مثبت سوچ؟
Our mind is a Powerful thing. When we fill it with Positive Thoughts, Our life will start to Change.”
ہمارا ذہن ایک طاقتور چیز ہے، جب ہم اِسے مثبت خیالات سے بھر دیں گے تو ہماری زندگی بدلنا شروع ہو جائے گی۔
امریکہ کا صدر ابراہم لنکن
ناکامی دراصل ایک وقتی رکاوٹ ہوتی ہے، لیکن منفی سوچ اسے مستقل محرومی میں بدل دیتی ہے۔ کامیاب لوگ ناکامی کو شکست نہیں سمجھتے بلکہ ایک نیا سبق سمجھ کر آگے بڑھتے ہیں۔
بڑے لوگوں کی بڑی باتیں؟
ابراہم لنکن:- بڑے لوگ کون؟ دنیا کی تاریخ کے ہر عظیم انسان نے اپنی منزل تک پہنچنے کے لئے اسی فلسفے کو اپنایا۔ ابراہم لنکن، جو امریکہ کے سولہویں صدر بنے، اپنی زندگی میں کئی بار کاروبار میں ناکام ہوئے، انتخابات ہارے، ذاتی زندگی میں غم جھیلے، مگر سوچ کی پختگی انہیں ہر بار دوبارہ کھڑا کرتی رہی۔
کامیابی اور ناکامی؟
کامیابی یا ناکامی قدرت کے قوانین ہے۔ اگر ہم قدرت کے قوانین کو سمجھ لیں تو زندگی بہت سہل اور خوشگوار ہوجائے
ناکامی کو ایک استاد سمجھیں- کامیابی اور ناکامی — ایک سوچ کا فرق ہے- جو خود کو ہارنے نہ دے، دنیا اسے ہرا نہیں سکتی!۔ ناکامی دراصل کوئی جرم نہیں بلکہ ایک تجربہ ہے!۔۔
کبھی یہ مت سمجھیں؟
زندگی کا نیا سبق سوچ و سمجھ ہے:- زندگی میں کبھی یہ مت سمجھیں کہ آپ ناکام ہو گئے ہیں، بلکہ یہ سوچیے کہ آپ کو کامیابی کا ایک نیا سبق ملا ہے۔ اگر آپ نے ہمت، حوصلہ اور مثبت سوچ کے ساتھ دوبارہ قدم بڑھایا، تو یقین جانیں کامیابی آپ کی منتظر ہوگی۔
کامیابی اور ناکامی ایک سوچ کا فرق ہے۔
سوچ بدلیں دنیا خودبخود بدل جائے گی:- کامیابی آپ کے دروازے پر دستک دے رہی ہوتی ہے، بس دل کے دروازے کو اُمید کی کنجی سے کھولنے کی دیر ہوتی ہے۔ زندگی ایک سفر ہے، اور اس سفر میں کامیابی اور ناکامی دو ایسے موڑ ہوتے ہیں جن سے ہر انسان کو گزرنا پڑتا ہے۔ مگر سوال یہ ہے کہ کامیابی کیا ہے؟ ناکامی آخر کس چیز کا نام ہے؟
اصل کامیابی؟
کامیابی:- اکثر لوگ کامیابی کو دولت، شہرت یا عہدے سے جوڑتے ہیں، جب کہ حقیقت اس سے کہیں مختلف ہے۔ اصل کامیابی یہ ہے کہ آپ اپنے مقصد کو پہچانیں، اُس کے لیے کوشش کریں، اور اپنی ذات میں بہتری لائیں۔ کامیابی محض کسی انعام یا اعزاز کا نام نہیں، بلکہ ایک مسلسل جدوجہد کا نتیجہ ہے جو انسان کو اندر سے مضبوط بناتی ہے۔
اگر سمجھو تو ہر ناکامی کامیبی کی سیڑھی؟
اپنی اپنی سوچ:- دوسری طرف ناکامی کو اکثر منفی انداز میں دیکھا جاتا ہے، حالانکہ یہ حقیقت میں کامیابی کی سیڑھی کا پہلا زینہ ہے۔ جو لوگ ناکامی سے سبق سیکھتے ہیں، وہی اصل میں کامیاب ہوتے ہیں۔ ناکامی ہمیں سکھاتی ہے کہ کہاں غلطی ہوئی، اور کیسے بہتر کیا جا سکتا ہے۔
سوچ کا فرق؟
اصل فرق سوچ کا ہوتا ہے۔ کامیاب لوگ ہر ناکامی میں ایک نیا موقع دیکھتے ہیں، جب کہ دوسرے لوگ اُسی ناکامی میں اپنی ہمت ہار بیٹھتے ہیں۔ زندگی کا کھیل اُنہی کے ہاتھ آتا ہے جو گرنے کے بعد اُٹھنا جانتے ہیں۔
ہرناکامی کو اپنا اُستاد بنائیں۔
لہٰذا، اگر آپ کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو ناکامی سے گھبرائیں نہیں، بلکہ اُسے اپنا استاد بنائیں۔ کیونکہ کامیابی اور ناکامی دونوں آپ کو آپ کی اصل پہچان تک لے جاتے ہیں — بس فرق صرف زاویۂ نگاہ کا ہے۔
کامیابی قربانی مانگتا ہے۔
سُستی کی قربانی، اپنے آرام کی قربانی، اپنے زاتی انا کی قربانی: آج کے نوجوان جلد بازی کا شکار ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ بغیر محنت کے سب کچھ حاصل ہو جائے۔ وہ کامیابی کی صرف چمک دیکھتے ہیں، اُس کے پیچھے کی جدوجہد نہیں۔ یہ رویہ نہ صرف اُنہیں ناکامی سے ڈراتا ہے بلکہ خود پر اعتماد بھی ختم کر دیتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ کامیابی ایک سفر ہے، ایک ایسا سفر جو وقت، برداشت اور قربانی مانگتا ہے۔
ناکامی کو ایک استاد سمجھیں۔
ناکامی کو ایک استاد سمجھیں: ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے بچوں اور نوجوانوں کو ناکامی سے ڈرنے کے بجائے اس سے سیکھنے کا ہنر سکھائیں۔ اُنہیں یہ بتائیں کہ زندگی کا ہر تجربہ — چاہے وہ کتنا ہی تلخ کیوں نہ ہو — ہمارے لیے ایک سبق رکھتا ہے۔ اگر ہم ہر ناکامی کو ایک استاد سمجھیں، تو کامیابی خود ہمارے قدم چومے گی۔
اجتماعی کامیابی۔
کامیابی:- کامیابی صرف اپنی ذات تک محدود نہیں ہونی چاہیے۔ اصل کامیاب وہ ہے جو دوسروں کو بھی کامیاب دیکھنا چاہے، جو اپنی کامیابی کو دوسروں کی رہنمائی کے لیے استعمال کرے۔ معاشرے میں بہتری تب ہی آئے گی جب ہم اجتماعی کامیابی کے خواب دیکھنا شروع کریں گے۔
کامیابی کا خلاصہ۔
آخر میں، یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ کامیابی اور ناکامی دونوں انسان کی شخصیت کو تراشنے والے اوزار ہیں۔ جس نے ان دونوں کو سمجھ لیا، اُس نے زندگی کو سمجھ لیا۔ ہمیں نہ صرف کامیابی پر شکر ادا کرنا چاہیے، بلکہ ناکامی پر صبر بھی کرنا سیکھنا چاہیے۔ کیونکہ یہ دونوں اللہ کی طرف سے ہمارے لیے امتحان اور تربیت کا ذریعہ ہوتے ہیں۔
علامہ اقبالؒ کا فرمان؟
علامہ اقبالؒ نے کیا خوب کہا:۔
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں، ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں!۔
اصل طاقت آپ کی سوچ ہے۔ سوچ جتنی بلند، کامیابی اتنی قریب!۔
لہٰذا اپنی سوچ کو شکست سے بچائیے، کامیابی خود آپ کے قدم چومے گی۔
کامیابی کی حقیقت کیا ہے؟
زندگی کے اتنے سال گزرنے کے بعد اب سمجھ آیا کہ کہ اللّہ پاک کے ہر کام میں ہمارے لئے کوئی نا کوئی بہری اور کوئی خیر پوشیدہ ہوتی ہے۔ کامیابی اور ناکامی اللّہ تعلی کے ہاتھ میں ہے۔ وہ جسے چاہے کامیاب کردے جسے چاہے ناکام۔ اس کے ہر کام میں ہمارے لئے خیر و بھلائی ہے۔ وہ جسے چاہے نواز دے یہ درِ کریم کی بات ہے
کامیاب پیغام؟
زندگی کا پیغام فیکر:- زندگی میں کامیاب یا ناکام ہونا حالات پر نہیں، آپ کی سوچ پر منحصر ہے۔ اپنی سوچ کو بلند، مثبت اور پرعزم بنائیں، کیونکہ:۔
“سوچ بدلیں، تو دنیا خود بخود بدل جائے گی۔”
جسے چاہا در پہ بلا لیا ،جسے چاہا اپنا بنا لیا- یہ بڑے کرم کے ہیں فیصلے یہ بڑے نصیب کی بات ہے۔
یہ سلسلہ تحریر جاری ہےشکریہ!۔
If you feel free to– Comments & advise.
0 Comments