کیونکہ طعنہ کسی بھی انسان میں ڈاوٹ پیدا کرتا ہےاور بد ترین تعلقات وہ ہوتے ہیں جو آپ کی خامیوں کو چوراہے پر جا کر بیان کرتے ہیں بچوں میں جو کمپلیکس آتے ہیں وہ ڈاوٹ کرنے سے طعنہ دینے سے تربیت کرنا بھی ایک کام ہے جیسے دفتر جانا بھی ایک کام ہے بد قسمتی سے ہمارے یہاں کلچر ہے طعنہ زنی کا ہمارے یہاں طعنہ بہت زیادہ دیا جاتا ہے _حدیث مبارکہ ہے جو شخص اپنے مسلمان بھائی کو کسی ایسے گناہ کا طعنہ دیتا ہے جس کی وہ توبہ کر چکا ہے تو وہ طعنہ دینے والا شخص اس وقت تک نہیں مرے گا جب تک وہ شخص اس گناہ میں خود مبتلا نہ ہو جائے_

طعنہ زنی کیوں اتنا بڑا گناہ ہے؟ بد قسمتی دیکھیے ہمارے یہاںspeech کرنے والے منبر اسپیکر مقررین اتنی نصیحت کرتے ہیں آپ کے کانوں نے زندگی میں جو کم سے کم نصیحت سنی یا پڑھی ہوگی وہ اس موضوع کے حوالے سے ہے کتنی عجیب بات ہے کہ اتنا سنجیدہ موضوع ہے اس پر ہمیں نصیحت ہی نہیں ملتی جبکہ دین کے احکام موجود ہیں قرآن میں آیات ہوں سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث مبارکہ ہیں اس پر آپ کی طرف سے بہترین ارشادات ہیں کہ مومن طعنہ نہیں دیتا طعنہ دینا اتنا بڑا گناہ اب میں کہونگا یہ بہت بڑا جرم ہے کیوں ہے طعنہ کسی بھی انسان میں ڈاوٹ پیدا کرتا ہے یاد رکھے گا ڈاوٹ سیلف ڈاوٹ آپ پر شک آپ کی نا کامی کی جڑیں بناتا ہے اگر کبھی بھی آپ نے کسی بھی فیلئر کی روٹس ڈھونڈنی ہیں تو آپ اس کو ڈھونڈیں گے تو اس میں سیلف ڈاوٹ ملے گا اس کو خود پر یقین نہیں ہے اس کو اپنے اوپر اعتبار نہیں ہے اپنے اندر کونفیڈینس کہ کر سکتا ہوں وہ نہیں رکھتا جب بھی آپ طعنہ دیتے ہیں آپ اس کی خامی کو ڈھونڈ کر بتاتے ہیں آپ اس کی برائی کو ڈھونڈ کر بتاتے ہیں اور بار بار اس کی تشہیر کرتے ہیں میں نے دیکھا ہے بعض لوگ اس کو بتانے کے بجائے دوسروں کو بتانا شروع کر دیتے ہیں آپ کے بد ترین تعلقات وہ ہوتے ہیں جو آپ کی خامیوں کو پبلک کر دیتے ہیں آپ کی زندگی میں دوست اور محسن وہ ہے جو آپ کی خامی کو آپ کو بتاتا ہے اور لوگوں کو خوبی بتاتا ہے تاکہ آپ کا امیج خراب نہ ہو طعنہ آپ کو آپ کی صلاحیتوں کے بارے میں آپ شک میں پیدا ہو جاتے ہیں یاد رکھے شک آپ کو نا کامی کی طرف لیجاتا ہے آپ وہ تمام بچے دیکھ لیجئے جن کو بچپن میں طعنے ملے ہیں ان پر شک کیا گیا ہے تو اس لیئے انکی شخصیت مضبوط نہیں ہو گی اور جن بچوں کو کونفیڈینس دیا جاتا ہے بیٹا تم کر سکتے ہو تو وہ زیادہ اچھا پرفارم کرتے ہیں ایک بڑا بہترین اور شاندار واقعہ ایڈیسن کے بارے میں ایڈیسن جب چھوٹا تھا اس کو اسکول سے نکال دیا گیا اور ایک لیٹر دیا گیا اور کہا جاؤ 🏠 گھر جاؤ یہ امی کو پڑھا دینا اس کی ماں نے وہ لیٹر پڑھا اور اس کو سنایا ایڈیسن بیٹا اس میں لکھا ہوا ہے آپ کا بچہ بڑا قابل ہے بڑا لائق ہے اور بہت ذہین ہے اور اتنا ذہین ہے کہ اس کا اسکول بڑا پیچھے ہے اور آپ کا بچہ بڑا آگے ہے اور ہم آپ کے بچے کے معاون اور مددگار ثابت نہیں ہو سکتے آپ مہربانی کرکے اپنے بچے کو خود پڑھا لیجئے خط بن کرکے ماں تھپکی دیتی ہے اور کہتی ہے کہ میں تمہیں خود پڑھاؤ گی کیونکہ تم خود قابل ہو اسکول تمہیں اچھا نہیں پڑھا سکتا اسکول بہت پیچھے ہے یہ کہنا تھا پھر جب ایڈیسن بڑا ہو گیا اتنی ایجادات تقریباً 12049 ایجادات پرانی کتابیں اور رسائل میں سے وہ خط مل گیا پھر وہ اس کو کھولتا ہے پڑتا ہے اس کی آنکھوں سے آنسوں نکلنے لگتے ہیں اور وہ اس خط کو پڑتا ہے اور کیا کہتا ہے او ہو اصل میں تو خط پر کچھ اور لکھا ہوا تھا خط میں کیا لکھا ہوا تھا؟ خط میں لکھا ہوا تھا کہ آپ کا بچہ انتہائی قند ذہن انتہائی نا لائق ہے اور انتہائی خبطی ہے وہ تو سیکھ ہی نہیں سکتا اس کے پاس تو لرننگ کی صلاحیت ہی نہیں ہے لہذا اس کو 🏠 گھر لے جائیں ہم نہیں پڑھا سکتے ایڈیسن کی ماں سمجھدار تھی اس نے ڈاوٹ نہیں کیا وہ سیلف ڈاوٹ وہ طعنہ جو اس وقت اگر ایڈیسن کو ملتا تو اتنا بڑا انسان جس نے بلب بھی بنائیں اور اتنی ایجادات بھی کیں تو وہ کبھی دنیا کے سامنے نہ آتا اس نے وہ لیٹر کہیں سنبھال لیا اور ایڈیسن نے وہ لیٹر پڑھا تو محبت اور اس سر شاری سے وہ آنسوں تھے کہ کاش دنیا کی ہر ماں کو یہ سبق مل جائے کہ وہ اپنے بچے پر ڈاوٹ نہ کرے اس کو طعنے نہ دے اس کو مجرم نہ بنائے اور بچوں میں جو کمپلیکس آتے ہیں وہ وہ ڈاوٹ کرنے سے طعنہ دینے سے آتے ہیں وہ بچے جو نیل بائٹینگ کرتے ہیں میں آپ کو بتا دوں ان پر ڈاوٹ کیا جا رہا ہوتا ہے اور کوئی انکی انسلٹ ایسی کر رہا ہوتا ہے وہ چھپنا چاھتے ہیں وہ بچنا چاہتے ہیں اور وہ اس بچنے کی وجہ سے وہ اپنی اس انزائٹی کو ایسا بچہ کبھی بھی سیدھا نہیں بیٹھے گا جس کا اسٹیم ہائی نہیں ہے وہ ڈاؤن بیٹھے گا وہ کندھے نیچے کریگا اپنے ہاتھ اندر کو کریگا اور اپنے پیر پیچھے کو کریگا وہ جھکائے گا اپنے آپ کو اس کی باڈی لینگویج بتائے گی کہ اس کی اسٹیم لو ہے اور کسی نے اس کو سلپ کیا ہوا ہے کسی نے بہت ڈانٹا ہے اور بہت جھاڑا ہے اور اس کے اندر ڈاوٹ پیدا کیا ہے کہ تم کچھ نہیں کر سکتے تم بالکل نا لائق ہو تم کسی قابل نہیں ہو میں سمجھتا ہوں کہ یہ بچے پر ظلم ہے اگر ماں باپ کو یہ پتہ لگ جائے کہ یہ کتنا بڑا ظلم اور ستم آپ کرتے ہیں بچے پر شک کرکے طعنہ دے کر ڈاوٹ پیدا کر کے آپ اللہ سے معافی مانگیں اللہ نے آپ کو شاہکار دیا ہے یہ آپ کی وہ زندہ کتاب ہے جس کی تصنیف آپ نے کہیں نہ کہیں کی ہے اس تصنیف کو آپ دنیا کے سامنے پیش کرینگے یہ اگر نیک اولاد ہے خیر کی اولاد ہے صدقہ جاریہ ہے قبر میں یہ آپ کے لیے چراغ روشن بنے گا اگر یہ آپ کا اپنا بچہ معاشرے کے لوگوں کو نقصان پہنچاتا ہے اور اپنے سے جڑے لوگوں کو نقصان پہنچاتا ہے فائدے مند انسان نہیں بنتا آپ کو اللہ نے ایک موقع دیا تھا ایک صالح اور نیک اولاد بنانے کا اور اس کی تربیت کرنے کا بچے کو گستاخ آپ اپنے خلاف خود بناتے ہیں اور آپ کو پتہ نہیں لگ رہا ہوتا کہ آپ کونسی غلطی کر رہے ہیں والدین کہتے ہیں کہ ہم بچے کی ہر خواہش پوری کرتے ہیں تربیت کرنا بھی ایک کام ہے جس طرح دفتر جانا بھی ایک کام ہے اور جس طرح کھانا پکانا بھی ایک کام ہے جس طرح 🏠 گھر چلانا بھی ایک کام ہے بچوں کی تربیت کرنا با قاعدہ کام ہے پڑھے لکھے ماں باپ بھی یہ کام نہیں جانتے تربیت کا مطلب ہے بچے کی اندر کی خوبیوں کو جگانا تربیت ہے بچے کو سمجھا پانا تربیت کا مطلب ہے اس کو اسپریشن دینا تو بچوں کو طعنہ دینے سے بچیں یہ ہمارے روشن مستقبل ہیں


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *