ہم بحیثیت مدرسہ مدارس اسلام سے بیزار نیو جنریشن کے اشکال سوالات کے جوابات کیسے دیں ؟

ہم بحیثیت مدرسہ مدارس اسلام بیزار یوتھ نیو جنریشن کے اشکال کے مختلف نوعیت کے سوالوں کے جوابات عقل و نقل سے دینے کی کوشش کریں مطلب یہ ہے کہ قرآن وحدیث کی روشنی میں اور لوجیک سے ان کے اشکالوں کے جوبات دیں۔

مسلمان جوانوں کے اشکال کے جوابات قران اور حدیث کی روشنی میں ؟

مسلمان نوجوانوں کو درپیش سوالات اور شبہات کے جوابات دینے کے لیے مختلف موضوعات کو سمجھنا ضروری ہے۔ ان میں عقائد، عبادات، سماجی مسائل، اور جدید دور کے چیلنجز شامل ہیں۔ یہاں چند عام سوالات اور ان کے مختصر جوابات پیش کیے جا رہے ہیں:

1. اسلام اور جدید سائنس کا تعلق کیا ہے؟

اسلام علم و حکمت پر زور دیتا ہے اور قرآن میں مختلف مقامات پر قدرت کے رازوں پر غور کرنے کی دعوت دی گئی ہے۔ کئی آیات سائنس سے ہم آہنگ ہیں، لیکن قرآن کوئی سائنسی کتاب نہیں ہے بلکہ ہدایت کی کتاب ہے۔

2. کیا اسلام میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال جائز ہے؟

اسلام میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال جائز ہے بشرطیکہ اس کا مقصد جائز ہو اور یہ شریعت کی حدود میں ہو۔ ٹیکنالوجی کو دین کی خدمت کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

3. غیر مسلم دوست بنانا کیسا ہے؟

اسلام دوستی اور تعلقات میں اخلاقیات اور عدل کا قائل ہے۔ غیر مسلموں سے دوستانہ تعلقات رکھنا جائز ہے، جب تک کہ وہ دین میں مداخلت نہ کریں اور دشمنی نہ ہو۔ قرآن میں بھی غیر مسلموں کے ساتھ حسن سلوک کا حکم ہے۔

4. کامیاب زندگی کے لیے اسلام کی کیا رہنمائی ہے؟

اسلامی تعلیمات کامیاب زندگی کے لیے روحانی، جسمانی اور اخلاقی ترقی پر زور دیتی ہیں۔ نماز، روزہ، صدقہ، اور حلال کمائی جیسے اعمال کے ذریعے دنیا اور آخرت میں کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔

5. مغربی تہذیب کے اثرات کا کیا جواب دیا جائے؟

مغربی تہذیب کی بہت سی چیزیں قابل قبول ہو سکتی ہیں، لیکن ایسی باتیں جو اسلامی اقدار کے منافی ہوں، ان سے بچنا ضروری ہے۔ اسلامی تشخص کو برقرار رکھ کر اور اعتدال کے ساتھ مغربی دنیا کے مثبت پہلوؤں سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔

6. اسلام میں محبت اور شادی کے بارے میں کیا تعلیمات ہیں؟

اسلام میں محبت اور شادی ایک مقدس رشتہ ہے، لیکن اس کے لیے شرعی حدود کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ شادی سے پہلے مرد اور عورت کے آزادانہ تعلقات ممنوع ہیں۔ والدین کی رضامندی اور نکاح اسلامی طریقہ ہے۔

7. اسلام دہشت گردی کے بارے میں کیا کہتا ہے؟

اسلام میں کسی بے گناہ کی جان لینا سختی سے ممنوع ہے۔ قرآن و سنت میں انسانی جان کی حرمت بیان کی گئی ہے اور دہشت گردی کا کوئی جواز نہیں۔ اسلام امن، محبت، اور سلامتی کا دین ہے۔

ان جوابات کے ذریعے نوجوانوں کو اسلام کی بہتر تفہیم دی جا سکتی ہے اور ان کی تشویشات کو دور کیا جا سکتا ہے۔

مزید تفصیل نیو جنریشن کے اشکالات اور سوالات کے جوابات:۔

مسلمان نوجوانوں کے سوالات اور اشکالات مختلف موضوعات پر مشتمل ہو سکتے ہیں، جن میں عقائد، عبادات، سماجی مسائل، سیاسی حالات، جدیدیت، اور ذاتی زندگی کے مسائل شامل ہیں۔ ان موضوعات پر تفصیل سے بات کرنا ضروری ہے تاکہ نوجوان اسلام کے اصولوں کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں اور ان کا اطلاق اپنی زندگی میں کر سکیں۔ یہاں ان سوالات کے جوابات کو مزید تفصیل سے بیان کیا گیا ہے:

1. اسلام اور جدید سائنس کا تعلق کیا ہے؟

اسلام کا بنیادی نظریہ یہ ہے کہ علم، خواہ وہ دینی ہو یا دنیوی، اللہ کی نعمت ہے۔ قرآن کریم میں بار بار انسانوں کو غور و فکر کرنے کی دعوت دی گئی ہے، جیسے آسمان و زمین کی تخلیق، نباتات، حیوانات، اور خود انسان کے بارے میں۔

بعض علماء کے نزدیک قرآن میں ایسی آیات موجود ہیں جو سائنسی اصولوں سے ہم آہنگ معلوم ہوتی ہیں، جیسے پانی سے ہر جاندار کے پیدا ہونے کا ذکر (سورہ الانبیاء: 30) اور کائنات کے پھیلاؤ کا ذکر (سورہ الذاریات: 47)۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اسلام علم و سائنس کو رد نہیں کرتا بلکہ اس کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، جب تک کہ وہ عقائد یا اخلاقیات کے خلاف نہ ہو۔

2. جدید ٹیکنالوجی کا استعمال:۔

ٹیکنالوجی کا تعلق بذات خود کسی خاص دین یا قوم سے نہیں ہوتا، بلکہ یہ ایک انسانی ایجاد ہے جسے خیر یا شر کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اسلام کا اصول یہ ہے کہ کوئی بھی چیز جو انسانی فلاح و بہبود کے لیے ہے، وہ جائز ہے، جب تک کہ وہ شریعت کی حدود میں ہو۔

ان میں سے چند مثال حاضر خدمت ہے

  • انٹرنیٹ اور دیگر ٹیکنالوجی کا علم حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ جدید طریقے سے اور ایمانداری کے ساتھ تجارت کرنے کی بھی ضرورت کو نر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اور ٹیکنالوجی کو دینی مقاصد کے لیے استعمال کرنا جائز ہے یہ بھی ہم اپنے جوانوں کو بتانے کی کوشش کریں۔
  • مگر انٹرنیٹ یا سوشل میڈیا کو غیر اخلاقی یا غیر اسلامی مقاصد کے لیے استعمال کرنا منع ہے۔

3. غیر مسلم کو دوست بنانا کیسا ہے؟

اسلام ہمیں انسانیت کے احترام کی تعلیم دیتا ہے، چاہے وہ مسلمان ہو یا غیر مسلم۔ قرآن میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ان لوگوں سے حسن سلوک کرو جو تمہارے دین میں مداخلت نہیں کرتے (سورہ الممتحنہ: 8)۔

نبی کریم ﷺ کے دور میں بھی غیر مسلموں کے ساتھ حسن سلوک اچھے تعلوقات اور عدل و انصاف کو قائم کرنے کی اسلامی تاریخ میں مثالیں ملتی ہیں۔ لیکن جہاں تک دوستانہ تعلقات کا سوال ہے۔ اگر ان کی دوستی سے آپ کے دین و ایمان کو خطرہ ہو یا وہ آپ کو گمراہ کرنے کی کوشش کریں۔ تو ایسی دوستی سے بچنا ضروری ہے۔

4. کامیاب زندگی کے لیے اسلامی رہنمائی:۔

اسلام میں کامیابی کا مفہوم بہت وسیع ہے۔ دنیا کی کامیابی بھی مطلوب ہے لیکن آخرت کی کامیابی اس سے زیادہ اہم ہے۔ اس کے لیے قرآن اور سنت نے کچھ اصول وضع کیے ہیں:

  • عبادات: نماز، روزہ، زکاة، اور حج وغیرہ جیسے فرائض ایمان کی مضبوطی اور اللّہ پاک سے تعلق کی بنیاد ہیں۔
  • اخلاقیات: سچ بولنا، وعدہ پورا کرنا، والدین کی خدمت، اور دوسروں کے ساتھ حسن سلوک کرنا کامیاب زندگی کا حصہ ہیں۔
  • ہماری معاشرتی ذمہ داری: اسلام انفرادی کامیابی کے ساتھ ساتھ اجتماعی کامیابی کی بھی تلقین کرتا ہے۔ اسلام معاشرتی فلاح و بہبود پر بھی بہت زور دیتا ہے۔ یتیموں کا خیال رکھنا، غریبوں کی مدد کرنا، اور عدل و انصاف کو قائم کرنا اسلام کا حصہ ہیں۔

5. مغربی تہذیب کے اثرات:۔

مغربی تہذیب نے سائنس، ٹیکنالوجی اور معیشت میں بہت ترقی کی ہے، جس کا مثبت اثر تمام دنیا پر پڑا ہے۔ لیکن مغربی معاشرتی اور ثقافتی اثرات بعض اوقات اسلام کی تعلیمات سے متصادم ہو سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر:

  • لباس و حجاب: مغرب میں بعض جگہوں پر حجاب کو دبانے کی کوشش کی جاتی ہے، جبکہ اسلام میں حجاب کو عورت کی عزت اور وقار کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔
  • خاندانی نظام: مغربی معاشرت میں خاندانی نظام کو اہمیت نہیں دی جاتی، جبکہ اسلام میں خاندان کو معاشرت کی بنیادی اکائی قرار دیا گیا ہے۔

اسلام ہمیں اعتدال کی راہ سکھاتا ہے، یعنی وہ چیزیں جو اخلاقی اور اسلامی اصولوں کے مطابق ہیں، انہیں اپنانا چاہیے اور جو چیزیں اسلام سے متصادم ہیں، انہیں رد کرنا چاہیے۔

6. محبت اور شادی کے متعلق تعلیمات:۔

اسلام محبت کو فطری جذبہ تسلیم کرتا ہے، لیکن اس کے اظہار کے لیے صحیح طریقہ نکاح ہے۔ آزادانہ تعلقات یا زنا جیسے فعیل کو سختی سے منع کرتا ہے۔ کیونکہ زنا خاندانی نظام کو تباہ و برباد کردیتا ہے۔ اور یہ کہ معاشرتی بگاڑ اور اخلاقی پستی کا بھی سبب بنتے ہیں۔

  • شادی کے لیے شرعی اصول: شادی سے پہلے والدین کی رضامندی اور اسلامی شرائط پر نکاح کی پابندی ضروری ہے۔ یہ رشتہ محض جسمانی نہیں بلکہ روحانی اور اخلاقی بنیادوں پر قائم ہوتا ہے۔ نسل انسانیت کی بقاء شادی میں ہے۔
  • میاں بیوی کے حقوق و فرائض: اسلام میں شوہر اور بیوی کے درمیان محبت، آخوت رحمت، اور احترام کو برقرار رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس سے آنے والی نسل یعنی بچوں پر اچھے اثرات رونُما ہوتے ہیں۔

7. اسلام اور دہشت گردی دو مختلف چیزیں ہیں:۔

اسلام کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوششیں دراصل اسلامو فوبیا کا حصہ ہیں۔ قرآن و سنت کی روشنی میں کسی بے گناہ کو قتل کرنا ایسا جرم ہے جیسے پوری انسانیت کا قتل (سورہ المائدہ: 32)۔ اسلام امن و شانتی کا دین ہے اسلام عالمی امن کو قائم کرنے کا دین ہے

نبی کریم ﷺ کی تعلیمات امن، محبت، اور سلامتی پر مبنی ہیں۔ جہاد کا مطلب ظلم کے خلاف دفاع کرنا ہے، اور اپنے گناہ کے خلاف جدوجہد ہے۔ نہ کہ معصوم لوگوں کو قتل کرنا۔ اسلام انسانیت کا دین ہے۔ اسلام میں جہاد کرنے کا حق صرف اور صرف حکومت وقت اور ریاست کو دیتا ہے نا کہ ہر ایک کو۔ اور جہاد کے لیے اسلامی قوانین ہیں جن کی پابندی ہر ایک کے لیے ضروری ہے۔


ان جوابات کو اور ان اشکال کو جوانوں کی ضروریات اور حالات کے مطابق زیادہ تفصیل سے بیان کیا جا سکتا ہے تاکہ ان نوجوانوں کی زندگی میں دین اسلام کی روشنی ایمان کے ساتھ منور ہو روشن ہو اور وہ صحیح اسلامی تعلیمی طریقے پر چل سکیں۔ ان سوالات کے ذریعے نوجوانوں کے ذہنوں میں پیدا ہونے والے شکوک و شبہات کا جواب دے کر ان کی فکری و عملی رہنمائی کی جا سکتی ہے۔ اور اس کی بڑی زمہ داری علماوں پر قائم ہوتی ہے ۔

جوانوں کے ذہنوں میں اُبھرتے ہوئے سوال و اشکال کے جوابات قران اور حدیث اور کامن سائینس کی روشنی میں اور جدید تعلیم و ہُنر اور بہترین فنی تربیت اور سائینس اور ٹیکنالوجی کے ساتھ علماء کرام کی سر پرستی اور سربراہی میں تعلیم و اصلاح ضروری ہے

تحریر جاری ہے۔۔۔۔


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *