نکاح کے شرائط معیَ، اقسام، ممنوعہ یا موانع، دائمی (مؤبدہ) رکاوٹیں، کتنے گواہ، دائمی حرمت نکاح اور عارضی نکاح کیا ہیں؟

‫نکاح کے معنی و مفہوم: لفظ نکاح باب نَکحَ یَنْکِحُ (منع، ضرب ...‬‎

نکاح کے معنی و مفہوم: لفظ نکاح باب نَکحَ یَنْکِحُ (منع، ضرب) سے مصدر ہے اس کے معنی ”جماع کرنا اور شادی کرنا“ مستعمل ہے. اِسْتَنْکَحَ (استفعال) ” شادی کرنا“۔ اٰنکَحَ (افعال) ” شادی کرانا“۔ تَنَاکَحَ (تفاعل) ”ایک دوسرے سے شادی 

کیا نکاح عبادت ہے؟

 نکاح عبادت ہے:- نکاح بہ ذاتِ خود اطاعت اور عبادت ہے، اور نفلی عبادت سے افضل ہے۔

نکاح کے بنیادی ارکان و فرائض

نمبر 1- نکاح کے لیے دو گواہوں کی موجودگی ضروری ہے۔ نکاح کے لیے دو مسلمان عاقل و بالغ گواہوں کی موجودگی لازمی ہے۔

نمبر 2- نکاح کے موقع پر:- ایجاب و قبول (رضامندی کا اظہار): نکاح کے وقت دولہا اور دلہن کا ایک دوسرے کو قبول کرنا ضروری ہے۔ اسے ایجاب و قبول کہتے ہیں۔

نمبر 3- نکاح سے پہلے یہ طے کر لینا:-۔

حق مہر کا تعین کرنا: نکاح کی ایک واجب شرط حق مہر ہے۔ مہر کی رقم کو ادائیگی کے طریقے کو طے کرنا ہے۔ 

نکاح کی شرائط و احکام

  • نکاح کے قابل ہونا: دونوں فریق نکاح کے قابل ہونے چاہئیں اور ان میں کوئی ایسی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے جو نکاح کو ناجائز کر دے، جیسے کہ نسب یا رضاعت کی وجہ سے رشتے میں ہونا۔
  • ولی کی اجازت: اگر عورت کی شادی ہو رہی ہے، تو اس کے ولی کی اجازت کی بھی ضرورت ہوتی ہے نکاح میں ولی کا کردار اہم ہے۔ 

ممنوعہ نکاح کی مثال

شادی کیا ہے؟

اصطلاحاً شادی کا مفہوم متفرق ثقافتوں میں مختلف ہوتا ہے، البتہ بنیادی طور پر شادی کی تعریف یہ کی جا سکتی ہے کہ کسی بھی ثقافت میں وہ رسم یا قانونی معاہدہ جس کے ذریعے معاشرہ، قانون اور مذہب مرد (شوہر) و زن (بیوی) کے مابین قریبی جنسی اور ازدواجی تعلق کو قبولیت بخشتا ہے۔

ازدواجی حیثیت سے کیا مراد ہے؟

سول حیثیت یا ازدواجی حیثیت، کئی مختلف اختیارات میں سے ایک ہے جو کسی دوسرے کے ساتھ کسی شخص کا تعلق بیان کرتا ہے۔ شادی شدہ، واحد، طلاق اور بیوہ شہری حیثیت کی مثال ہیں

سول اور ازدواجی حیثیت کیا ہے؟

ازدواجی حیثیت سے مراد ایک شخص کی شادی کی صورتحال ہے، جیسے کہ شادی شدہ، غیر شادی شدہ، طلاق یافتہ، یا بیوہ ہونا۔ یہ ایک سول حیثیت ہے جو کسی فرد کا دوسرے کے ساتھ رشتہ بیان کرتی ہے۔ 

بیوہ: وہ شخص جس کا شریک حیات فوت ہو گیا ہو۔ 

شادی شدہ: وہ شخص جس نے شادی کی ہے۔

غیر شادی شدہ: وہ شخص جو شادی شدہ نہیں ہے۔

طلاق یافتہ: وہ شخص جس کی شادی طلاق کے ذریعے ختم ہو گئی ہو۔

کیا نکاح میں باپ لڑکی کا وکیل بن سکتا ہے؟

جواب: جی ہاں! مسنون طریقہ یہی ہے کہ باپ خود اپنی بیٹی کے نکاح کا وکیل بنے، البتہ اگر باپ کسی دوسرے شخص کو وکیل بنا دے، تو یہ بھی جائز ہوسکتا ہے۔

کیا حق مہر کے بغیر نکاح ہو جاتا ہے؟

جواب جی ہاں! اگر نکاح کے وقت مہر معین نہ کیا جائے تو نکاح شرعاً درست ہو جاتا ہے لیکن ایسی صورت میں عورت کو بعد میں مہرِ مثل دیا جائے گا۔

مہر دلہن کا شرعی حق ہے؟

واضح رہے کہ مہر عورت کا شرعی حق ہے۔ اور حق مہر کی رقم طے کرنے کا معاملہ شریعت نے دونوں فریقین کی باہمی رضامندی پر رکھا ہے۔ لڑکی اور لڑکے والے باہمی مشورے سے جو مہر طے کرلیں شریعت نے اسی کا اعتبار کیا ہے ،لیکن اگر ایجاب وقبول کے وقت مہر کا ذکرنہیں کیا گیاتونکاح کے انعقاد پر کوئی اثر نہیں پڑھتا۔

ایجاب و قبول کے وقت حق مہر کا ذکر کیے بغیر نکاح کا ہونا کیسا ہے؟

صورتِ مسئولہ میں اگر ایجاب و قبول ہوچکا ہے اور مہر کا ذکر ایجاب و قبول میں نہیں ہوا، لیکن بعد میں مقرر شدہ مہر کا اعلان کردیا تھا تو نکاح منعقد ہو چکا ہے۔

کیا نکاح حق مہر کے بغیر ہو جاتا ہے؟ 

لیکن حق مہر واجب ہے۔ نکاح کی شرعی حیثیت کے لیے حق مہر ضروری نہیں ہے، البتہ شرعی طور پر یہ مرد پر لازم ہے۔ نکاح کے لیے صرف ایجاب و قبول، دو گواہوں اور دونوں فریقین کی رضامندی ضروری ہے، اور ان شرائط کے مکمل ہونے پر نکاح ہو سکتا ہے۔ 

  • نکاح کا انعقاد: نکاح کے انعقاد کے لیے حق مہر ضروری نہیں ہے؛ یہ نکاح کا رکن یا شرط نہیں ہے۔
  • حق مہر کی اہمیت: نکاح میں حق مہر واجب ہے، جو کہ شرعاً ضروری ہے۔
  • شرائط: نکاح کے لیے درج ذیل شرائط لازم ہیں:
    • مرد اور عورت کا راضی ہونا اور ایجاب و قبول کرنا۔
    • دو عاقل و بالغ مرد گواہوں کا ہونا۔
    • نکاح کا علی الاعلان ہونا۔
  • نکاح کے بعد: نکاح کے بعد حق مہر کی ادائیگی کی شرعی ذمہ داری قائم رہتی ہے

شادیوں پر پابندی کا قانون؟

 — صدر مملکت کی طرف سے اس بل پر دستخط کر دیے گئے ہیں جس کے مطابق 18سال سے کم عمر لڑکی سے شادی جرم ہو گا جس پر جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا جبکہ 18 

نکاح کے شرائط کیا ہیں؟

نکاح کے معنی کیا ہے؟

موانع نکاح کی کتنی اقسام ہیں؟

جو ہمیشہ کے لیے حرام ہو ، وہ دائمی حرمت کہلاتی ہے ، جو کسی خاص صورت حال یا وقت کے لیے حرام ہو ، وہ غیر مُؤبَّدہ یعنی عارضی حُرمت کہلاتی ہے ، علامہ حسن بن منصور اوزجندی ؒ لکھتے ہیں: ترجمہ:” حرمت نکاح کی دو قسمیں ہیں: (۱) مُؤبدہ (دائمی) (۲) غیر مُؤبدہ(عارضی) ، مُؤبدہ (حرمت) نسب ،رضاعت اور سسرالی رشتے سے ثابت ہوتی ہے۔

نکاح میں کتنے فرض ہیں؟

نکاح میں مجموعی طور پر 06 چیزیں ہیں: جن میں دو فرائض ہیں، 01 واجب ہے اور 03 سنتیں ہیں، جن کی تفصیل کچھ اس طرح ہے: 1: دو مسلم گواہان کی موجودگی۔ (پہلا فرض) 2: دولہا و دولہن کا ایجاب و قبول۔ (دوسرا فرض) ایک واجب ہے وہ حق مہر کا طےکرنا ہے۔

تنسیخ نکاح کیا ہے؟

نکاح شغار کیا ہے؟

نکاح مقت کیا ہے؟

کیا مسجد میں نکاح سنت ہے؟

نکاح کو عربی میں کیا کہتے ہیں؟

لغت نکاح سب میں اردو-عربی کے معنی اور تراجم

اصلی الفاظمعنیٰ
نکاح [عام][اسم] نِكَاح ، زِوَاج
پیغام نکاح [عام][اسم] خِطْبَة، طَلَبُ خِطْبَة (خَطَبَهَا فُلَانٌ من وَلِيْهَا لِابْنِه).
کسی قبیلہ یا کنبہ میں نکاح کرنا [عام][فعل] نَكَح اِلَيْهِمْ

موانع نکاح کی کتنی اقسام ہیں؟

جو ہمیشہ کے لیے حرام ہو ، وہ دائمی حرمت کہلاتی ہے ، جو کسی خاص صورت حال یا وقت کے لیے حرام ہو ، وہ غیر مُؤبَّدہ یعنی عارضی حُرمت کہلاتی ہے ، علامہ حسن بن منصور اوزجندی ؒ لکھتے ہیں: ترجمہ:” حرمت نکاح کی دو قسمیں ہیں: (۱) مُؤبدہ (دائمی) (۲) غیر مُؤبدہ(عارضی) ، مُؤبدہ (حرمت) نسب ،رضاعت اور سسرالی رشتے سے ثابت ہوتی ہے۔

موانع یا ممنوعہ نکاح 

وہ رکاوٹیں ہیں جن کی وجہ سے نکاح جائز یا درست نہیں ہوتا۔ ان کی دو بڑی اقسام ہیں: دائمی (مؤبدہ) اور عارضی (غیر مؤبدہ)۔ دائمی رکاوٹوں میں نسب، رضاعت (دودھ پلانا) یا سسرالی رشتے جیسے خونی رشتے شامل ہیں جبکہ عارضی رکاوٹوں میں نکاح کے وقت شادی کا نہ ہونا، یا کسی اور سے شادی شدہ ہونا شامل ہو سکتا ہے۔ کچھ ایسی رکاوٹیں بھی ہیں جن سے نکاح منع کیا گیا ہے، جیسے نکاحِ شغار۔ 

نکاح دائمی (مؤبدہ) رکاوٹیں

یہ رکاوٹیں مستقل ہوتی ہیں اور ان کی وجہ سے کبھی بھی شادی نہیں ہو سکتی۔

  • نسب: رشتے جو خونی ہوں، جیسے ماں، بہن، بیٹی، پھوپھی وغیرہ۔
  • رضاعت: رضاعی (دودھ پلانے کی) بہنیں اور مائیں وغیرہ۔
  • سسرالی رشتے: ان میں ساس، بہو، وغیرہ شامل ہیں۔

عارضی (غیر مؤبدہ) رکاوٹیں

یہ رکاوٹیں عارضی ہوتی ہیں اور ان کے ختم ہونے پر نکاح جائز ہو جاتا ہے۔ 

  • نکاح کے وقت شادی کا نہ ہونا (مثلاً کسی اور مرد سے شادی شدہ ہونا)۔
  • ایک عورت کا دو بھائیوں کے لیے بیک وقت جائز نہ ہونا (ایک بھائی کی بیوی ہونا)۔
  • منگی یا رشتے میں ہونے کی صورت میں شادی نہ ہونا۔

ممنوعہ نکاح جن سے سختی سے منع کیا گیا ہے۔

  • نکاح شغار: یہ ایک ایسی شادی ہے جس میں ایک شخص اپنی بیٹی یا بہن کا نکاح کسی دوسرے شخص سے اپنی بیٹی یا بہن کے بدلے کرواتا ہے۔ اس طرح کا نکاح اسلام میں منع ہے۔
  • نکاح متعہ: یہ ایک مخصوص مدت کے لیے متعین نکاح ہے، جو درست نہیں سمجھا جاتا۔ 

یہ جاننا ضروری ہے کہ نکاح کے وقت ان رکاوٹوں کی جانچ پڑتال بہت ضروری ہے تاکہ نکاح درست اور جائز ہو سکے۔

نکاح متعہ کیا ہے؟

متعہ کیا ہے؟ نکاحِ متعہ ایک متنازع مذہبی عمل ہے جسے شیعہ مسلک میں وقتی شادی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور اس میں خاتون کو شادی کے لیے رقم دی جاتی ہے۔ سنی اکثریتی ممالک میں نکاحِ المسیار میں بھی ایسا ہی ہوتا ہے۔

نکاح مسیار کیا ہوتا ہے؟

نکاح مسیار (عربی: “نکاح المسیار” یا “زواج المسیار”)ایک قسم کی شادی کا معاہدہ ہے ۔ یہ ایک متنازع نکاح ہے جس کچھ مسلمان عمل کرتے ہیں۔ اس طرح ان نکاح میں شوہر اور بیوی کچھ ازدواجی حقوق جیسے ایک ساتھ رہنا، بیوی کے رہائش اور دیکھ بھال کے حقوق اور شوہر کے گھر کی دیکھ بھال اور رسائی کے حق کو ترک کرنے کے مجاز ہو سکتے ہیں۔

نکاح متعہ اور نکاح موقت میں کیا فرق ہے؟

نکاح متعہ اور موقت میں فرق: … متعہ اور موقت میں سب سے بڑا فرق تو یہی ہے کہ موقت میں تمام شرائطِ نکاح ہوتی ہیں فقط توقیت اسے باطل کردیتی ہے جبکہ متعہ میں نہ گواہ ہوتے ہیں نہ دیگر شرائطِ نکاح۔ متعہ میں مدت کی تعیین لازمی نہیں جبکہ موقت میں انتہاء ِ عقد کی مدت معین ہوتی ہے۔

دائمی حرمت نکاح اور عارضی حرمت نکاح میں فرق؟

نکاح میں کتنے فرض ہیں؟

نکاح میں مجموعی طور پر 06 چیزیں ہیں۔ جن میں دو فرائض ہیں، 01 واجب ہے اور 03 سنتیں ہیں، جن کی تفصیل کچھ اس طرح ہے: 1: دو مسلم گواہان کی موجودگی۔ (پہلا فرض) 2: دولہا و دولہن کا ایجاب و قبول۔ (دوسرا فرض) 03: ایک واجب ہے وہ حق مہر کا طےکرنا ہے

نکاح کے چار بنیادی اصول:۔

نمبر 1- اخلاق اور پاکیزگی کی حفاظت، نمبر 2- نکاح نسل انسانی کی بقاء و افزائِش انسانیت وغیرہ۔ نمبر3- سکون قلب اور مودت و رحمت نمبر 4- دینی اور معاشرتی مصالح: ۔

نمبر 1- نکاح کے زریعے اخلاق اور پاکیزگی کی حفاظت

نمبر 1- اخلاق اور پاکیزگی کی حفاظت :- اسلام کی نگاہ میں نکاح کا اوّلین مقصد اخلاق اور عفّت و عصمت کا تحفظ ہے۔ اسلامی قانون میں زنا حرام ہے اور اس فعل کی بہت سخت سزا ہے۔ اسلام مرد اور عورت دونوں کو حکم دیتا ہے کہ وہ اپنے فطری تعلق اور نفسیاتی خواہش کو ایک ایسے ضابطے کا پابند بنائیں جو اُن کے اخلاق کو بے حیائی سے اور انسانی تمدُن کو فساد سے محفوظ رکھ سکے۔

قُران مجید فرقان حمید میں نکاح کی تعبیر احصان سے کی گئی ہے۔ احصان کے معنٰی قلعہ بندی کے ہیں، نکاح کرنے والا مرد مُحصِین ہوتا ہے ہعبی قلعہ تعمیر کرنے والا شخص اس کا شوہر ہوتا ہے۔ یہ عورت جو اب اس کی بیوی بن چُکی ہے اُس کی عزت و عصمت اور عفت کی حفاظت کرنے اور نان نفقہ فراہم کرنے کی ذمہ داری اُس کے شہر کی ہوتی ہے۔ قانون نکاح کا پہلا کام اِس قلعہ کو مضبوط و مُستحکم کرنا ہے۔ جہاں اُس کی بیوی بنیادی آزادی کے ساتھ عزت و احترام اور سکون و عافیت کے ساتھ پُر وقار طریقے سے رہ سکے۔

نمبر 2- نکاح کے زریعے نسل انسانی کی بقاء و افزائِش

نسل انسانی کی بقاء اور افزائش کی خدائی منصوبے کا زریعہ مرد اور عورت کا تعلق ہے۔ اللّہ تعلی نے قران مجید کی سورۃ بقراہ کی آیت نمبر 223 میں فرماتے ہیں کہ:- تمہاری عورتیں تمہاری کھیتیاں ہیں، تمہیں اختیار ہے جس طرح چاہو اپنی کھیتی میں جاو، مگر اپنے مستقبل کی فکر کرو۔

مرد اور عورت کا تعلق کسان اور کھیت کا سا ہے۔ کھیت میں کسان محض تفریح کے لیے نہیں جاتا ہے بلکہ اس لئے جاتا ہے کہ اس سے پیداوار حاصل کرے۔

نمبر3- نکاح سکون قلب اور مودت و رحمت کا زریعہ :۔

رشتہ نکاح کا تہسرا مقصد یہ ہے کہ یہ نکاح کا تعلق مودت و رحمت کی بنیاد بنے۔ تاکہ مرد و عورت کی خاندگی زندگی میں یہ دونوں راحت و مُسرت اور سکون و عافیت اور قلبی سکون حاصل کر سکئیں۔ یہ تمدُن کے اعلی مقاصد کو پورے کرنے کے لیے ان دونوں کو طاقت و قوت فراہم کریں۔

قران مجید کے سورۃ بقرۃ کے آیت نمبر 187 میں اللّہ پاک فرماتے ہیں کہ:- “وہ تمہارے لیے لباس ہیں اور تم ان کے لئے“۔

لباس انسانی جسم سے مُتصل رہتا ہے، لباس پردہ پوشی بھی کرتا ہے، لباس انسان کو راحت اور آرام بھی دیتا ہے۔ لباس انسان کو خوبصورت بناتا ہے۔

قران پاک کی سورہ روم کے آیت نمبر 21 میں اللّہ پاک فرماتے ہیں:- اور اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ اس نے تمہارے لئے تمہاری ہی جنس سے بیویاں بنائیں تاکہ تم ان جے پاس سے سکون حاصل کر سکو اور تمہارے درمیان محبت اور رحمت پیدا کردی ۔

مُودّت محبت اور رحمت رشتہ نکاج کی روح ہے:۔

اگر جسم سے روح نکل جائے تو بے جان لاش بن جاتا ہے۔ جس کو دفن نہ کیا جائے تو یہ جسم سڑ گل جاتا ہے۔ یہ ہے جسم کی حقیقت ۔

نمبر 4- نکاح ازدواجی رشتہ دینی اور معاشرتی مصالح بھی ہے:۔

نکاح کے قوانین و احکام دو اصولوں پر قائم ہیں۔ پہلا اصول مرد کی قوامیت ہے اور دوسرا اصول نباہ نہ ہونے کی صورت میں علیحٰدگی کی گُنجائش:۔

کیا مسجد میں نکاح سنت ہے؟

شیخ البانی رحمہ اللہ سے سوال کیا گیا: کیا مسجد میں نکاح کرنا سنت ہے؟ شیخ نے جواب دیا: سنت نہیں ہے، بلکہ بدعت ہے. [تسجیلات متفرقہ، کیسٹ 49، 43 منٹ 58 سکینڈ] خلاصہ کلام یہ کہ: مسجد میں نکاح کرنا نہ سنت ہے اور نہ ہی مستحب، اس سلسلے میں وارد حدیث اسناد ضعیف ہے۔

مرد کی قوامیت ذمہ داریاں اور حقوق:۔

قوام یعنی سربراہ کار و منتظم اور نگراں پرُ و وئیڈر، پروٹیکٹر :- مرد میں چونکہ فطرتاََ سربراہی کی صلاحیت ہوتی ہے اس لیئے اللّہ پاک نے مرد کو عورت پر قوام بنایا گیا ہے مرد کو عورت کا پروٹکٹر بنایا ہے۔

نکاح کے بنیادی اصول اسلامی شریعت میں بہت اہم ہیں، کیونکہ نکاح ایک مقدس معاہدہ ہے جو دو افراد کے درمیان تعلق کو قانونی اور شرعی حیثیت دیتا ہے۔ یہاں نکاح کے چند بنیادی اصول بیان کیے گئے ہیں:۔

نمبر 1- رضامندی: نکاح کے لیے دونوں فریقین یعنی مرد اور عورت کی رضا ضروری ہے۔ زبردستی کی شادی شریعت میں جائز نہیں ہے۔

نمبر 2- ولی کی موجودگی: عام طور پر ولی یعنی لڑکی کے سرپرست (والد، بھائی یا قریبی رشتہ دار) کی موجودگی اور اجازت بھی ضروری ہے، خاص کر لڑکی کی پہلی شادی کے وقت

نمبر 3- گواہان: نکاح کے لیے کم از کم دو مسلمان مرد گواہوں کا ہونا لازمی ہے، جو اس نکاح کو دیکھیں اور تصدیق کریں۔

نمبر 4- حق مہر: حق مہر ایک مالی رقم یا تحفہ ہے جو مرد اپنی بیوی کو ادا کرنے کا عہد کرتا ہے۔ یہ مہر عورت کا حق ہے اور شادی کے معاہدے میں اسے طے کرنا ضروری ہے۔

نمبر 5 – ایجاب و قبول: نکاح کے دوران ایجاب و قبول یعنی مرد اور عورت کا ایک دوسرے کو قبول کرنا ضروری ہے۔ یہ نکاح کی شرعی حیثیت کو قائم کرتا ہے۔

نمبر 6- اعلان و تشہیر: نکاح کو لوگوں کے سامنے اعلان کیا جاتا ہے تاکہ معاشرہ اس تعلق سے واقف ہو اور اسے تسلیم کرے۔

نمبر 7- قانونی عمر: اسلامی اصول کے مطابق نکاح کے لیے مرد اور عورت کی مناسب عمر کا ہونا ضروری ہے، تاکہ دونوں فریقین کی ذہنی اور جسمانی اہلیت پوری ہو۔

نکاح کب واجب ہوتا ہے؟

نکاح کی خواہش اور طاقت رکھنے کی حالت میں نکاح کرنا فرض ہے حتی کہ جو شخص عورت کی خواہش رکھتا ہو اور صبر نہ کر سکتا ہو اور مہر ونان ونفقہ کی قدرت رکھنے کے باوجود بھی نکاح نہ کرے تو وہ گناہگار ہو گا۔

نکاح میں کتنے گواہ ضروری ہیں؟

ناظرین رسول ﷺ نے فرمایا کہ نکاح کے لیے ولی اور دو گواہ ضروری ہیں، ورنہ نکاح باطل ہے۔ لہٰذا ناظرین نکاح کا اعلان اور اس کی گواہی بہت اہم ہے تاکہ رشتے کی پاکیزگی اور معاشرتی اعتبار سے اس کا ثبوت موجود ہو۔

حق مہر کم سے کم کتنا ہونا چاہئے؟

مہر کی کم سے کم مقدار دس درہم یعنی دو تولے ساڑھے سات ماشے ( 30.618 گرام ) چاندی ہے اور زیادہ سے زیادہ کی کوئی مقدار مقرر نہیں ہے ، زیادہ جتنا بھی مقرر کیا جائے اتنا ہی دینا واجب ہے البتہ مہر میں مستحب یہ ہے کہ اتنا رکھا جائے جو اداکرنے میں آسان ہو۔

مہر کی کتنی قسمیں ہیں؟

مہر کی دو اقسام ہیں ”مہر معجّل” اور ”مہر مؤجل”۔ ”مہر معجّل” اس کو کہتے ہیں جس کی ادائیگی کے لیے کوئی خاص میعاد مقرر کی گئی ہو اور جس کی ادائیگی فوراً یا عورت کے مطالبہ پر واجب ہو وہ ”مہر معجّل” ہے۔ مہر معجّل کا مطالبہ عورت جب چاہے کر سکتی ہے۔ لیکن مہر مؤجل کا مطالبہ مقررہ میعاد سے پہلے کرنے کی مجاز نہیں ہے۔

نکاح کی کتنی قسمیں ہیں؟

فقہ میں نکاح کی تین قسمیں ہیں:- نکاح شغار، نکاح متعہ، اور نکاح مسیار تین مختلف قسم کے نکاح ہیں جن کا ذکر مختلف فقہ میں ملنا موجود ہے۔

نکاح کے مقاصد کیا ہیں؟

نکاح کے چار اہم مقاصد قابل غور فکر ہیں:۔

نمبر 1۔ نکاح اخلاق کی حفاظت نکاح کا اوّلین مقصد ایک ایک مرد اورعورت کے اخلاق کی حفاظت اور پورے معاشرے کو سیکسچویل بگاڑ اور فساد سے بچانا ہے مسلمانی قوم کے بچوں کو۔

نمبر 2- نکاح سکون و راحت کا حصول و زریعہ ہے۔ نکاح کا دوسرا اہم مقصد سکون و راحت کے حصول کا زریعہ بھی ہے۔

نمبر 3- نکاح نسل انسانی کو پھیلانے اور برھانے کا سبب اور زریعہ ہے۔

نمبر 4- نکاح کے زریعے شریک حیات و زندگی کے بنیادی مقاصد ہے۔

نکاح شغار کیا ہے؟

‫نکاح شغار کیا ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے نکاحِ شغار سے سختی سے منع ...‬‎

رسول اللّہ ﷺ نے نکاحِ شغار سے سختی سے منع فرمایا ہے۔ نکاحِ شغار یہ ہے کہ کوئی شخص اپنی بیٹی، بہن یا کسی زیرِ کفالت لڑکی کا نکاح اس شرط پر کسی سے کرے کہ وہ شخص بھی اپنی بیٹی، بہن یا کسی عورت کا نکاح اس سے کرنے کا پابند ہوگا۔ اسے نکاح شغار کہتے ہیں۔

وٹہ سٹہ کیا ہے؟

بدلے کی شادی میں، جسے وٹہ سٹہ بھی کہا جاتا ہے، جس خاندان میں اپنی لڑکی بیاہی جاتی ہے اسی گھر کی لڑکی سے اپنے بیٹے کا رشتہ جوڑا جاتا ہے۔ یہ رواج پاکستان کے علاوہ جنوبی بھارت، چین اور مغربی افریقہ کے کئی ممالک میں عام ہے۔ لیکن پاکستان کے دیہی علاقوں میں ہونے والی ہر تین شادیوں میں سے ایک وٹہ سٹہ کے تحت ہوتی ہے

نکاح مقت کیا ہے؟

نکاح متعہ (عربی : نكاح المتعة ) جسے عرف عام میں متعہ یا صیغہ کہا جاتا ہے؛ ولی (شہادت) کی موجودگی یا غیر موجودگی میں ہونے والا ایک ایسا نکاح ہے جس کی مدت (ایک روز، چند روز، ماہ، سال یا کئی سال) معین ہوتی ہے جو فریقین خود طے کرتے ہیں اور اس مدت کے اختتام پر خود بخود علیحدگی ہو جاتی ہے یا اگر مرد باقی ماندہ مدت بخش دے تب .

تنسیخ نکاح کیا ہے؟

اگر بیوی ان میں سے کسی جرم کے ٹھوس ثبوت فراہم کرے تو عدالت نکاح کے خاتمے کا حکم دے سکتی ہے۔ اس صورت میں عورت کو اپنا حق مہر واپس نہیں کرنا پڑتا۔ اسے تنسیخ نکاح کہتے ہیں۔

یہ بنیادی اصول نکاح کو اسلامی تعلیمات کے مطابق ایک معتبر اور بابرکت معاہدتی معاشرہ بناتے ہیں۔

Categories: نکاح

0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *